بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا، بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے: رانا ثناءاللہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
فیصل آباد: وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے، پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی، بھارت پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مودی نے آئی ایم ایف سے پاکستان کا پروگرام معطل کرنے کا کہا، پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو ناکام بنایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ اور آزاد تحقیقات کی پیشکش کی، بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعظم نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے حمایت مانگی، بلاول بھٹو نے تفصیلات جاری کردیں
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرقیادت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے حمایت مانگی ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر زرداری اور مجھ سے ملنے آیا تھا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے وفد نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں پاکستان پیپلزپارٹی کی حمایت مانگی۔ اس مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار شامل ہے۔
PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…
— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025انہوں نے اپنے بیان میں مزید بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں این ایف سی میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ اور آرٹیکل 243 میں ترمیم کے نکات بھی شامل ہیں۔
علاوہ ازیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے اختیارات کی وفاق کو واپسی اور الیکشن کمیشن کی تقرری پر جاری تعطل ختم کرنا شامل ہیں۔
بلاول بھٹو نے اپنے بیان میں بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو صدرِ پاکستان کے دوحا سے واپسی پر طلب کیا گیا ہے تاکہ پارٹی پالیسی کا فیصلہ کیا جاسکے۔