فیصل آباد: وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے، پاکستان اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ بھارت نے پہلگام کی آڑ میں سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا، بھارت پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی، بھارت پہلگام واقعے کی آڑ میں پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کر رہا ہے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مودی نے آئی ایم ایف سے پاکستان کا پروگرام معطل کرنے کا کہا، پاکستان نے بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کو ناکام بنایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ اور آزاد تحقیقات کی پیشکش کی، بھارتی مظالم کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔31 جولائی ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد اس کے ساتھ تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کی جانب سے اس معاملے پر فوری ردعمل جاری نہیں کیا گیا . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق کینیڈین وزیراعظم کے دفتر سے ردعمل جاننے کے لیے درخواست کی گئی ہے وزیراعظم کارنی نے اعلان کیا تھاکہ کینیڈا ستمبر میں اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے فرانس اور برطانیہ کی طرف سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے بعد کینیڈا کا یہ اعلان سامنے آیا ہے.

(جاری ہے)

اسرائیل اور اس کے قریبی اتحادی امریکہ دونوں نے کارنی کے بیانات کو مسترد کر دیا کینیڈا اور امریکہ یکم اگست تک تجارتی معاہدے پر مذاکرات کر رہے ہیں اور اس تاریخ کو ٹرمپ نے کینیڈا کے اس تمام سامان تجارت پر 35 فیصد ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی ہے جو امریکہ ‘میکسیکو‘کینیڈا تجارتی معاہدے میں شامل نہیں ہے. مارک کارنی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ سے ٹیرف مذاکرات اگرچہ تعمیری رہے ہیں لیکن شاید یہ مذاکرات آخری تاریخ تک ختم نہ ہوں قبل ازیں اپنی کابینہ کے خصوصی اجلاس کے دوران وزیراعظم مارک کارنی کا کہناتھا کہ کینیڈا ستمبر میں فلسطین کو بطور تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے کینیڈا جی سیون (G7)گروپ میں شامل تیسرا ملک ہے جس نے حال ہی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کیا ہے.

وزیراعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا انحصار جمہوری اصلاحات پر ہے جس میں فلسطینی اتھارٹی کے آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں حماس کو حصہ لینے کی اجازت نہ دینا بھی شامل ہے خیال رہے کہ دوروز قبل برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے اعلان کیا تھا کہ اگر اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی سمیت دیگر شرائط پر عمل نہ کیا تو برطانیہ ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر لے گا.

یار رہے کہ گذشتہ ہفتے فرانسیسی صدر ایمانویل میخواں نے اعلان کیا تھا کہ ان کا ملک رواں سال ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لے گا اسرائیل کی وزارتِ خارجہ نے کینیڈا کے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلان مسترد کرتے ہوئے اسے حماس کے لیے انعام قرار دیا ہے. اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 147 باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں مارک کارنی کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر تسلیم کیا جائے گا.

انہوں نے مقبوضہ غربِ اردن میں اسرائیلی بستیوں کی توسیع، غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال اور 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملوں کو کینیڈا کی خارجہ پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی کی وجوہات قرار دیا وزیراعظم کارنی نے کہاکہ غزہ میں انسانی مصائب کی سطح ناقابل برداشت ہے اور یہ تیزی سے بدتر ہوتی جا رہی ہے. 

متعلقہ مضامین

  • حالیہ علاقائی کشیدگی میں چین نے پاکستان کی غیر مشروط حمایت جاری رکھی، احسن اقبال
  • جموں و کشمیر ہر حوالے سے پاکستان کا حصہ ہے، رانا قاسم نون
  • ‘حق دو بلوچستان’ تحریک: حکومت اور جماعت اسلامی میں مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم کرنے کا اعلان
  • حق دو بلوچستان مارچ، حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاہدہ طے ہوگیا
  • پہلگام حملے نے کشمیر کی سیاحت کی صنعت کو متاثر کیا ہے، عمر عبداللہ
  • مقبوضہ کشمیر, حریت کانفرنس نے 5 اگست کو ہڑتال کی کال دیدی
  • پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو بیرونی پشت پناہی حاصل ہے، عطاء اللہ تارڑ
  • کینیڈا کے فلسطینی ریاست کی حمایت کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدہ کرنا مشکل ہو جائے گا.صدرٹرمپ
  • عالمی سطح پر پاکستان کی شنوائی اور بھارت کی رسوائی ہو رہی ہے، عطا اللہ تارڑ
  • اگر حشد الشعبی نہ ہوتی تو ہم شام کے علویوں کیطرح مارے جاتے، سابق عراقی وزیراعظم کے مشیر