پاکستان کے جوابی حملے میں بھارت کی اہم شخصیت ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے رات کی تاریکی میں حملہ کرنے والے ازلی دشمن کو دن کے اجالے میں زوردار جواب دے دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے علاقے راجوڑی میں بھارت کا ایک سینیئر انتظامی افسر مارا گیا ہے، افراتفری کی صورتحال ہے، کوئی سرکاری اہلکار کچھ بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی شروع کرتے ہوئے آپریشن 'بنیان المرصوص'( آہنی دیوار) کا آغاز کردیا اور بھارت کی متعدد ائیربیسز کو تباہ کر دیا۔
پاکستان کے فتح میزائل کی کیا خصوصیات ہیں ؟ جانئے
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی جاری ہے اور بھارت میں12سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن 'بنیان المرصوص' کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیا گیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اگر امریکا نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کیے تو روس بھی جوابی اقدامات کریگا، ولادیمیر پیوٹن
کریملن میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر امریکا یا CTBT) Comprehensive Nuclear-Test-Ban Treaty) کے کسی دستخط کنندہ نے جوہری تجربات کیے تو روس بھی جواب دینے کا پابند ہوگا۔ اسلام ٹائمز روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا یا کسی بھی ملک نے جوہری تجربات دوبارہ شروع کیے تو روس بھی "جوابی اقدامات" کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔ پیوٹن کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ہفتے محکمۂ دفاع کو ہدایت دی تھی کہ امریکا فوری طور پر 1992ء سے معطل جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق پیوٹن نے وزارتِ خارجہ، وزارتِ دفاع اور خفیہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری تجربات کی تیاری کے حوالے سے تجاویز تیار کریں۔ کریملن میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا ہے کہ اگر امریکا یا CTBT) Comprehensive Nuclear-Test-Ban Treaty) کے کسی دستخط کنندہ نے جوہری تجربات کیے تو روس بھی جواب دینے کا پابند ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ اداروں کو کہا ہے کہ وہ امریکی اقدامات پر مزید معلومات اکٹھی کریں، اِن کا تجزیہ کریں اور ابتدائی اقدامات پر مبنی تجاویز پیش کریں، جن میں جوہری تجربات کی تیاری بھی شامل ہوسکتی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ روسی وزیرِ دفاع آندرے بیلوسف نے پیوٹن کو بتایا ہے کہ امریکی فیصلے سے روس کو درپیش عسکری خطرات میں اضافہ ہوا ہے، لہٰذا جوہری فورسز کو ایسی حالت میں رکھنا ضروری ہے کہ وہ "ناقابلِ قبول نقصان" پہنچانے کی صلاحیت برقرار رکھ سکیں۔ روسی وزیرِ دفاع نے پیوٹن کو بتایا ہے کہ نووایا زیملیا میں روسی آرکٹک ٹیسٹ سائٹ فوری تجربات کے لیے تیار ہے۔
حالیہ ہفتوں کے دوران واشنگٹن اور ماسکو کے تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ صدر ٹرمپ نے ہنگری میں پیوٹن کے ساتھ ہونے والا اجلاس منسوخ کر دیا تھا اور اگلے ہی دن دو بڑی روسی آئل کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ ٹرمپ نے 30 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ امریکا "برابری کی بنیاد پر" جوہری تجربات دوبارہ شروع کرے گا۔ یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا تھا کہ جب اُنہوں نے روس کے نئے نیوکلیئر پاورڈ میزائل "بوریویستنک" کے تجربے پر شدید تنقید کی تھی۔