اسلام آباد اسکوٹی حادثہ: جج محمد آصف کے کمرعمر بیٹے کو ضمانت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(نمائندہ جسارت)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج محمد آصف ریکی کے بیٹے کو 2لڑکیوں کو گاڑی سے کچل کر مارنے کے کیس میں ضمانت مل گئی۔اسلام آباد اسکوٹی
حادثے میں جاں بحق 2 لڑکیوں کے خاندانوں نے ملزم کو معاف کردیا۔اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ کنڈی کی عدالت میں گرفتار ملزم ابوذرکو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پورا ہونے پر پیش کیا گیا۔عدالت کے سامنے متاثرہ خاندانوں نے ملزم کو معاف کردیا۔ ایک لڑکی کابھائی عدالت میں بیان دینے آیا تھا اور والدہ کا آن لائن بیان ریکارڈکیاگیا۔ دوسری جاں بحق لڑکی کے والد کا بیان عدالت میں ریکارڈ کیا گیا۔دونوں خاندانوں میں صلح ہونے کے بعد ملزم کے خلاف کیس ختم کردیا گیا۔متاثرہ خاندانوں کے بیان کے بعد ملزم کی ضمانت منظور ہوگئی اور عدالت نے ملزم کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ خیال رہے کہ 5 روز قبل سیکرٹریٹ چوک شاہراہ دستور پر گاڑی کی اسکوٹی کو ٹکر سے 2 خواتین جاں بحق ہوگئی تھیں۔حادثے میں جاں بحق خواتین کی شناخت ثمرین اور تابندہ کے نام سے ہوئی تھی جب کہ واقعے کا مقدمہ جاں بحق لڑکی ثمرین کے بھائی کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا تھا۔پولیس نے مقدمہ درج کرکے گاڑی کے ڈرائیور ابوذرکو گرفتارکرلیا تھا،گرفتار ڈرائیور کے والد جج ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
ایمان مزاری، ہادی علی چٹھہ کے ساتھ عدالت کے غیرمنصفانہ رویے پر وکلا کا ہڑتال کا اعلان
اسلام آباد بار ایسوسی ایشن نے ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو متنازعہ ٹویٹ کیس کیس میں صفائی کا موقع نہ دینے پر عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بار اعلامیہ میں کہا گیا کہ آج وکلا کیجانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اسلام آباد بار غیر قانونی اور غیر آئینی عمل پر آج ہڑتال کرے گی۔
بار نے کہا کہ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن اپنے معزز ارکان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ملزم کو اپنی صفائی کا موقع نہ دیا جانا انصاف کے موثر فراہمی کے دعووں کی نفی ہے۔
بار نے عدالت کے ملزم کے ساتھ اس غیرمنصانہ رویے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اس حوالے سے اسلام آباد بار کے اراکین سمیت پوری وکلاء کمیونٹی میں تشویش پائی جاتی ہے۔
بار نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایمان مزاری اور ہادی علی کو اپنا موقف بیان کرنے کا موقع دیا جائے۔