سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, April 2025 GMT
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء) اپریل 2025 میں پاک سوزوکی کی جانب سے سوزوکی آلٹو کے اپ گریڈڈ ورژن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس میں بھی نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔جاپانی کار ساز ادارے نے آلٹو کے اپ گریڈڈ ورژن میں کئی نئی خصوصیات شامل کی ہیں۔ ان خصوصیات میں تمام ویریئنٹس کے لیے اے بی ایس بریکنگ سسٹم، سیٹ بیلٹ پری ٹینشنرز اور ریمائنڈرز شامل ہیں جو حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔
پاکستان کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاروں میں شمار ہونے والی سوزوکی آلٹو، منفرد ایروڈائنامک ڈیزائن، دلکش ہیڈلیمپس، کشادہ کیبن، ایم پی 5 ٹچ اسکرین اور جدید اسٹوریج ایکسیسریز کے ساتھ ایک مکمل آرام دہ سواری فراہم کرتی ہے۔(جاری ہے)
660cc آلٹو میں R-سیریز کا تھری سلنڈر پٹرول انجن نصب ہے، جو اعلی کارکردگی کا حامل ہے۔سوزوکی آلٹو اپ گریڈڈ ورژن آلٹو وی ایکس آر (Alto VXR ) کی نئی قیمت 28 لاکھ 27 ہزار روپے ہے جس پر فائرز کو 14 ہزار 135 روپے جبکہ نان فائلرز کو 42 ہزار 405 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
آلٹو وی ایکس آر اے جی ایس (Alto VXR-AGS) کی نئی قیمت 29 لاکھ 89 ہزار روپے ہے جس پر فائلرز کو 14 ہزار 945 روپے جبکہ نان فائلرز کو 44 ہزار 835 روپے ٹیکس اداکرنا ہو گا۔آلٹو وی ایکس ایل اے جی ایس (Alto VXL-AGS) کی نئی قیمت 31 لاکھ 40 ہزار روپے ہے جس پر فائلرز کو 15 ہزار 700 روپے جبکہ نان فائلر زکو 47 ہزار 100 روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سوزوکی آلٹو نان فائلرز فائلرز کو
پڑھیں:
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