سیالکوٹ+ اسلام آباد+لاہور (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار+ کامرس رپورٹر)  وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی ہے لیکن مجھے پتہ ہے اینٹ کا جواب پتھر سے کیسے دیتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے لیڈر کی غیر سیاسی ہمشیرہ نے بھارتی میڈیا کے ساتھ جو گفتگو کی ہے کیا وہ کوئی بھی پاکستانی ایسی گفتگو کر سکتا ہے؟ کیا کوئی بھی محب وطن پاکستانی اپنے ازلی اور ابدی دشمن کے ساتھ ایسی گفتگو کر سکتا ہے۔ یہ کس طرح اپنے آپ کو پاکستانی کہتے ہیں کس طرح اپنے آپ کو محب وطن قرار دے سکتے ہیں۔ ان کا ایمان ان کا نظریہ صرف اور صرف اقتدار ہے۔ اس مٹی کے ساتھ ان کا کوئی رشتہ نہیں۔ ہمارے دوست ملکوں نے ہماری شہادتوں پر افسوس اور یکجہتی کااظہار کیا۔ جنگ کے دوران ہمارے دوست ملک ہمارے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے جبکہ پاکستان کی ایک سیاسی پارٹی نے وہ کردار ادا نہ کیا جو کہ ایک پاکستانی کو کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت محتاط الفاظ کے پیچھے چھپ کر کھیل رہے ہیں یہ رویہ نہ صرف عوام بلکہ اداروں کے بھی خلاف ہے۔ دہشت گردوں اور طالبال کی حمایت قابل مذمت ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ فوج پر تنقید ہم نے بھی کی لیکن کبھی ریڈ لائن کراس نہیں کی۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ابھی تو ڈی جی آئی ایس پی آر نے نرمی برتی ہے، میں ہوتا تو اس سے بھی سخت الفاظ استعمال کرتا۔ نارووال میں گفتگو کرتے ہوئے میں احسن اقبال نے کہا کہ مجھے اسی سیل میں جھوٹے مقدمے میں ڈالا، مگر ہم نے بیرون ملک جا کر پاکستان کے خلاف بات نہیں کی، پاکستان ایک خاندان ہے ہم کبھی اپنے جھگڑوں کو گھر سے باہر جا کر حل نہیں کرتے۔ہم سب کو ذمے داری کا ثبوت دینا چاہیے، پاکستان کے اداروں اور مسلح افواج کے خلاف کوئی ہرزہ سرائی کرے گا تو اس سے سختی سے نمٹنا چاہیے۔ دریں اثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ پی ٹی آئی سے اب مذاکرات کے امکانات نہیں، بانی پی ٹی آئی جو باتیں کرتے ہیں ان کی تائید بھارتی اور افغان میڈیا کرتا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کی باتوں کی تائید صرف حکومت نہیں بلکہ ہر پاکستانی کر رہا ہے۔ حساس ادارے کے خلاف مہم جوئی کریں گے تو یہ قابل قبول نہیں ہے۔سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں رانا ثنااللہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ٹوئٹ کے بعد پیدا صورتِ حال سے لگتا ہے کہ حالات مزید پیچیدہ ہوگئے۔ بانی صورتِ حال کو مزید خرابی کی طرف لے گئے۔ علاوہ ازیں وزیر اطلات و ثقافت پنجاب عظمٰی زاہد بخاری نے کہا ہے کہ ترجمان پاک فوج نے ذہنی مریض بانی تحریک انصاف کا ملک دشمن ایجنڈہ بے نقاب کر دیا۔ بھارتی میڈیا کی گود میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف بیانیے کی چال چلنے والے ذہنی مریض کو قوم نے پہچان لیا ہے- ذہنی مفلوج بانی تحریک انصاف اقتدار میں آنے کے لیے ہمارے بچوں کے قاتل طالبان اور بھارت کی سپورٹ حاصل کر رہا ہے۔ بنیان مرصوص کے سپہ سلار پر فضول گوئی دراصل بانی تحریک انصاف کے ذہنی و اخلاقی مفلوج ہونے کا ثبوت ہے- پاکستان کے خلاف کام کرنے والے یہ چند چہرے ریاستی استحکام کیلئے واضح خطرہ ہیں۔ دشمن ایجنڈے پر چلنے والوں کو جان لینا چاہیے کہ ریاست ان کی ہر سازش ناکام بنائے گی۔علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پی کے سہیل آفریدی کو پہلے ناکے سے ہی واپس بھیج دیا جائے گا۔ سہیل آفریدی کو اڈیالہ کے باہر انتظار کرنے کا مینڈیٹ نہیں ملا وہ امن وا مان کی صورتحال پر توجہ دیں۔ بانی پی ٹی آئی کی بہنیں آئیں تو ان کی گرفتاری کو بھی خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔ ملاقات اس لئے کرائی گئی کہ وہ ٹویٹ نہیں کرائیں گی۔ عظمیٰ خان کی ملاقات اس لئے کرائی گئی کہ وہ سیاسی گفتگو نہیں کریں گی، اب اڈیالہ جیل کے باہر مجمع لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔  

