بھارتی میڈیا نے پہلگام فالس فلیگ کی ناکامی کے بعد ایک اور من گھڑت اور بے بنیاد خبر چلا دی، تاہم اس کا من گھڑت پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا ہے۔

پہلگام فالس فلیگ کی ناکامی کے بعد انڈین میڈیا اب آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں کے نام استعمال کرکے انہیں خیالی دہشتگردی کے کیمپس کے طور رپورٹ کرنا شروع ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں پہلگام فالس فلیگ کے بعد بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کا پردہ بھی چاک ہوگیا

پاکستان نے بھارت کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لیے بین الاقوامی اور قومی میڈیا کو آزاد کشمیر کا دورہ کرانے کا اہتمام کر لیا۔

میڈیا کو آزاد کشمیر کے اُن تمام علاقوں کا دورہ کروایا جائے گا جہاں بھارت کا گودی میڈیا خیالی دہشتگردوں کے کیمپس کا جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کرتا رہا۔

ٹائمز آف انڈیا کی جانب سے یہ جھوٹا دعویٰ سامنا آیا کہ مبینہ دہشتگرد ایل او سی کے قریب اپنے ٹھکانوں کو چھوڑ کر فرار ہوگئے ہیں جنہیں بھارت نے نشانہ بنانا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان دہشتگردوں نے ایل او سی کے ذریعے بھارت میں داخل ہونا تھا۔

انڈیا ٹوڈے کی جھوٹ پر مبنی رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کیل، سردی، دودھنیال، آٹھ مقام، جورا، لیپا، پچھیبان، فارورڈ کہوٹہ، کوٹلی، کھوئی رٹہ مینڈھر، نکیل، چمن کوٹ اور جان کوٹ سے دہشتگردوں کومنتقل کیا گیا۔

اب پاکستان کل میڈیا کو انہی جگہوں کا دورہ کروا کر بھارتی جھوٹ کو بے نقاب کرےگا۔

سیکیورٹی ذرائع نے کہاکہ ٹائمز آف انڈیا کے اس جھوٹے آرٹیکل سے یہ واضح ہے کہ بھارت ان علاقوں کے نام لے کر پاکستان پر جارحیت کا بھونڈا ڈرامہ رچا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کو دورہ کرانے کے فیصلے سے دہشتگردوں کے کیمپس کے بھارتی بے بنیاد پروپیگنڈے کی قلعی کھل گئی۔

یہ بھی پڑھیں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی دستاویزات لیک ہونے پر مودی نے خفیہ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل کو برطرف کردیا

بھارت پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد اب اپنے اس دعوے کے جھوٹا ثابت ہونے سے خوفزدہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ایل او سی دورہ بھارتی میڈیا پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی من گھڑت پروپیگنڈا وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایل او سی دورہ بھارتی میڈیا پاک بھارت جنگ پاکستان بھارت کشیدگی وی نیوز پہلگام فالس فلیگ میڈیا کو من گھڑت کے بعد

پڑھیں:

پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 جولائی 2025ء) جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان سے طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے جب سوالات کیے گئے تو انہوں نے کہا، ’’اس وقت یہ سب قیاس آرائی ہے۔ میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتا۔‘‘

جب پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ محسن نقوی کے افغانستان دورے سے متعلق سوال کیا گیا تو شفقت علی خان کا کہنا تھا کی سکیورٹی کے معاملات، خاص طور پر افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ، ان مذاکرات میں سرفہرست تھے۔

انہوں نے کہا، ’’جب وزیر داخلہ کسی ملک کا دورہ کرتے ہیں تو سکیورٹی معاملات ان کے ایجنڈے میں سرفہرست ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان دوروں کے دوران نہ صرف وزیر داخلہ کی سطح پر بلکہ سیاسی سطح پر بھی افغانستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا مسئلہ بنیادی موضوع رہا۔ اس پر بات چیت جاری ہے اور یہ دونوں ممالک کے درمیان جاری باقاعدہ مکالمے کا حصہ ہے۔

‘‘ قیاس آرائیاں کیوں؟

افغانستان کی عبوری حکومت کو اسلام آباد کی جانب سے تسلیم کرنے کی قیاس آرائیوں کا سلسلہ پاکستانی وزیر داخلہ وزیر محسن نقوی کے اتوار کے روز کابل کا دورہ کے بعد شروع ہوا۔ جہاں انہوں نے اپنے افغان ہم منصب سراج الدین حقانی سے ملاقات کی۔

