صیہونی فوج کی آدھے گھنٹے میں غزہ کے 5 مقامات پر فضائی و زمینی سفاکانہ بربریت
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پر شدید بمباری اور گولہ باری کی۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آدھے گھنٹے میں غزہ میں پانچ مقامات پر فضائی اور زمینی بمباری کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر شدید بمباری کی ہے۔ عرب میڈیا نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے بمباری سے پہلے علاقہ خالی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اسرائیلی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پر شدید بمباری اور گولہ باری کی۔ عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے آدھے گھنٹے میں غزہ میں پانچ مقامات پر فضائی اور زمینی بمباری کی۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے یورپی اسپتال پر بمباری کی اطلاع بھی ملی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی فورسز نے مقامات پر بمباری کی
پڑھیں:
اگر عدالت ہوتی تو ایران پر نہیں بلکہ اسرائیلی ڈیمونا پر بمباری ہوتی، ترکی الفیصل
سابق سربراہ سعودی انٹیلیجنس نے امریکی پالیسیوں پر بیمثال تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اگر حقیقت میں عدالت و انصاف سے کام لیا جاتا تو امریکی بم ایران کے بجائے اسرائیل کی جوہری تنصیبات پر گرتے! اسلام ٹائمز۔ سابق سربراہ سعودی انٹیلیجنس، شہزادہ ترکی الفیصل کا کہنا ہے کہ اگر ہم ایک منصفانہ دنیا میں زندگی گزار رہے ہوتے تو امریکی B-2 بمبار طیاروں کو ایران کے بجائے ڈیمونا کی جوہری تنصیبات اور اسرائیل کے دیگر مقامات پر بمباری کرنی چاہیئے تھی کیونکہ یہ اسرائیل ہی ہے کہ جس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں ایران نہیں! نیشنل امارات کے ای مجلے پر شائع ہونے والے اپنے مقالے میں سعودی شہزادے نے کہا کہ بالآخر، یہ اسرائیل ہی ہے کہ جس نے دسیوں جوہری بم بنا رکھے ہیں، مزید برآں یہ کہ وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) میں بھی کبھی شامل ہوا ہے اور نہ یی اس نے کبھی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے دائرہ اختیار کو قبول کیا ہے، نیز کسی نے تاحال اس کی خفیہ جوہری تنصیبات کا معائنہ تک نہیں کیا!
اپنے مقالے میں ترکی الفیصل نے لکھا کہ جو لوگ اسرائیل کی تباہی کے بارے ایرانی حکام کے بیانات کا حوالہ دے کر ایران پر اسرائیل کے یکطرفہ حملے کا جواز پیش کرتے ہیں، وہ 1996 میں وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد سے ''ایرانی حکومت کے خاتمے'' کے بارے بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں! سابق سعودی انٹیلیجنس چیف نے مزید کہا کہ ایرانی خطرات نے اس (اسرائیل) کے لئے تباہ کن نتائج برآمد کئے جبکہ مغربی ممالک سے یہی توقع تھی کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملے کی منافقانہ حمایت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے جس طرح سے کہ وہ اب بھی فلسطین پر اسرائیلی حملے کی حمایت کرتے آ رہے ہیں تاہم کچھ ممالک نے حال ہی میں اس موقف سے بظاہر دستبرداری بھی اختیار کر لی ہے۔