کل رات آپریشن بنیان مرصوص لانچ کرنے سے پہلے آرمی چیف نے بہت دیر تک دعا کرائی، انصار عباسی
اشاعت کی تاریخ: 10th, May 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)معروف صحافی انصار عباسی نے بتا یا ہے کہ بھارت پاکستان کے آگے جتنی جلدی گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گیا اس کا کریڈ ٹ ہماری مسلح افواج کو جاتا ہے ، جس طرح بھارت غرور اور تکبر کا مظاہرہ کر رہا تھا اس کے غرور کو پاکستان کے بھر پور جواب نے خاک میں ملا دیا۔ جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتا یا کہ جب سیز فائر کا فیصلہ ہوا تو پہلے دونوں ملکو ں نے اس کا اعلان کرنا تھا لیکن امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ سیز فائر کا اعلان میں خود کروں گا۔ انصار عباسی نے بتا یا کہ رات کو جس وقت آپریشن بنیان مرصوص کا فیصلہ کیا گیا تو اس وقت سول اور ملٹری قیادت ساتھ بیٹھے ہوئے تھے ۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے دعا کرائی اور چونکہ وہ خود حافظ قرآن ہیں تو انہوں نے بہت دیر تک دعا کرائی اور پھر آپریشن کا نام بھی قرآنی آیت سے رکھا گیا ۔
پاکستان اور بھارت نے سیز فائر کا فیصلہ کر لیا: وزیر اعظم شہباز شریف
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
10 سال سے بطور گائناکولوجسٹ تعینات’’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ ‘ گرفتار
بھارت کی ریاست آسام میں ایک ایسا شخص گرفتار کر لیا گیا جو خود کو ماہر امراضِ نسواں ظاہر کر کے درجنوں خواتین کے سی سیکشن آپریشن کر چکا تھا۔ جعلی ڈاکٹر نے مشہور فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے متاثر ہو کر یہ دھوکہ دہی شروع کی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پلوک ملاکرنامی یہ شخص گزشتہ تقریباً 10 سال سے ریاست کے شہر سلچرکے دو نجی اسپتالوں میں بطور گائناکولوجسٹ کام کر رہا تھا، اور اب تک 50 سے زائد آپریشن کر چکا ہے۔
پولیس نے اسے اُس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ ایک خاتون کا سی سیکشن آپریشن کر رہا تھا۔ ایک سینئر پولیس افسر کے مطابق تحقیقات کے دوران اس کے تمام دستاویزات اور سرٹیفکیٹس جعلی نکلے۔ وہ کئی برسوں سے بغیر کسی مستند ڈگری یا تربیت کے میڈیکل پریکٹس کر رہا تھا۔
پلوک ملاکر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں اسے پانچ روزہ پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔
واضح رہے کہ آسام کی حکومت نے جعلی ڈاکٹروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ وزیراعلیٰ ہمانتا بسوا سرما کی قیادت میں رواں سال جنوری میں ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا گیا تھا، جو ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر کارروائیاں کر رہا ہے۔
اس یونٹ کی اب تک کی کارروائیوں میں 10 سے زائد جعلی ڈاکٹروں اور غیر قانونی پریکٹیشنرز کے خلاف مقدمات درج کیے جا چکے ہیں۔
یہ واقعہ بھارت میں صحت کے شعبے میں نگرانی اور شفافیت کی ضرورت پر ایک بار پھر توجہ دلاتا ہے۔
Post Views: 8