Daily Mumtaz:
2025-11-02@10:31:43 GMT

پاکستان کیخلاف اقدامات،بھارتی عجلت خطے کیلئے خطرناک

اشاعت کی تاریخ: 24th, April 2025 GMT

پاکستان کیخلاف اقدامات،بھارتی عجلت خطے کیلئے خطرناک

نئی دہلی(طارق محمودسمیر)بھارت کی طرف سے پانی کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے، سفارتی عملے میں کمی اورپاکستان کے ملٹری اتاشی کوناپسندیدہ قراردینااورقانونی طریقے سے بھارت گئے ہوئے پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کاحکم دینامودی سرکار کے جلدبازی میں کئے گئے اقدامات ہیں ،ویسے بھی جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کی ہے،پاکستان اور بھارت کے درمیان پہلے ہی سفارتی تعلقات کم سطح پرتھے دونوں ممالک میں ہائی کمشنرسطح کی تعیناتی نہیں تھی اورنہ ہی دونوں ممالک میں اعلیٰ سطح پر کوئی رابطے تھے ،حتیٰ کہ چیمپئنزٹرافی ٹورنامنٹ میں بھی بھارت نے پاکستان آنے سے انکارکیا،بھارتی وزارت خارجہ نے کابینہ اجلاس کے بعد جن اقدامات کااعلان کیاہے ان میں 1960 میں کئے گئے سندھ طاس معاہدے کی معطلی شامل ہے جب بھی مودی اقتدار میں آئے ہیں وہ یہ اعلان کرتے رہے ہیں کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کردیاجائیگا،بھارت اس معاہدے کی بھی کئی بارخلاف ورزیاں کرچکاہے،بھارت اس معاہدے کی خلاف ورزیاں کرتارہاہے چاہے کشن گنگاڈیم کامعاملہ ہویامقبوضہ کشمیرمیں بنائے جانے والے دیگرڈیمزہوں،پاکستان ان معاملات کو عالمی سطح پرلے کرگیا،بھارت کی طرف سے نئی دہلی پاکستانی ہائی کمیشن میں تعینات پاکستان کے ڈیفنس اتاشی کو سات دن میں بھارت چھوڑنے کااعلان کیاگیااورانہیں ناپسندیدہ قراردیاگیا،پاکستان اور بھارت کے درمیان ماضی میں بھی ناپسندیدہ قراردینے کی روایت موجود ہے،جب کہ سفارتی عملے میں بھی کمی کی جارہی ہے،اسلام آبادمیں بھی بھارتی ہائی کمیشن کے تینوں ملٹری اتاشیوں کو واپس بلالیاگیاہے،بھارت کے حالیہ اقدامات کا جائزہ لیاجائے تو یہ جلدبازی میں کئے گئے ہیں جس سے یہ واضح ہوتاہے کہ گزشتہ روزپہلگام حملے کے بعدجوپروپیگنڈاکیاگیاوہ بھارتی ایجنسیوں کااپناہی ڈرامہ لگتاہے،اگربھارت صرف سفارتی اقدامات تک ہی خود کو محدودرکھتاہے تو خطے میں کم حالات خراب ہوں گے لیکن اگر بھارت نے پلوامہ کے بعد جیسی صورتحال پیداکرنے کی کوشش کی اور پاکستان پر کسی قسم کافضائی یاکوئی اورحملہ کیاتو اس سے بھارت کوبھی نقصان ہوگااورخطے میں بھی امن خراب ہوگاکیونکہ پاکستان کی فوج ہرطرح کی جارحیت کابھرپورجواب دینے کی اہلیت رکھی ہے ،دراصل  بھارتی ریاست اس مخمصے میں مبتلا ہے کہ دہشتگردی کے حالیہ واقعے کا الزام پاکستان پر ڈالے یا اپنی سکیورٹی کی ناکامی کو تسلیم کرے جبکہ گزشتہ 30 برسوں سے مقبوضہ وادی میں 8 لاکھ سے زائد فوج تعینات ہے اور آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد بھارت نے حالات معمول پر آنے اور سیاحت کے فروغ کا دعویٰ کیا مگر دہشتگردی کا واقعہ وادی کے قلب میں انہی دعوؤں کو چیلنج کر گیا۔ بھارتی بیانیہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ دہشتگرد ایل او سی عبور کر کے 70 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے پہلگام جیسے انتہائی محفوظ اور گنجان آباد علاقے (جسے “منی سوئٹزرلینڈ” کہا جاتا ہے) تک پہنچے اور صرف ان افراد کو نشانہ بنایا جنہیں وہ کشمیری جدوجہد کے لیے نقصان دہ سمجھتے تھے یعنی غیر ملکی اور ہندو سیاح۔ اس حملے میں شہید ہونے والے مسلمان کو بھارتی میڈیا نے یکسر نظرانداز کیا، واقعہ 20 منٹ سے زائد جاری رہا، مگر سیکیورٹی فورسز کا کوئی مؤثر ردعمل نہ آنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔واقعے کے چند ہی لمحوں بعد، ایک را کی پشت پناہی سے چلنے والا اکاؤنٹ “بابا بنارس” فوری طور پر پاکستان اور لشکرِ طیبہ سے منسلک ٹی آر ایف پر انگلی اٹھاتا ہے حالانکہ نہ ٹی آر ایف نے ذمہ داری قبول کی اور نہ ہی کوئی قابلِ اعتبار ثبوت پاکستان سے روابط کی تصدیق کرتا ہے۔یہاں تک کہ جس پی ٹی سی ایل کوڈ (949) کا ذکر کیا گیا وہ بھی پاکستان سے مطابقت نہیں رکھتا۔اس کے باوجود، بھارتی میڈیا وہی بیانیہ دہراتا ہے اور چند لمحوں میں بھارت، جو خود کشمیریوں اور سکھوں پر بدترین مظالم ڈھا رہا ہے، دہشتگردی کا “شکار” بن کر پیش آتا ہے۔ دوسری طرف، پاکستان نے بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشتگردی کے واضح اور ناقابلِ تردید شواہد عالمی برادری کے سامنے رکھے ہیں جن میں BLA کی جانب سے حملے کی ذمہ داری کا اعتراف اور اس کا بھارت سے تعلق شامل ہے۔ پاکستان ہمیشہ دہشتگردی کی مذمت کرتا آیا ہے  ریاستی اداروں کے دباؤ پر بھارتی میڈیا جس جنگی جنون کو ہوا دے رہا ہے، وہ مودی حکومت کو پاکستان کے خلاف جلد بازی میں کوئی اقدام اٹھانے پر اکسا رہا ہے۔ یہ راستہ نہ صرف خطے بلکہ بھارت کے لیے بھی انتہائی خطرناک نتائج کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستان ا بھارت نے بھارت کے کے بعد