پاکستانی وزیر داخلہ کا کابل کا یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے، مشترکہ رابطہ کمیٹی (جے سی سی) کی بحالی اور سفارت کاروں کو چارج ڈی افیئرز کے عہدے سے سفیر تک اپ گریڈ کرنے جیسے اقدامات کے اعلان بعد ہوا۔

رواں ماہ کے اوائل میں دونوں ممالک نے ایڈیشنل سیکرٹری سطح کے میکنزم مذاکرات کا آغاز بھی کیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ہی پاکستان، ازبکستان اور افغانستان نے کابل میں ازبکستان-افغانستان-پاکستان ریلوے پروجیکٹ کے لیے مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کے فریم ورک کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

’دہشت گردی کے خلاف طالبان حکومت کا ردعمل مثبت‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے دہشت گردی کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جواب میں کہا کہ افغان طالبان افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی پناہ گاہوں کے بارے میں پاکستان کے تحفظات پر مثبت ردعمل دکھا رہے ہیں، جو دونوں ملکوں کے درمیان کشیدہ تعلقات میں بہتری کی امید کی ایک محتاط جھلک ہے۔

بریفنگ کے دوران ترجمان پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ’’دہشت گردوں کو حاصل پناہ گاہیں ایک بڑی رکاوٹ ہے، دونوں ممالک کے درمیان اس بارے میں فعال بات چیت جاری ہے اور افغان فریق ہمارے تحفظات کو سنجیدگی سے لے رہا ہے۔‘‘

خیال رہے کہ افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے جنگجوؤں کی مبینہ موجودگی اسلام آباد اور طالبان حکومت کے درمیان طویل عرصے سے تنازع کا باعث بنی ہوئی ہے، 2021 میں طالبان کے کابل میں دوبارہ اقتدار سنبھالنے کے بعد سے پاکستان ان پر الزام عائد کرتا رہا ہے کہ وہ ہزاروں ٹی ٹی پی جنگجوؤں کو پناہ دے رہے ہیں۔

تاہم طالبان رہنما اس کی تردید کرتے رہے ہیں۔

دونوں ملکوں کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات تناؤ کا شکار رہے ہیں، اور پاکستان خبردار کرتا رہا ہے کہ سرحد پار سے جاری عسکریت پسندی تعلقات کو پٹڑی سے اتار سکتی ہے، تاہم نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار کے اپریل میں کابل کے دورے کے بعد تعلقات میں بہتری آنا شروع ہوئی۔

پاک، افغانستان تجارت

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت کے حوالے سے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات کی بڑی اہمیت ہے، تاہم لاجسٹکس اور کسٹمز سے متعلق مسائل نے تجارت کو متاثر کیا ہے۔

شفقت علی خان کا کہنا تھا، ’’متعدد مسائل جیسے لاجسٹکس، کسٹمز اور طریقہ کار وغیرہ نے تجارت پر اثر ڈالا ہے۔ ان سب پر کام ہو رہا ہے اور آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس سے تجارت میں پیش رفت ہو رہی ہے۔‘‘

اس دوران پاکستان اور افغانستان نے ابتدائی ہارویسٹ پروگرام کے تحت آٹھ زرعی اشیاء پر 35 فیصد تک ٹیرف میں رعایت دینے پر اتفاق کیا ہے، اور جامع ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) کے لیے مذاکرات شروع کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔

ج ا ⁄ ص ز نیوز ایجنسیوں کے ساتھ

متعلقہ مضامین

  • بھارتی فوج کے کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے
  • بھارت بھاگ نکلا!
  • پاکستان نے افغان طالبان کو تسلیم کرنے کی خبروں کو قیاس آرائی قرار دے کر مسترد کر دیا
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • بھارت: تقریباﹰ دس سال سے چلنے والا جعلی سفارت خانہ بے نقاب
  • بھارت میں خود ساختہ ریاست کا جعلی سفارتخانہ بے نقاب، ملزم گرفتار
  • ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • ناکام آپریشن سندور کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا
  • اقوام متحدہ میں پاکستان نے بھارتی جارحیت، کشمیر پر قبضے اور آبی خلاف ورزیوں کو بے نقاب کردیا
  • سلامتی کونسل میں کھلا مباحثہ، پاکستانی سفیر نے بھارت کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا