پاکستان کی موثر سفارتکاری، بھارت پہلگام واقعہ کیخلاف قرارداد میں مرضی کے الفاظ شامل کرانے میں ناکام
اشاعت کی تاریخ: 27th, April 2025 GMT
پاکستان کی موثر سفارتکاری، بھارت پہلگام واقعہ کیخلاف قرارداد میں مرضی کے الفاظ شامل کرانے میں ناکام WhatsAppFacebookTwitter 0 27 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اقوام متحدہ کی سلامتی سلامتی کونسل نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے واقعے کی مذمت کی تاہم بھارت کی پاکستان کے خلاف خواہش پوری نہ ہو سکی۔پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی، پلوامہ حملے کے بعد جاری بیان کی طرح اس بار سخت زبان استعمال کرنے کی بھارت کی خواہش پوری نہیں ہوسکی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کی سفارتکاری کام کر گئی اور بھارت ہاتھ ملتا رہ گیا۔
پہلگام واقعے کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین بشمول غیر مستقل رکن پاکستان نے سخت الفاظ میں مذمت کی اور اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی کے اس قابل مذمت واقعے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے بین الاقوامی تعاون کیا جائے تاہم 2019 میں جب پلوامہ حملہ ہوا تھا اس وقت سلامتی کونسل نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارتی حکومت سے فعال تعاون کریں تاکہ دہشتگردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ اس بار بھارت کی جگہ صرف تمام متعلقہ حکام کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جس سے اہم سفارتی محاذ پر بھارت کو ناکامی کا سامنا ہوا ہے۔سلامتی کونسل میں بیان امریکا نے تجویز کیا تھا تاہم پاکستان نے سفارتی کوششوں کی مدد سے متنازع الفاظ شامل نہیں ہونے دیے اور اس طرح متفقہ بیان منظور ہو سکا۔پاکستان کو اس سے پہلے بھی اس وقت سفارتی کامیابی ہوئی تھی جب جعفر ایکسپریس پر بلوچستان میں کیے گئے حملے پر سلامتی کونسل نے بیان میں کہا تھا کہ تمام ممالک ناصرف متعلقہ حکام بلکہ پاکستانی حکومت سے بھی فعال تعاون کریں۔
پاکستان نے لفظ جموں و کشمیر بھی اس بیان میں شامل کرایا جبکہ بھارت چاہتا تھا کہ لفظ پہلگام شامل ہو تاکہ یہ تاثر ہو کہ مقبوضہ کشمیر کو یکطرفہ اقدام کیبعد بھارت ہڑپ کرچکا ہے تاہم اس میں بھی بھارت کو کامیابی نہیں ہوئی۔ایک اور اہم بات یہ بھی ہے کہ پہلگام میں حملہ تو 22 اپریل کو ہوا تھا جس میں 26 افراد مارے گئے تھے مگر اس واقعے کی مذمت میں بیان 26 اپریل کوجاری ہوا یعنی چار دن بعد، اس طرح بھارت اس واقعے پر فوری اظہار مذمت بھی نہیں کرا سکا۔پہلگام واقعے اور تنا کی صورتحال پر ردعمل میں اقوام متحدہ کے اہلکار نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ خطے میں ہونے والی صورتحال پر انتہائی تشویش کے ساتھ نظر رکھے ہوئے ہے، ساتھ ہی بھارت اور پاکستان پر زور دیا گیا کہ وہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچانے کیلئے انتہائی تحمل کا مظاہرہ کریں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرانتخابی ٹربیونلز میں 37فیصد درخواستوں کے فیصلے مکمل،فافن انتخابی ٹربیونلز میں 37فیصد درخواستوں کے فیصلے مکمل،فافن ہر طرح کی دہشتگردی قابل مذمت ،پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، نواز شریف چیئرمین سی ڈی اے کا الیکٹرک بس پر سیکٹر ای 12اور سیکٹرسی 14کا دورہ پنجاب حکومت کا ڈی این اے کیلئے مرکزی ڈیٹا بیس بنانے کا فیصلہ پاک بحریہ کی اینٹی ایکسس/ ایریا ڈینائل حکمت عملی، بھارتی ائیر کرافٹ کرئیر پسپا کر دیا سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، افغانستان سے ملک میں دراندازی کی کوشش کرنے والے 54خوارج ہلاکCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان کی
پڑھیں:
پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، سینیٹ میں قرارداد متفقہ طور پر منظور
