غزہ جنگ بندی کے مذاکرات نازک مرحلے میں داخل، قطر کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, December 2025 GMT
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ کی جنگ میں امریکا کی حمایت سے ہونے والی جنگ بندی کو مضبوط بنانے سے متعلق مذاکرات ایک “انتہائی نازک مرحلے” میں داخل ہو چکے ہیں۔
دوحہ فورم کانفرنس میں ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ثالث کار جنگ بندی کے اگلے مرحلے کو آگے بڑھانے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سماجی ترقی و غربت کے خاتمے پر عالمی اتفاق، دوحہ سیاسی اعلامیہ منظور
واضح رہے کہ قطر اس جنگ میں اہم ثالث کا کردار ادا کرتا رہا ہے۔
The nearly two-month-old ceasefire in Gaza will not be complete until Israeli troops withdraw from the Palestinian territory under a peace plan backed by Washington and the UN, Qatari Prime Minister Sheikh Mohammed bin Abdulrahman al-Thani says.
— Al Arabiya English (@AlArabiya_Eng) December 6, 2025
’ہم ایک نہایت اہم لمحے پر کھڑے ہیں، ابھی ہم وہاں نہیں پہنچے، جو کچھ ہوا ہے وہ محض ایک وقفہ ہے، اس سے مراد وہ نسبتاً کمی ہے جو تقریباً ایک ماہ قبل طے پانے والی غزہ جنگ بندی کے بعد تشدد میں آئی۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ اسے مکمل جنگ بندی نہیں کہا جا سکتا کیونکہ جنگ بندی تب ہی ممکن ہے جب اسرائیلی افواج کا مکمل انخلا ہو، غزہ میں استحکام واپس آئے اور لوگ آزادانہ اندر باہر آ جا سکیں، جو بقول ان کے اس وقت ممکن نہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس منصوبے کے اگلے مراحل کے لیے مذاکرات جاری ہیں، جس کا مقصد فلسطینی علاقے میں 2 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: سماجی ترقی کا خواب غزہ جنگ کو نظرانداز کرکے پورا نہیں ہوسکتا، صدر مملکت کا دوحہ کانفرنس سے خطاب
اس منصوبے کے مطابق غزہ میں ایک عبوری ٹیکنوکریٹ فلسطینی حکومت قائم ہوگی، جس کی نگرانی ایک بین الاقوامی ’امن بورڈ‘ کرے گا، اور اسے ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کی معاونت حاصل ہوگی، اس فورس کی تشکیل اور اختیارات پر اتفاق رائے سب سے مشکل مرحلہ ثابت ہو رہا ہے۔
جمعرات کے روز ایک اسرائیلی وفد نے قاہرہ میں ثالثوں سے ملاقات کی، جس میں غزہ میں موجود آخری یرغمالی کی فوری واپسی پر بات چیت ہوئی، یہ ٹرمپ منصوبے کے اہم ابتدائی حصے کی تکمیل ہوگی۔
مزید پڑھیں:’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘
کمزور جنگ بندی کے آغاز سے اب تک حماس تمام 20 زندہ یرغمالیوں اور 27 لاشیں واپس کر چکی ہے، جبکہ اس کے بدلے تقریباً 2,000 فلسطینی قیدی اور زیرِ حراست افراد کو رہا کیا گیا ہے۔
اگرچہ 10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد تشدد میں کمی آئی ہے، لیکن اسرائیل نے غزہ میں حملے اور حماس کے مبینہ انفرااسٹرکچر کی تباہی جاری رکھی ہے، حماس اور اسرائیل ایک دوسرے پر امریکی حمایت یافتہ معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹرمپ ٹیکنوکریٹ ڈونلڈ ٹرمپ سیکیورٹی فورس شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی غزہ فلسطینی قاہرہ قطر وزیر اعظمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا ٹیکنوکریٹ ڈونلڈ ٹرمپ سیکیورٹی فورس شیخ محمد بن عبدالرحم ن الثانی فلسطینی قاہرہ جنگ بندی کے
پڑھیں:
پاکستان کا دو ماہ بعد اقوام متحدہ کی امداد کے لیے افغانستان کی سرحد کھولنے کا فیصلہ
