این سی سی آئی اے میری الیکٹرانک ڈیوائسز، موبائل، کریڈٹ کارڈز، رقم واپس دے، ڈکی بھائی
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
ضلع کچہری لاہور میں ڈکی بھائی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، الیکٹرانک ڈیوائسز اور اے ٹی ایم کارڈز کی سپرداری کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے پراسیکیوشن کی درخواست پر این سی سی آئی اے کو مزید 3 دن کی مہلت دیتے ہوئے ڈکی بھائی کی سپرداری کی درخواست پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی نے جیل سے رہائی کے بعد پوری قوم سے معافی مانگ لی
پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ اس کیس کا پہلا تفتیشی افسر جیل میں بند ہے، اس تفتیشی افسر سے تمام معلومات لینی ہے۔
وکیل ڈکی بھائی نے کہا کہ یہ سپرداری کی درخواست ہے جو الیکٹرانک ڈیوائسز اور موبائل این سی سی آئی اے کے پاس ہیں، میرے 4 کریڈٹ کارڈ اور رقم ہمیں حوالے کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کا گرفتاری سے رہائی تک 100 روز خاموشی کے بعد بڑا اعلان
جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو کیس پر سماعت کی، ملزمان کے خلاف این سی سی آئی اے نے مقدمہ درج کررکھا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سی سی آئی اے ڈکی بھائی
پڑھیں:
پاکستان میری ٹائم سکیورٹی کی3 روزہ سمندری مشقوں کا آغاز، 25ممالک شریک
کراچی:(نیوزڈیسک) پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کی 13ویں باراکوڈا سمندری مشقوں کا آغاز 9 دسمبر سے ہورہا ہے،3روزہ مشقوں کےدوران سی فیز اور ہاربر فیز مشقیں کی جائینگی، مشقوں میں 25ممالک شریک ہورہے ہیں۔
13ویں باراکوڈامشق کی پرچم کشائی کی تقریب پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ہیڈکواٹرز میں ہوگی، جس میں مختلف ممالک سے آئے مندوب، مبصرین اور دفاعی اتاشی شریک ہونگے، باقاعدہ افتتاحی تقریب شہر کے مقامی ہوٹل میں ہوگی،جس میں وفاقی وزیرتصدق ملک بطورمہمان خصوصی شریک ہونگے۔
پہلےروزمیری ٹائم سیمینارکا انعقاد ہوگا،جس میں پاکستانی اور غیرملکی ماہرین مقالات پڑھےگے، ترجمان پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے مطابق 13ویں بارا کوڈا مشق 9سے11دسمبر تک منعقد کی جارہی ہے، باراکوڈا مشق بیک وقت سی اور ہاربر فیزز پرمشتمل ہوگی، گہرے سمندر میں سرچ اینڈ ریسکیو اور تیل کے رساو کے عملی مظاہرے پیش کیےجائینگے،بحری تحفظ اورماحولیاتی تحفظ سمندری شعبے میں نہایت اہم خدشات کے طور پر اُبھر کر سامنے آئے ہیں۔
ساحلی ممالک کو مسلسل سمندری آلودگی،تیل کے رساؤ،خطرناک کارگو حادثات اور سمندر میں قدرتی آفات جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے، سمندر حیاتیاتی تنوع کو برقرار رکھتے ہیں اور عالمی تجارت کو سہارا دیتے ہیں،سن 2003میں کراچی بندرگاہ پر ایم وی تسمان اسپرٹ کے گراؤنڈ ہونےسے 30,000 ٹن سے زیادہ تیل سمندر میں پھیل گیا،جس سے 2000 مربع کلومیٹر سےزائد ساحلی علاقہ اورتقریباً 16 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی متاثر ہوئی تھی، حادثےنے سمندری حیات، مینگرووز، جنگلی حیات اور حساس ساحلی ماحول کو شدید نقصان پہنچایا۔
یہ پاکستان کی تاریخ کی بدترین بحری ماحولیاتی آفات میں سے ایک ثابت ہوئی جس نے صحت، معاشرتی اور ماحولیاتی مسائل کو جنم دیا،اس سمندری واقعےنے مشقوں کی ضرورت کواجاگرکیا، پاکستان کا میری ٹائم زون ہزاروں مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے، جس میں علاقائی پانی، متصل علاقہ اور خصوصی معاشی زون شامل ہے جو ماہی گیری، توانائی کے وسائل، تجارتی راستوں اور ساحلی روزگار کو سہارا دیتا ہے، یہ ماحول تیل کے رساؤ، صنعتی آلودگی، سمندری حادثات اور خطرناک کارگو نقل و حمل جیسے مستقل خطرات سے دوچار ہے۔
اس طرح کے واقعات ماحولیاتی نظام، معیشت اورپاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں،اسی طرح سمندری جہازوں پر ہونے والے غیر متوقع حادثات انسانی جانوں اورسمندری حیات دونوں کےلیےخطرناک ثابت ہوسکتےہیں،جس کےلیےمضبوط طریقہ کار ضروری ہیں،ان خطرات سے نمٹنے کے لیے ممالک بڑے پیمانے پر مشترکہ مشقیں کرتے ہیں،جن میں تیل کے رساؤ، بڑے پیمانے پر انخلا اورسرچ اینڈ ریسکیو آپریشنز شامل ہوتے ہیں۔
یہ مرحلہ منوڑہ بیچ پرتیل کےرساؤ سےنمٹنے والے آلات، آلودگی کنٹرول ٹولز،بوم تعیناتی کےطریقہ کاراورکوآرڈی نیشن طریقہ کار کی نمائش پرمشتمل ہوتا ہے۔ یہ مرحلہ مختلف مقامی ایجنسیوں کےدرمیان ہم آہنگی اورسمندرمیں حقیقی مشق سے پہلےتیاری کوبہتربناتا ہے۔