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پاکستان کے پی ٹی آئی نے کہا کہ کے خلاف ایس پی

پڑھیں:

ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی ہے: خواجہ آصف

وزیرِ دفاع خواجہ آصف---فائل فوٹو 

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ جن لوگوں کی زبان سے شہداء بھی محفوظ نہ ہوں وہ کس منہ سے شکایت کرتے ہیں؟ ان کی شناخت پاکستان دشمن ہے، اس مٹی کے ساتھ ان کا کوئی رشتہ نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی ہے۔

سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ جنگ کے دوران ہمارے دوست ہمارے بھائی ہمارے ساتھ کھڑے رہے، ایک سیاسی پارٹی نے وہ کردار ادا نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی ہر چیز پر بولتا ہے اس وقت کیوں نہ بولا؟ بانی پی ٹی آئی جنگ کے دوران بھی غلط زبان استعمال کرتے رہے، وہ اس وقت بھی غلط زبان استعمال کرتے رہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ یہ کس طرح اپنے آپ کو پاکستانی کہلوا سکتے ہیں، بھارت کے خلاف جنگ کے دوران پاکستان کے اندرون خانہ کچھ لوگوں نے وہ کردار ادا نہ کیا جو انہیں کرنا چاہیے تھا، بانی پی ٹی آئی کیوں اپنے جوانوں کے حق میں نہ بولے۔

آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئی...

انہوں نے مزید کہا کہ سیاست کرنی ہے تو احتجاج کریں سب کچھ کریں، ماضی میں ہم نے بھی فوج پر تنقید کی، اپنے مجاہدین اور شہیدوں کے حق میں آواز اٹھائیں، طالبان کے حق میں آواز نہ اٹھائیں۔

اِن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی حمایت نہ کریں، ان کے ساتھ پیار محبت کی باتیں نہ کریں، بھتہ ادا نہ کریں، ہمیں چاہیے شہدا کے حق میں آواز اٹھائیں، دہشت گردوں سے بات چیت کی باتیں نہ کریں۔

وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ آپ کو سیاست کرنی ہے کریں، لیکن پاکستان کی سرزمین، غیرت کو نہ للکاریں، جب اس قسم کے رویے رکھے جائیں تو اس قسم کی زبان استعمال کی جائے گی۔

اِن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کی بہن غیر سیاسی خاتون ہیں، بھارتی میڈیا سے جو بات انہوں نے کی کیا وہ کوئی پاکستانی کر سکتا ہے؟ کیا بھارتی میڈیا میں کوئی ایسی گفتگو کر سکتا ہے؟

متعلقہ مضامین

  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے: بیرسٹر گوہر
  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جارہے ہیں،چئیرمین پی ٹی آئی
  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دیں گے، چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان
  • آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سے مایوسی ہوئی، مگر اینٹ کا جواب پتھر سے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی
  • ہم کسی بھی صورت میں اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے موقف پر عمل نہیں کریں گے: بیرسٹر گوہر
  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
  • ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ، بیرسٹر گوہر
  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے محتاط زبان استعمال کی ہے: خواجہ آصف
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کی زبان محتاط تھی، مجھے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی آزادی ہے، خواجہ آصف