اڈیالہ جیل کے قریب علیمہ خان کا دھرنا جاری، پولیس نے ممکنہ آپریشن کیلیے تیاریاں مکمل کر لیں
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
اڈیالہ جیل کے قریب علیمہ خان کا دھرنا جاری ہے جبکہ پولیس نے کارروائی کے ممکنہ آپریشن کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق صورتحال کشیدہ ہونے کے پیشِ نظر فیکٹری ناکے پر اضافی پولیس نفری طلب کرلی گئی ہے اور خواتین اہلکاروں کو بھی دھرنے کے مقام پر پہنچنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے۔
دھرنے کے مقام پر اڈیالہ روڈ کی لائٹس بند کر دی گئی ہیں جبکہ کسی بھی ممکنہ آپریشن کے پیش نظر پریزن وینز اور پانی چھڑکنے والی گاڑیاں بھی طلب کرلی گئی ہیں۔ پولیس حکام صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور دھرنے کے شرکا کو منتشر کرنے کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کیا جارہا ہے۔
ادھر علیمہ خان اپنے مؤقف پر ڈٹی ہوئی ہیں اور دھرنے کے شرکا کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر اور عمران خان کی بہنوں کو آج ملاقات کی اجازت نہ ملی جس پر انہوں نے جیل کے قریب فیکٹری ناکے پر دھرنا دیدیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دھرنے کے
پڑھیں:
بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے فیکٹری ناکے پر روک دیا
بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں کو پولیس نے فیکٹری ناکے پر روک دیا، اس موقع پر علیمہ خان کی جانب سے کارکنان کو پرسکون رہنے کی ہدایت کی گئی۔
علیمہ خان کارکنان کو ناکے سے پیچھے ہٹاتی رہیں اور کارکنوں سے مخاطب ہو کر انہوں نے کہا کہ پولیس کے ساتھ ہماری کوئی لڑائی نہیں، پولیس والے ہمارے بھائی ہیں، یہ ہمارے ساتھ بہت اچھے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ کارکنوں کو اس لیے پیچھے کر رہی ہوں کیوں کہ خواتین ساتھ ہیں، پولیس والے خود پریشان ہیں، ملاقات کی اجازت عرصے سے نہیں دی جا رہی، میری بہن نے گزشتہ ملاقات پر کوئی سیاسی گفتگو نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیے علیمہ خان کا گورکھ پور ناکے پر دھرنا 10 گھنٹے بعد ختمعلیمہ خان نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کو کس کے احکامات پر قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے؟ ہم ملاقات کے لیے آئے، پچھلے ایک ماہ سے اسی مقصد کے لیے آ رہے ہیں، صحافی سوچ کر بات کیا کریں ورنہ میں بات نہیں کروں گی۔
دوسری جانب روالپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں کا وقت ختم ہو گیا۔
آج بانی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر علیمہ خان اور سلمان اکرم راجہ نے مشاورت کی۔
اس مشاورت میں ثناء اللّٰہ مستی خیل، ڈاکٹر شبیر قریشی اور دیگر بھی شریک ہوئے۔