رافیل کوبڑا دھچکا، جے ایف 17 تھنڈر طیارہ ساز چینی کمپنی کے شیئرز کی قیمت میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
رافیل طیارہ ساز فرانسیسی کمپنی کے عالمی مارکیٹ میں شیئرز گر گئے جبکہ جے ایف 17 تھنڈر طیارہ ساز چینی کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا۔جے ایف 17 تھنڈر اور جے ٹین سی بنانے والی چینی کمپنی چینگدو ایئرکرافٹ کارپوریشن کے حصص کی قیمت میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔
جدید ترین رافیل لڑاکا طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ کے شیئرز کی قیمت میں ایک اعشاریہ چھ چار فیصد کمی ہوئی۔ بھارت نے گزشتہ ماہ 26 رافیل ایم جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔پاکستان نے مودی کا غرور خاک میں ملاتے ہوئے اس کا گھمنڈ پاش پاش کر دیا۔ پاکستان ایئر فورس کے شیر دل پائلٹس نے بھارت کے تین رافیل سمیت پانچ لڑاکا طیارے اور ایک ڈرون مار گرایا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ شاہینوں نے بھارتی طیاروں کو بھارتی فضائی حدود میں ہی زمین بوس کیا، پاکستانی فوج چاہتی تو دس سے زائد بھارتی طیارے مار گراتی لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔بھارتی میڈیا نے تین بھارتی طیارے تباہ ہونے کا اعتراف کر لیا۔ سی این این کا کہنا ہے تباہ ہونے والے بھارتی طیارے فرانسیسی ساختہ تھے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
رافیل طیارہ بنانے والی کمپنی کو بڑا دھچکہ، پاک فضائیہ کے ہاتھوں 3 رافیل طیاروں کی تباہی پر شیئرز میں کمی
پاکستان کی جانب سے حالیہ دفاعی کارروائی میں بھارتی فضائیہ کے تین رافیل طیاروں سمیت مجموعی طور پر پانچ جنگی طیارے تباہ کیے جانے کے بعد رافیل طیارے بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈسالٹ ایوی ایشن (Dassault Aviation) کے شیئرز میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسیوں کے مطابق، یورپی اسٹاک مارکیٹ میں ڈسالٹ کمپنی کے شیئرز منفی رجحان کا شکار ہو گئے ہیں، جسے تجزیہ کار بھارتی فضائیہ کی رافیل طیاروں میں ناکامی سے جوڑ رہے ہیں۔
رافیل طیارے جدید ترین ٹیکنالوجی کے حامل جنگی طیارے تصور کیے جاتے ہیں، جو بھارتی فضائیہ کے زیرِ استعمال ہیں۔
تاہم پاکستان کی جانب سے ان طیاروں کو مؤثر فضائی دفاعی نظام کے تحت نشانہ بنانا اس بات کی علامت ہے کہ خطے میں اسلحہ کی دوڑ میں صرف مہنگی ٹیکنالوجی فتح کی ضمانت نہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے حالیہ دفاعی کارروائی میں انتہائی مہارت کے ساتھ دشمن کے 5 طیارے مار گرائے، جن میں 3 رافیل شامل ہیں۔ اس واقعے کے بعد بھارتی دفاعی پالیسی پر بھی سوالات اٹھنا شروع ہو گئے ہیں، جب کہ بھارت میں سوشل میڈیا اور بعض عسکری تجزیہ نگاروں نے بھی اس ناکامی پر تنقید کی ہے۔