کوٹلی: انسانی حقوق کے عالمی دن پر بھارت کیخلاف ریلی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوٹلی (صباح نیوز) کل جماعتی حریت کانفرنس آزادجموں وکشمیر پاکستان شاخ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز احمد شاہ نے کہاہے کہ 10 دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارت کی جانب سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف کل جماعتی حریت کانفرنس کے زیر اہتمام کوٹلی میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ حریت کانفرنس کے دیگر رہنماوںراجہ خادم حسین شاہین، اعجاز رحمانی، زاہد صفی، زاہد اشرف، شیخ عبدالماجد،سوشل ایکٹویسٹ ملک رضوان اور ایڈوکیٹ محمود قریشی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہون نے بتایا کہ ریلی آبشار چوک سے شہید چوک تک نکالی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ انٹرنیشنل میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو کشمیر تک رسائی دی جائے، سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تلاش کیا جائے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اقوام متحدہ اپنی افادیت کھو چکی ہے، ملک محمد احمد خان
لاہور میں تقریب سے خطاب میں سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ لوگوں نے سوچا ایسا ادارہ ہو جو ان کے مسائل حل کرے تو اقوام متحدہ بنی، کشمیر کا منفرد مسئلہ ہے، وہ بھی اقوام متحدہ کے پاس ہے۔ جو بات انسانیت کیخلاف اور انسانوں کے قتل کی ہو تو میں اس کیخلاف ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں کہ لوگ غزہ میں کس مصیبت سے گزر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ وہ لوگ جو مسلسل سیاسی دباؤ میں ہیں ان کی نشوونما کیسے ہوگی، اگر ہم عوام کی رائے کو سمجھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ بہت بڑی بات ہے۔ بہت سے ممالک میں بڑے مظاہرے ہوتے ہیں لیکن وہ حکومت کو نہیں ہلاتے۔ لاہور کی پنجاب یونیورسٹی میں انسانی حقوق کانفرنس سے خطاب میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کون سے انسانی حقوق ہیں اور کونسی اقوام متحدہ ہے، اقوام متحدہ اپنی افادیت کھو چکی ہے، جنگوں میں انسانی حقوق پامال ہو جاتے ہیں۔ لوگوں نے سوچا ایسا ادارہ ہو جو ان کے مسائل حل کرے تو اقوام متحدہ بنی، کشمیر کا منفرد مسئلہ ہے، وہ بھی اقوام متحدہ کے پاس ہے۔ جو بات انسانیت کیخلاف اور انسانوں کے قتل کی ہو تو میں اس کیخلاف ہوں، میرے پاس الفاظ نہیں کہ لوگ غزہ میں کس مصیبت سے گزر رہے ہیں۔