کراچی میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت کتنا رہے گا؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کر دیا گیا اور اس دوران دن کے وقت زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے 4 سے 6 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 20 سے 23 اپریل کے درمیان کراچی میں ہیٹ ویو کا امکان ہے اور اس دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر سکتا ہے۔
کراچی میں ہیٹ ویو کے دوران دن بھر ہوا میں نمی کا تناسب 50 فیصد جبکہ شام کے وقت 25 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
شہر میں گرمی کی لہر کی وجہ سے عوام الناس بالخصوص بچوں، خواتین اور بزرگ شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ دن کے اوقات میں سورج کی براہ راست تپش میں کم نکلا جائے اور پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
دوسری جانب، صوبے کے بالائی اور وسطی اضلاع میں جاری ہیٹ ویو کی صورتحال میں کمی متوقع ہے۔ صوبے کے بیشتر علاقوں میں کبھی کبھار تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کراچی میں ہیٹ ویو کا امکان ہے
پڑھیں:
کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کردیئے گزشتہ6 روزکے دوران جاری کیے جانے والے ای چالان کی تعداد26ہزار155 سے تجاوزکرگئی۔
رپورٹ کے مطابق ٹریفک پولیس کراچی نے جدید وخود کارفیس لیس ای ٹکٹکںگ نظام کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر 24 گھنٹوں میں مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری کردیئے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق جمعے کی شب 12 بجے سے ہفتے کی شب 12 بجے تک سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر 1992 ای چالان ،بغیرہیلمنٹ موٹر سائیکل چلانے پر 761، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 119، موبائل فون کے استعمال پر 87، اوور اسپیڈنگ پر 104 ای چالان کیے گئے ، ٹریفک پولیس کے مطابق کالے شیشوں پر 71 ای چالان ، نوپارکنگ پر 26 ، رانگ وے پر 14 ای چالان، اوور لوڈنگ پر 2 اوربیجا لوڈ پر 10ای چالان جاری کیے گئے ہیں۔
مسافروں کو بسوں کی چھت ہر بیٹھانے پر 58 ، اسٹاپ لائن کیخلاف ورزی پر28 اور ون وے اسٹریٹ پر رانگ پر 2 ای چالان جاری کیے گئے۔
ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق یہ نظام شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے اورمؤثرنگرانی کے لیے ایک اہم سنگ میل ہےاورعوامی تعاون سے یہ نظام مزید بہتر بنایا جا رہا ہے۔
شہریوں سے اپیل ہے کہ ٹریفک قوانین کی مکمل پاسداری کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کا نظام بہتر ہو اور حادثات میں کمی لائی جا سکے۔