سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ اور نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے گزشتہ شب کیے گئے بھارتی حملوں کے حوالے سے سیکریٹری جنرل او آئی سی سے رابطہ کیا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق اسحاق ڈار نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے جس کے دوران انہوں نے سیکریٹری جنرل او آئی سی کو بھارت کی حالیہ جارحیت سے آگاہ کیا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی حملے پاکستان کی خود مختاری کی کھلی خلاف ورزی ہیں، بھارت کی کارروائیاں اعلانِ جنگ کے مترادف ہیں، بھارتی حملوں سے معصوم شہری شہید ہوئے، خطے کا امن داؤ پر لگ گیا۔

بھارت نے او آئی سی کے بیان کو مضحکہ خیز اور سیاسی محرک قرار دیدیا

کراچی بھارت نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بارے.

..

نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ نے اس موقع پر پاکستان کی خود مختاری کی خلاف ورزی پر عالمی برادری سے مؤقف اپنانے کی اپیل کی ہے اور او آئی سی پر زور دیا ہے کہ وہ بھارتی جارحیت کا سخت نوٹس لے۔

اسحاق ڈار نے سیکریٹری جنرل او آئی سی کو اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان پر تشویش سے آگاہ کیا اور کہا کہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف تشدد اور نفرت انگیز حملے بڑھ رہے ہیں۔

ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق او آئی سی کے سیکریٹری جنرل حسین ابراہیم طہٰ نے نائب وزیرِ اعظم اسحاق ڈار سے معصوم شہریوں کی شہادت پر اظہارِ تعزیت کیا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان دفترِ خارجہ نے بتایا ہے کہ سیکریٹری جنرل او آئی سی نے پاکستان سے یک جہتی اور کشمیری عوام کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں و کشمیر تنازع کا منصفانہ حل ناگزیر ہے۔

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سیکریٹری جنرل او ا ئی سی اسحاق ڈار نے کیا ہے

پڑھیں:

درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کو استنبول میں ہونے والے اجلاس میں کشمیری عوام کو بھارت کے غیر قانونی قبضے اور جارحانہ پالیسیوں کے سبب جاری درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے پاکستان اور آزاد جموں کشمیر پر حالیہ بھارتی حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ حملوں کے بعد پاکستان کو اپنا حق دفاع استعمال کرنا پڑا، بھارتی حملوں کو خطرناک پیش رفت قرار دیتے ہوئے بین الاقوامی برادری سے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انصاف کے اصولوں کی بنیاد پر کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی استنبول میں ایرانی ہم منصب سے ملاقات، ایران پر اسرائیلی و امریکی حملوں کی مذمت

انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعد ہونے والے بھارت کے ظالمانہ کریک ڈاؤن کی تفصیلات بھی پیش کیں جن میں 2800 کشمیریوں کی گرفتاری، گھروں کی مسماری اور جموں و کشمیر میں سیاسی و مذہبی سرگرمیوں پر پابندیاں شامل ہیں۔

اپنے خطاب میں بھارت کی سرکاری قوانین اور طاقت کے ذریعے علاقے کی آبادی اور سیاسی ساخت کو تبدیل کرنے کی کوششوں کی مذمت کی اور کہا کہ یہ اقدامات انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطہ دنیا کی آبادی کے ایک بڑے حصے کا مسکن ہے اور بھارت کے غیرذمہ درانہ اقدامات کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کی حمایت کرے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی عباس عراقچی سے ملاقات، جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی مذمت
  • درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب
  • بول، او آئی سی میں مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس
  • پاکستان کے وزیر اعظم کاایران کے صدر سے ٹیلفونک رابطہ ؛ اسرائیلی حملوں کی مذمت
  • وزیر اعظم شہباز شریف کا ایران کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ ، پاکستان کی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ
  • اسحاق ڈار کی قازق ہم منصب سے ملاقات، تجارت بڑھانے پر اتفاق
  • امت مسلمہ کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، ملکر مسائل سے نمٹنا ہوگا، اسحاق ڈار کا او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب
  • پاکستان نے سندھ طاس معاہدے سے متعلق بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا
  • موجودہ حالات میں اتحاد بین المسلمین ناگزیر ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی
  • ‘مشرقی وسطیٰ میں امن کیلیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں’، وزیراعظم کا امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