پڑھیں:

بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف جنگ چھیڑرہاہے، خواجہ آصف

بھارت کابل میں افغان طالبان کی پشت پناہی کر رہا ہے اور پاکستان کے خلاف کم شدت کی جنگ شروع کی جا رہی ہے
ہمارے پاس نئی دہلی اور طالبان کے مابین رابطوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں،وزیرِ دفاع کی نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ بھارت کابل میں افغان طالبان کی پشت پناہی کر رہا ہے اور افغان سرزمین کو استعمال کر کے پاکستان کے خلاف کم شدت کی جنگ شروع کی جا رہی ہے۔ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس نئی دہلی اور طالبان کے مابین رابطوں کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔خواجہ آصف نے بتایا کہ مخصوص مواقع پر جب طالبان کے بعض وزراء بھارت میں تھے، تو اسی عرصے کے دوران پاکستان اور افغانستان میں جھڑپیں شدت اختیار کر گئیں اور ان جھڑپوں میں ہمارے کئی جوان شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر افغان سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے استعمال ہوتی رہی تو اسلام آباد خاموش نہیں رہے گا۔وزیردفاع نے مزید کہا کہ پاکستان نے ماضی میں امن کی جانب مستقل کوششیں کیں، مگر اگر کابل نے کشیدگی پسند راستہ اختیار کیا تو پاکستان بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی طرف اشارہ کیا کہ کچھ ماہ قبل پاک بھارت تقابل میں بھارت کو شکست سے دوچار کیا گیا اور 7 طیارے مار گِرے ۔ایک نکتے کی طرف انہوں نے امریکی صدر کے بیانات کا حوالہ بھی دیا۔حکومت اور فوجی قیادت کا مؤقف یہ ہے کہ امن اور مفاہمت اولین ترجیح ہے، مگر قومی سلامتی کے دفاع کے لیے تمام آپشنز موجود ہیں۔ دفاعی حلقوں نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ دہشت گردی اور بیرونی مداخلت کا مقابلہ کرنے کے لیے متعلقہ ادارے بِلا توقف اقدامات کر رہے ہیں۔خواجہ آصف بیان پرتجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ خطے میں اس نوعیت کے بیانات خطے کی صورتِ حال کو مزید پیچیدہ بنا سکتے ہیں، اس لیے سفارتی چینلز کے ذریعے معاملات کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ تاہم، اگر واقعات نے جیوپولیٹیکل کشیدگی جنم دی تو عسکری اور سیاسی دونوں سطحوں پر فیصلہ کن پالیسی اپنائی جائے گی۔خواجہ آصف بیان نے ایک بار پھر خبردار کیا کہ پاکستان امن چاہتا ہے مگر اپنی سرحدی سلامتی اور شہریوں کے تحفظ کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔

متعلقہ مضامین

  • سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • بھارت کی پاکستان کیخلاف ایک اور کارروائی بے نقاب، جاسوسی کرنیوالا ملاح گرفتار‘ فورسز کی وردیاں بھی برآمد
  • پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا: وزیر دفاع خواجہ آصف
  • افغان طالبان کے جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، دہشتگردی کیخلاف اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • جاپان میں خونی ریچھوں کے حملوں کیخلاف اقدامات
  • دہشتگردی پاکستان کیلئے ریڈ لائن ، اسپر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، بیرسٹر دانیال
  • بھارت پاکستان میں بدامنی پھیلانے کیلئے دہشتگردوں کے بیانیہ کو فروغ دینے میں مصروف
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • بھارت افغان سرزمین سے پاکستان کیخلاف جنگ چھیڑرہاہے، خواجہ آصف