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ آف پاکستان نے بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے، وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلگام واقعے سمیت دہشتگردی کی ہر شکل کی مذمت کرتا ہے، پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان پر کسی حملے کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشت گردی پر قابل احتساب بنایا جائے۔
نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں آغاز میں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے وقفہ سوالات ملتوی کرنے کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا ۔
بعدازاں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے ایوان کو پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحیت کے حوالے سے منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے فیصلوں سے آگاہ کیا۔
وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر پہلگام میں سیاحوں کی ہلاکتوں پر مذمت کرتے ہیں، بھارت نے اس واقعے کے بعد معمول کے مطابق پاکستان پر الزام لگایا، جس پر کل قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلہ کو مسترد کرتے ہیں، پانی 24 کروڑ پاکستانی عوام کی لائف لائن ہے، پیشگوئیاں ہیں کہ مستقبل کی جنگیں پانی پر ہوں گی۔
اسحٰق ڈار نے قومی سلامتی کے فیصلوں سے ایوان کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت نے اٹاری بارڈر بند کیا تو پاکستان نے واہگہ بارڈر کو فوری طور پر بند کردیا ہے، سارک ویزا اسکیم کے تحت پاکستان میں موجود بھارتی شہریوں کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے تاہم سکھ یاتریوں کو استثنیٰ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے لیے ہر قسم کی فضائی حدود کو بند کردیا ہے، بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو واپس جانے کا حکم دیدیا ہے، انڈین سفارتخانے کے عملہ کی تعداد 55 سے 30 کردی،بھارتی ائیرلائنز کےلیے فضائی حدود بند کردی ہے، جیسے کو تیسا کے مصداق اقداماتا کیے ہیں۔
وزیرخارجہ نے ایوان کو بتایا کہ سفارتی محاذ پر کام جاری ہے، گزشتہ روز 26 ممالک کے سفرا کو دفتر خارجہ میں بلا کر پاک بھارت تنازع پر بریفنگ دی گئی، آج دیگر ممالک کے سفیروں کو بریفنگ دی جائے گی، ،آج رات ساڑھے 7 بجے سعودی وزیر خارجہ سے بات ہوگی۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں، پاکستان کی فورسز ہر قسم کی کارروائی کے لیے تیار ہیں، اگر کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا کو اسے ویسا ہی جواب دیا جائے گا جیسا پہلے دیا گیا۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پارلیمانی جماعتیں ایک پیج پر ہیں، اپوزیشن لیڈر نے حکومتی ڈرافٹ پر مل کر کام کیا۔
وزیرخارجہ نے بتایا کہ موجودہ صورتحال کے پیش نظر ان کا دورہ ڈھاکا منسوخ کردیا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے کیے گئے دورہ افغانستان کے بارے میں ایوان کو پھر کبھی آگاہ کروں گا مگر یہ بتادینا چاہتاہوں کہ افغانستان میں کھڑے ہوکر افغان ہم منصب امیر خان متقی کو باور کرایا ہے کہ نہ پاکستان کیخلاف سرزمین افغانستان کے خلاف استعمال کی جائے گی نہ افغانستان ی زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونی چاہیے۔
بعدازاں وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کی جانب سے بھارتی جارحیت کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو ایوان بالا نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پہلگام میں دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کرتا ہے، بھارت نے پاکستان پر حملہ کا بے بنیاد الزام لگایا اور غیر قانونی طور پر سندھ طاس معاہدہ کو معطل کیا۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان پر کسی حملہ کی صورت میں منہ توڑ جواب دیا جائے گا، بھارت کو پاکستان سمیت دیگر ممالک میں دہشتگردی پر قابل احتساب بنایا جائے، قرارداد میں پہلگام واقعے پرپاکستان پرالزام تراشی کی بھی شدید مذمت کی گئی ہے۔
Post Views: 1