بھارت کی ایل او سی پر گولہ باری، 5شہری شہید، پاک فوج کی جوابی کارروائی سے کئی پوسٹیں تباہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
بوکھلاہٹ کا شکار بزدل بھارتی فوج نے سول آبادی پر گولہ باری شروع کر دی، بلااشتعال فائرنگ سے 5 شہری شہید جبکہ 7 زخمی ہوگئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بزدل بھارتی فوج لائن آف کنٹرول پر شکست کھانے کے بعد شہری آبادی کو نشانہ بنانے لگی۔ بوکھلاہٹ کا شکار بھارتی فوج نے ہجیرہ، فارورڈ کہوٹہ اور کھوئی رٹہ میں سول آبادی کو نشانہ بنایا۔
بھارتی فوج شہری آبادی پر بھاری ہتھیاروں کا استعمال کر رہی ہے جبکہ پاک فوج دشمن کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے میں مصروف ہیں، جوابی کارروائی میں بھارتی فوج کی توپیں خاموش ہوگئیں۔
دوسری جانب، پاک فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کرنے پر بھارتی فوج کی کئی چیک پوسٹیں تباہ کر دی ہیں۔
کیلر سیکٹر میں ڈوبہ مور پوسٹ، بٹالین ہیڈ کوارٹر سوجی اور پیر کانتھی سیکٹر میں جبار اینڈ ترکھیاں کمپلیکس مکمل تباہ ہوگئے۔ ان پوسٹوں کی تباہی سے بھارتی فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔
اسی طرح، پاک فوج نے بھارت کی دو مزید پوسٹیں تباہ کر دیں جس میں حاجی پیر سیکٹر میں بھارتی فوج کی رِنگ کنٹوئر پوسٹ اور پوکران مارٹر بگھسر پوسٹ شامل ہے۔
کیلر سیکٹر میں دشمن کی مہیری پوسٹ اور خالصہ ٹاپ جبکہ رکھ چکری سیکٹر میں دنا ٹاپ اور ماؤنڈ پوسٹ تباہ کی گئی۔
پاک فوج کے تازہ ترین حملوں میں دشمن کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا، لائن آف کنٹرول پر پے در پے پوسٹوں کی تباہی سے دشمن بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکا ہے۔
قبل ازیں، پاک فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کرنے پر جوابی فائرنگ اور گولہ باری کی اور بھارتی فوج کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کر دیا جبکہ بھارتی بٹالین ہیڈکوارٹر نانگا ٹک کو شدید نقصان پہنچا۔ حاجی پیر سیکٹر میں جھنڈا زیارت پوسٹ کو تباہ کیا۔
واضح رہے کہ پاکستان اب تک بھارتی فوج کی درجنوں پوسٹیں تباہ کر چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بھارتی فوج کی پوسٹیں تباہ سیکٹر میں تباہ کر پاک فوج فوج نے
پڑھیں:
کراچی: میمن گوٹھ سے ملنے والی 3 خواجہ سراؤں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا
---فائل فوٹوگزشتہ روز کراچی سُپر ہائی وے کے علاقے میمن گوٹھ سے ملنے والی 3 خواجہ سراؤں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ طارق کے مطابق لاشوں پر تشدد کے نشانات نہیں ملے، گولیوں کے نشانات تھے۔
ڈاکٹر سمعیہ طارق کا کہنا ہے کہ تینوں کی موت خون زیادہ بہہ جانے کے سبب ہوئی، تینوں لاشوں سے مختلف نمونے لے لیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ 3 خواجہ سراؤں کے قتل کا مقدمہ میمن گوٹھ تھانے میں درج ہے۔
اس سے قبل سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ تین خواجہ سراؤں کے قتل پر تحقیقات جاری ہیں، واقعہ انفرادی نوعیت کا معلوم ہوتا ہے، اِسے دہشت گردی نہیں کہہ سکتے۔
یاد رہے کہ گزشتہ شب کراچی میں ایم نائن میمن گوٹھ سے 3 خواجہ سراؤں کی لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
ریسکیو کے حکام کے مطابق تینوں خواجہ سراؤں کو گولیاں مار کر قتل کیا گیا ہے۔