Jasarat News:
2025-12-07@00:04:40 GMT

پیٹرول اورڈیزل مہنگا ہونے کاامکان

اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک ) آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) اور ڈیلرز کا منافع بڑھانیکی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو ارسال کردی گئی۔ذرائع کے مطابق ای سی سی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے منافع سے متعلق فیصلہ کریگی۔ذرائع کے مطابق او ایم سیز اور ڈیلرز کے منافع پرپیٹرول اور ڈیزل 2 روپے 40 پیسے فی لیٹر تک مہنگا ہونیکا امکان
ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ او ایم سیز اور ڈیلرز کا منافع ایک روپے 10 پیسے سے ایک روپے 28 پیسے فی لیٹر بڑھانیکی تجویز ہے۔ اس وقت ایک لیٹر پیٹرول پر آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع 7 روپے87 پیسے ہے۔ ڈیزل پر بھی آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع 7 روپے87 پیسے فی لیٹر ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت فی لیٹر پیٹرول پر ڈیلرز کا کمیشن 8 روپے 64 پیسے ہے۔ ڈیزل پر بھی ڈیلرز کمیشن 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر ہے۔ذرائع کے مطابق شہری فی لیٹر پیٹرول پر اوایم سیز اور ڈیلرز کا منافع 16روپے 51 پیسے ادا کر رہے ہیں۔ شہری ڈیزل پر بھی 16 روپے 51 پیسے او ایم سیز اور ڈیلرز کا منافع ادا کر رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی سے منظوری اور وفاقی کابینہ کی توثیق کے بعد اطلاق ہوگا۔

مانیٹرنگ ڈیسک.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ا ئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کا منافع ایم سیز اور ڈیلرز پیسے فی لیٹر او ایم سیز

پڑھیں:

پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے 33 ہزار 830 کلیمز واجب الادا ہیں، وزارت مواصلات

سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت مواصلات نے  تحریری جواب میں کہا کہ پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے 33 ہزار 830 کلیمز واجب الادا ہیں، اس وقت 8165 ملین روپے کے کلیم واجب الادا ہیں۔ 

وزارت مواصلات کے مطابق سال2025-26 میں 8400 ملین روپے مانگے گئے، 3 ہزار ملین روپے کی منظوری ہوئی، یہ رقم انشورنس کلیمز کی ادائیگی کیلئے انتہائی ناکافی ہے، کلیم کنندگان میں بعض ریٹائرڈ افراد اور بیوہ خواتین ہیں۔ 

وزارت مواصلات کے تحریری جواب میں مزید کہا گیا کہ یہ التوا عوامی اعتماد کو نقصان پہنچاتا ہے، یہ ہماری قانونی ذمہ داری سے انحراف ہے۔ 

وزارت مواصلات کے مطابق 6 ارب اضافی بجٹ کی درخواست کی ہے تاکہ زیر التوا کلیم ادا ہوسکیں، وزارت کی درخواست کو مکمل منظور نہیں کیا گیا۔ 

وزارت مواصلات کے تحریری جواب میں کہا گیا کہ صرف 3 ارب روپے جاری کیے گئے جس میں سے 2.75 ارب روپے استعمال کرچکے۔ 

وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ یہ حکومت کی نااہلی اور نالائقی ہے، حکومت نے لوگوں سے وعدہ کیا کہ آپ کو پیسے دیے جائیں گے جو ادا نہیں کیے گئے۔ 

وزیر مواصلات علیم خان نے کہا کہ وزارت خزانہ کو ہم نے لکھا کہ پیسے ادا کریں، آج پھر لکھ رہے ہیں کہ پیسے جاری کیے جائیں، یہ پیسے وزارت خزانہ کے ہیں ہی نہیں۔ 

انھوں نے کہا یقنیی بنائیں گے کہ لوگوں کی واجب الادا رقم انہیں دیں، یہ پیسے ہمارے پاس نہیں بلکہ وزارت خزانہ کے پاس ہیں۔ 

وزیر مواصلات کا کہنا تھا کہ اب ہم ہر سال جا کر وزارت خزانہ سے مانگتے ہیں، یہ حکومت کے لیے بدنامی کا معاملہ ہے۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ آپ واحد وزیر ہیں جنہوں نے حکومت کی نااہلی کا اعتراف کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت مزید بڑھانے کے تیاریاں
  • ’اربوں روپے وصول کرنے کے بعد کے ایم سی اور واٹرکارپوریشن کے پاس گٹر کے ڈھکن کے پیسے نہیں ہیں‘
  • آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرزکا منافع بڑھانے کی سمری بھجوادی گئی، پیٹرول اورڈیزل مہنگا ہونیکاامکان
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے کا امکان، او ایم سیز اور ڈیلرز کے منافع میں اضافے کی سمری ای سی سی کو بھجوا دی گئی
  • پیٹرول  اور ڈیزل 2 روپے 40  پیسے فی لیٹر تک مہنگا ہونےکا امکان
  • ملک میں سونا ہزاروں روپے مہنگا ہوگیا
  • حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز فوری کم کرے، سنی تحریک
  • پوسٹل لائف انشورنس کمپنی کے 33 ہزار 830 کلیمز واجب الادا ہیں، وزارت مواصلات
  • شہباز سرکار کی پیٹرول پر ٹیکسوں کی بھرمار،عوام 167 روپے کا پیٹرول 263 میں خریدنے پر مجبور