پاکستانی نژاد کینیڈین شہری عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کو ٹیکنالوجی سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔29 مارچ ۔2025 )امریکی محکمہ انصاف نے کہا ہے کہ ایک پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو حراست میں لیا گیا ہے پریس ریلیز کے مطابق پاکستانی نژاد کینیڈین شہری پر الزام ہے کہ اس نے امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاکھوں ڈالر مالیت کی امریکی ٹیکنالوجی سے متعلقہ مصنوعات مبینہ طور پر پاکستان کی فوج کے عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کو سمگل کی ہیں.
(جاری ہے)
امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 67 سالہ دوہری شہریت کے حامل پاکستانی نژاد کینیڈین شہری کو 21 مارچ کوریاست واشنگٹن سے اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ کینیڈا سے امریکہ داخل ہونے کی کوشش کر ر ہا تھاملزم کو امریکی حکام نے منیسوٹا منتقل کرنے سے قبل زیر حراست رکھا امریکی محکمہ انصاف کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق ملزم پر الزام ہے کہ ا س نے 2003 سے مارچ 2019 کے دوران کینیڈا میں قائم ایک ڈائیورسیفائڈ ٹیکنالوجی سروسز نامی کمپنی کے ذریعے غیر قانونی خرید و فروخت کا نیٹ ورک قائم کیا اس نیٹ ورک کا مقصد پاکستان میں ممنوعہ اداروں کی جانب سے امریکی ساختہ سامان حاصل کرنا تھا جو ملک کے جوہری میزائل اور ڈرون پروگراموں سے منسلک تھے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم پر عائد الزامات کے مطابق اس نے کینیڈا میں قائم کمپنی کے ذریعے پاکستان کے عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کے لیے کچھ ایسا حساس اور ممنوعہ سامان بھی حاصل کیا جو نہ صرف امریکہ کے برآمدی قوانین کے خلاف تھا بلکہ وہ امریکی کمرشل کنٹرول لسٹ میں بھی شامل تھا. اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ملزم اور اس کے معاونین نے سامان کی ترسیل میں اصل کمپنیوں کی شناخت چھپانے کے لیے فرنٹ اینڈ یعنی جعلی کمپنیوں کا نام استعمال کیا اور اس سامان کو ان اداروں تک کسی تیسرے ملک کے ذریعے بھجوایا گیا امریکی محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق پاکستانی نژاد کینیڈین شہری پر امریکہ کا انٹرنیشنل ایمرجنسی اکنامک پاور ایکٹ اور امریکی ایکسپورٹ کنٹرول قوانین کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے اور دونوں قوانین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں اسے پانچ سال سے 20 سال تک جیل کی سزا سنائی جا سکتی ہے. امریکی ہوم لینڈ سکیورٹی ، ایف بی آئی، امریکی محکمہ کامرس کا بیورو آف انڈسٹری اینڈ سیکورٹی اس معاملے کی چھان بین کر رہا ہے امریکی محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق مینیسوٹا ڈسٹرکٹ کے لیے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی بریڈلی اینڈی کوٹ اور نیشنل سیکیورٹی ڈویژن کے کاﺅنٹر انٹیلی جنس اور ایکسپورٹ کنٹرول سیکشن کے ٹرائل اٹارنی نکولس ہنٹر اس مقدمے کی کارروائی کر رہے ہیں جنہیں اس مقدمے میں امریکی اٹارنی آفس برائے ویسٹرن ڈسٹرکٹ آف واشنگٹن اور ڈیپارٹمنٹ کے دفتر برائے بین الاقوامی امور سے اسسٹنٹ یو ایس اٹارنی مشیل جینسن کی مدد حاصل کی واضح رہے کہ امریکی حکام کی جانب سے فرد جرم عائد کیے جانا صرف ایک الزام ہے اور تمام ملزمان عدالت کی جانب سے جرم ثابت ہونے کا فیصلہ سنائے جانے تک بے گناہ یا معصوم تصور کیے جاتے ہیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی محکمہ انصاف کے اعلامیے کے مطابق الزام ہے سے منسلک
