بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی کی جانب سے اپنی ہی ریاست پنجاب پر حملہ کرکے الزام پاکستان پر لگانے  کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔

یہ بھی پڑھیں:جنگ میں بھارتی سکھ پاکستان کی پہلی دفاعی لائن ہونگے، ٹینکوں کا رخ موڑ دیں گے، گرپتونت سنگھ پنوں

ذرائع کے مطابق پاکستان کیخلاف جارحیت پر بھارتی فوج کو  پاکستانی مسلح افواج کی جانب سے منہ کی کھانا پڑی ہے۔

بھارتی جارحیت سے پہلے بھی بھارتی  پنجاب کے سکھوں نے پاکستان کیخلاف مودی کاساتھ نہ دینے  کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی سکھ پاکستانی پنجاب کی سرزمین کو مقدس مانتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق  مودی کو پاکستان کے  لاہور اور سیالکوٹ پر حملے کے لیے بھارتی سکھوں کی حمایت چاہیے۔

ذرائع کے مطابق مودی بھارتی پنجاب میں فالس فلیگ آپریشن کروا کر الزام پاکستان پر لگائے گا، مودی کی اس سازش  کا مقصد بھارتی سکھوں کی حمایت حاصل کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاک بھارت کشیدگی پر کوئٹہ کی ہندو اور سکھ برادری کے کیا تاثرات ہیں؟

ذرائع کے مطابق  بھارتی سکھ پہلے ہی پاکستان کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں، مودی کو اپنے مکروہ  عزائم میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی پنجاب پاکستان پنجاب حملہ سکھ سیالکوٹ لاہور مودی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی پنجاب پاکستان حملہ سکھ سیالکوٹ لاہور ذرائع کے مطابق پاکستان کی بھارتی سکھ

پڑھیں:

جرمنی؛ گستاخِ اسلام کو چاقو مارنے کے الزام میں افغان نژاد شخص کو عمر قید

جرمنی کی ایک عدالت نے افغان شہری کو اسلام مخالف ریلی میں چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنا دی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مئی 2024 میں ہونے والے اس واقعے میں ایک پولیس افسر ہلاک جب کہ پانچ شہری شدید زخمی ہوگئے تھے۔

یہ حملہ مغربی شہر مانہائیم میں اسلام مخالف تنظیم پیکس یورپا کے ایک احتجاجی مظاہرے میں کیا گیا تھا جس میں مقرر نے مبینہ طور پر مذہبِ اسلام کی گستاخی کی تھی۔

سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار نے حملہ آور کو روکنے کی کوشش جس پر اس نے پولیس پر بھی چاقو کے وار کیے تھے۔

ملزم کی شناخت صرف سلیمان اے کے نام سے ظاہر کی گئی ہے جس کے پاس سے شکار کے لیے استعمال ہونے والا ایک بڑا چاقو برآمد ہوا تھا۔

اس حملے کے دوران ملزم بھی شدید زخمی ہوگیا تھا جو کئی روز تک انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل رہا اور جون 2024 میں عدالتی تحویل میں منتقل کر دیا گیا۔

استغاثہ کے مطابق سلیمان اے کے شدت پسند تنظیم داعش سے نظریاتی روابط تھے، تاہم اسے دہشت گردی کے بجائے قتل اور اقدامِ قتل کے الزامات کے تحت مجرم قرار دیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • مودی کے دوغلی پالیسی اور اقلیتوں سے امتیازی سلوک بے نقاب ہوگیا
  • پنجاب حکومت کا جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس
  • پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • میچ ریفری کی تبدیلی: ایشیا کپ کھیلنے کا حتمی فیصلہ آج ہو گا: ترجمان پی سی بی
  • سیلاب متاثرین کی بحالی، کاروں، سگریٹ اور الیکٹرانک اشیا پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز
  • جرمنی؛ گستاخِ اسلام کو چاقو مارنے کے الزام میں افغان نژاد شخص کو عمر قید
  • آئی سی سی نے پاکستان کا مطالبہ مسترد کرکے بورڈ کو آگاہ کردیا، پی سی بی ایونٹ سے دستبرداری کے مؤقف پر قائم
  • پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم