مشترکہ مفادات کونسل کا اہم اجلاس آج ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 28th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ری شیڈول کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس دو مئی کو طلب کیا گیا تھا تاہم سندھ حکومت کی درخواست پر سی سی آئی اجلاس آج شام ہونے کا امکان ہے۔
اجلاس میں چاروں وزرائے اعلیٰ وفاقی وزرا سمیت 24 شرکاء کو خصوصی دعوت پر بلایا گیا ہے، جس میں نئی نہریں نکالنے کے معاملے پر غور کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے متنازع نہروں کا منصوبہ مشترکہ مفادات کونسل لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے دو مئی کو اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے وفد سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کے ہمراہ مشترکہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں باہمی رضامندی تک نہریں نہیں بنیں گی۔
بلاول بھٹو نے پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کے تحفظات سننے اور اقدامات کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا شکریہ ادا کیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے احتجاج کو کافی حد تک ایڈریس کیا ہے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جب بلایا جائے گا تو فیصلوں کی توثیق کی جائے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مشترکہ مفادات کونسل
پڑھیں:
قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس 5 جون کو طلب، 3795 ارب کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دی جائیگی
اسلام آباد:قومی اقتصادی کونسل(این ای سی) جمعرات کو آئندہ مالی سال کیلئے 3795 ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی، پنجاب کیلئے آئندہ سال 1188 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال سندھ کیلئے 887 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس 5 جون (جمعرات) کو وزیراعظم کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔ اجلاس میں وزرائے اعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان بھی شریک ہوں گے۔
وزیرخزانہ محمداورنگزیب این ای سی کے اجلاس میں بجٹ پر وزیراعظم شہبازشریف کو بریفنگ دیں گے، قومی اقتصادی کونسل میں آئندہ بجٹ کیلئے خدوخال کی منظوری دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ نیشنل اکنامک کونسل آئندہ مالی سال کیلئے 3795 ارب ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے گی، پنجاب کیلئے آئندہ سال 1188 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، آئندہ مالی سال سندھ کیلئے 887 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہو سکتا ہے۔
وزرات خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کیلئے آئندہ سال کا 440 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوگا، بلوچستان کے لیے 280 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ منظور ہوسکتا ہے، ترقیاتی بجٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت شراکت داری کی منظوری ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ نیشنل اکنامک کونسل پانچ سالہ منصوبہ بندی کی بھی منظوری دے گی، آئندہ مالی سال کیلئے 4.2 فیصد جی ڈی پی گروتھ کی منظوری دی جائے گی اس کے علاوہ اگلے مالی سال کیلئے زرعی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصدرکھنے کی تجویز ہے۔
صنعتی شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد رکھنے کی تجویز ہے، مینوفیکچرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.7 فیصد اور بڑی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے جب کہ چھوٹی صنعتوں کی گروتھ کا ہدف 8.9 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔
اہم فصلوں کی گروتھ کا ہدف 6.7 فیصد، دیگر فصلوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، کاٹن جننگ کی گروتھ کا ہدف 7 فیصد تجویز اور لائیو اسٹاک کی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔
جنگلات کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد، ماہی گیری کی گروتھ کا ہدف 3 فیصد، سلاٹرنگ کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.3 فیصد، بجلی، گیس اور پانی سپلائی کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 3.5 فیصد اور تعمیرات کے شعبوں کی گروتھ کا ہدف 3.8 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔
آئندہ مالی سال خدمات کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4 فیصد، ہول سیل اینڈ رٹیل ٹریڈ شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.9فیصد، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونی کیشن گروتھ کا ہدف 3.4 فیصد، ہوٹلز اینڈ ریسٹورینٹس کی گروتھ کا ہدف 4.1 فیصد جب کہ انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ فنانشل بزنس اینڈ انشورنس کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 5 فیصد، رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف4.2 فیصد، تعلیم کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 4.5 فیصد جب کہ انسانی صحت اور سماجی سرگرمیوں کی گروتھ کا ہدف 4 فیصدرکھنے تجویز ہے۔