پڑھیں:
’را‘ ایجنٹ کی گرفتاری: بھارت کی پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا مہم ناکام
پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے جاسوس کو گرفتار کرکے بھارت کی بڑی پروپیگنڈا مہم ناکام بنا دی۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا ہے کہ پاکستان کی ایجنسیوں نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کر لیا ہے جسے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ نے پاکستان کے اندر جاسوسی اور پروپیگنڈا سرگرمیوں پر مجبور کیا تھا۔
مزید پڑھیں: آپریشن سندور میں رسوائی کے بعد بھارت کی ایک اور سازش ناکام، جاسوسی کرنے والا ملاح گرفتار، اعتراف جرم کرلیا
انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزم اعجاز ملاح کا تعلق ٹھٹھہ ضلع کی تحصیل شاہ بندر سے ہے اور وہ پیشے کے اعتبار سے ماہی گیر ہے۔ اسے ستمبر کے مہینے میں کھلے سمندر میں مچھلیاں پکڑتے ہوئے بھارتی کوسٹ گارڈ نے گرفتار کیا۔
وزرا کے مطابق گرفتاری کے بعد مذکورہ شخص کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا جہاں بھارتی حکام نے اسے مخصوص خفیہ مقاصد کے لیے دھمکیاں دے کر اور لالچ دے کر پاکستان واپس بھیجا، تاکہ وہ اُن کی ہدایات کے مطابق اطلاعاتی سرگرمیاں انجام دے۔
پاکستانی اداروں نے بھارتی جاسوسی کی ایک اور کوشش ناکام بنا دی! اعجاز ملاح کا اعترافی بیان منظرِ عام پر!
“ہم مچھلی پکڑنے گئے تھے تو بھارتی ایجنسیوں نے ہمیں گرفتار کر لیا۔ بھارتی ایجنٹ ‘اشوک’ نے مجھے کہا کہ میں پاکستان کی آرمی، نیوی اور رینجرز کی وردیاں، موبائل سمز، پاکستانی سگریٹ،… pic.twitter.com/AscjZPT5AJ
— WE News (@WENewsPk) November 1, 2025
پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ اعجاز ملاح کو ہدایت دی گئی کہ وہ پاکستان کی مسلح افواج اور نیم فوجی اداروں کی وردیاں جن میں پاک بحریہ، پاک فوج اور سندھ رینجرز کی یونیفارمز شامل ہیں کے علاوہ زونگ سم کارڈز، پاکستانی کرنسی، سیگریٹ، لائٹرز اور ماچس سمیت دیگر اشیا اکٹھی کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام سامان بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈا اور گمراہ کن مہم میں استعمال ہونا تھا، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ خراب کرنا تھا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستانی انٹیلی جنس اداروں نے جیسے ہی اعجاز ملاح کی جانب سے ان اشیا کی خریداری کی کوشش کا سراغ لگایا، اسے خفیہ نگرانی میں لے لیا۔ بعد ازاں وہ سمندر کے راستے بھارت واپس جانے کی کوشش کے دوران حراست میں لیا گیا اور تمام متعلقہ مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔
اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف جھوٹی کہانیاں گھڑنے اور جھوٹے ثبوت تیار کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے، تاکہ عالمی رائے عامہ کو گمراہ کیا جا سکے اور پاکستان کے بیانیے کو نقصان پہنچایا جا سکے۔
مزید پڑھیں: ناگالینڈ میں علیحدگی کی تحریک زور پکڑ گئی، بھارتی حکومت کی مشکلات میں اضافہ
یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل جون 2025 میں بھی کراچی پولیس نے 4 ایسے ماہی گیروں کو گرفتار کیا تھا جو بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے جاسوسی میں ملوث تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستانی خفیہ ایجنسیاں پروپیگنڈا مہم ناکام را ایجنٹ وی نیوز