بھارتی اقدامات سے خطہ غیر مستحکم ہو چکا، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے: رضا ربانی
اشاعت کی تاریخ: 25th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ بھارت نے اپنی داخلی ناکامیوں کا الزام پاکستان پر ڈالا ہو۔ سندھ طاس معاہدہ 1960ء میں عالمی بنک کی سرپرستی میں طے پایا تھا۔ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کر سکتا۔ یہ معاہدہ پاکستان اور بھارت کی کئی جنگوں اور دہائیوں پر مشتمل دشمنی کے باوجود قائم رہا۔ اس معاہدے کو معطل کرنا بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ معطلی آبی دہشتگردی ہے۔ کوئی فریق اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا۔ بھارتی ردعمل کے نتیجے میں پورا خطہ غیر مستحکم ہو چکا ہے۔ اس کی تمام تر ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو وقتی طور پر اپنے سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال دینا چاہئے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت اپنے دوستوں کے ساتھ بھی مل کر چلنے کو تیار نہیں، حنا ربانی کھر
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان کے پارلیمانی سفارتی وفد کی رکن حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان کی سفارت کاری کسی کو تنہا کرنے پر نہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران حنا ربانی کھر نے کہا کہ بھارتی وفد نے اقوام متحدہ کےساتھ انگیج ہی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت، امریکا اور کینیڈا میں بھی دہشت گردی کررہا ہے، نئی دہلی تو اپنے دوستوں کے ساتھ بھی مل کر چلنے کو تیار نہیں ہے۔
بھارتی حکام اور چینلز واشنگٹن پوسٹ کی خبر پر تبصرے سے گریزاںبھارتی حکام اور ٹیلی ویژن چینلز امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی خبر پر تبصرے سے گریزاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ بھارت، امریکا اور کینیڈا میں بھی دہشت گردی کررہا ہے، نئی دہلی تو اپنے دوستوں کے ساتھ بھی مل کر چلنے کو تیار نہیں ہے۔
پارلیمانی سفارتی وفد کی رکن نے مزید کہا کہ پاکستان کی سفارت کاری کسی کو تنہا کرنے پر نہیں، امن کو آگے بڑھانے پر ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر قدم بہت شفافیت کے ساتھ اٹھایا ہے۔ ہم مودی کا ماضی بھلا کر آگے بڑھے مگر وہ کہتے ہیں روٹی کھاؤ یا میری گولی کھاؤ۔