پاکستان کا دو ماہ بعد اقوام متحدہ کی امداد کے لیے افغانستان کی سرحد کھولنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 December, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) تقریباً دو ماہ تک پاک افغان سرحدوں پر تجارتی آمدورفت بند رہنے کے بعد حکومتِ پاکستان نے افغانستان کے لیے انسانی امداد کے کنٹینرز کی کلیئرنس دوبارہ شروع کر دی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان اکتوبر میں معمول کی تجارت بند ہونے کے بعد ٹرانزٹ ٹریڈ کی یہ پہلی محدود اور کنٹرولڈ بحالی ہے۔
حکومت نے 12 اکتوبر سے طورخم، غلام خان، خرلاچی اور انگور اڈہ سمیت اہم بارڈر پوائنٹس پر برآمدات، درآمدات اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی کلیئرنس مکمل طور پر روک دی تھی، جبکہ چمن بارڈر پر یہ پابندی 15 اکتوبر سے نافذ ہوئی۔ اس دوران سیکڑوں گاڑیاں سرحد کے دونوں جانب کھڑی رہیں۔
حالیہ پیش رفت کے مطابق حکومت نے ایف بی آر اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کو ایک باضابطہ خط جاری کیا ہے جس میں ہدایت دی گئی ہے کہ اقوام متحدہ کی تین ایجنسیوں کی انسانی امدادی کھیپ کو چمن اور طورخم کے راستے افغانستان جانے کی اجازت دی جائے۔
پہلے مرحلے میں 143 کنٹینرز کی کلیئرنس کی جائے گی جن میں عالمی خوراک پروگرام کے 67 کنٹینرز میں غذائی امداد، یونیسف کے 74 کنٹینرز میں بچوں کے لیے سامان اور یو این ایف پی اے کے دو کنٹینرز میں صحت اور فیملی ایڈ کا سامان شامل ہے۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امدادی کارگو تین مرحلوں میں آگے بڑھے گا۔ پہلے مرحلے میں خوراک، دوسرے میں ادویات اور طبی آلات اور تیسرے مرحلے میں تعلیمی خدمات کا سامان افغانستان بھیجا جائے گا۔ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کی جانب سے مزید فہرستیں فراہم ہونے کے بعد اگلے مرحلے کی کھیپ بھیجنے کا عمل جاری رکھا جائے گا۔
ایف بی آر اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف ٹرانزٹ ٹریڈ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے اور اے ٹی ٹی رولز کے مطابق ان کنٹینرز کی کلیئرنس اور آگے ترسیل کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
خیال رہے کہ سیکڑوں ٹرک اب بھی سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، جن میں سے 412 گاڑیاں چمن اور 83 طورخم پر اپنی باری کی منتظر ہیں۔
مالی سال 2024-25 میں پاکستان نے ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت ایک ارب ڈالر سے زائد مالیت کی درآمدات ریکارڈ کیں، جن میں مجموعی طور پر 42 ہزار 959 کنٹینرز شامل تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر خزانہ کی سربراہی میں این ایف سی کا 11 واں اجلاس، مالی صورتحال پر بریفنگ وزیر خزانہ کی سربراہی میں این ایف سی کا 11 واں اجلاس، مالی صورتحال پر بریفنگ این سی سی آئی اے کیس: سلمان اعوان اور صارم علی کی ضمانت مسترد، دونوں ملزمان گرفتار نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکی کرغزستان کے صدر سے ملاقات، تعلقات مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کرغز صدر کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ تقریب، گارڈ آف آنر پیش امریکا میں گرفتار مبینہ پاکستانی دراصل افغان شہری نکلا، دفتر خارجہ کی وضاحت متنازع ٹویٹس کیس میں نیا موڑ، اہم شخصیت کا ایمان اور ہادی کی وکالت کرنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم