City 42:
2025-11-03@22:51:32 GMT

علیمہ خان کا جیل میں ملاقات کے بعد اہم انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 20th, May 2025 GMT

سٹی42: علیمہ خان کے اڈیالہ جیل جا کر عمران خان سے ملاقاتوں پر کئی روز کی پابندی کے بعد ان کی اپنے بھائی سے ملاقاتیں دوبارہ شروع ہوئیں تو انہوں نے آج جیل میں بھائی سے ملاقات کرنے کے بعد باہر آ کر میڈیا کے نمائندوں کے سامنے عجیب انکشاف کیا۔ آج ہی اڈیالہ جیل میں پی ٹی آئی کے لیڈر وں بیرسٹر گوہر  اور سلمان اکرم راجانے بھی اپنے بانی سے ملاقات کی، انہوں نے بھی واپس آ کر میڈیا کیمروں کے سامنے یہ ہی انکشاف کیا۔ 

انجلینا جولی کا شہید خاتون فلسطینی صحافی کو خراج عقیدت ، ویڈیو وائرل

علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ "میں اسٹیبلشمنٹ سے خود بات کرنا چاہتا ہوں.

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ  اگر اسٹیبلشمنٹ تیار ہے، تو  عمران خان خود اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

علیمہ خان کا یہ بیان ایک بار پھر "فوج کو سیاست میں گھسیٹنے" کے مترادف ہے، پاکستان کی فوج  کے ذرئاع بار ہا یہ بتا چکے ہیں کہ وہ قانونی اور عدالتی امور مین مداخلت نہیں کرنا چاہتے۔ عمران خان سمیت کسی بھی شخص سے کوئی "مذاکرات" نہین کرنا چاہتے کیونکہ یہ فوج کا مینڈیٹ نہیں۔

اسلام آباد ائیرپورٹ پر اے ایس ایف اہلکار کا مسافر پر مبینہ تشدد، واقعے کی ویڈیوز وائرل

علیمہ خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جیل جا کر پی ٹی آئی کے بانی سے ملاقاتیں کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ متنازعہ باتیں کرتی ہیں۔ آج بھی علیمہ خان نے  "عدالتوں کی بجائے اسٹیبلشمنٹ " کو با اختیار ظاہر کرنے والی باتیں کیں۔ علیمہ خان نے یہ بھی کہا کہ "بانی نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد انصاف دفن ہوچکا ہے، جج کہتے ہیں ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔"

 
علیمہ خان نے بتایا کہ بانی کہتے ہیں،"حکومت کے ساتھ بات چیت سے منع کیا تھا مگر اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے لیے کبھی دروازہ بند نہیں کیا".

 سٹی @ 10 ، 20 مئی،2025

 میڈیا  کیمروں کے سامنے علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے تین باتوں کی وضاحت کی ہے، بمسلم لیگ نون کے ساتھ کسی صورت  میں بات نہیں ہوگی،  علیمہ خان نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) نے پاکستان کی اخلاقیات ختم کردی ہیں۔

کچھ ہفتے پہلے تک پی ٹی آئی کی قیادت بانی کے حکم پر حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے میں کئی ہفتے تک مصروف رہی تھی، اس وقت پی ٹی آئی کی قیادت کے کئی اہم لوگوں نے بار بار بتایا تھا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات بانی کی ہدایت پر کر رہے ہیں۔ کئی ہفتوں کی "مذاکرات" کے دوران یہ ہی طے نہیں ہو سکا تھا کہ مذاکرات کس بات پر ہوں گے۔

فواد چودھری کا کیس سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ واپس

علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ این آر او دینے والے سچ کیسے بولیں گے۔ بانی نے  الزام لگایا  کہ یاسمین راشد نے پریس کانفرنس نہیں کی وہ جیل میں ہے۔ بانی نے کہا، سائفر کیس ختم ہوگیا لیکن شاہ محمود قریشی  اب بھی جیل میں ہے۔

بانی نے کہا 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد انصاف دفن ہوچکا ہے، بانی نے الزام لگایا کہ ہم جب عدالت جاتے ہیں تو جج کہتے ہیں ان کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔

ملکی مفاد کیخلاف کام کرنیوالی ایک لاکھ سے زائد ویب سائٹس، ہزاروں یوٹیوب چینلز بلاک

علیمہ خان نے کہا کہ بانی نے  26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف آواز اٹھانے کا کہا ہے۔

علیمہ خان نے بتایا کہ  بانی نے کہا ہے پاکستان کیلئے بات کرنے کیلئے تیار ہوں، لوگ ہم سے روز پوچھتے ہیں کوئی ڈیل ہونے لگی ہے،عمران خان نے کہا اسٹیبلشمنٹ چاہے تو مجھ سے بات کرنے کیلئے آسکتی ہے، بانی نے کہا ہے ڈیل کی کوئی بات نہیں پاکستان کی خاطر بات کروں گا۔ 26 ویں آئینی ترمیم پر اسمبلی میں آواز اٹھانی چاہیے۔

علیمہ خان نے بتایا کہ انہوں نے بانی کو بتایا  بانی کےبچے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔ علیمہ خان نے یہ بھی الزام لگایا کہ بانی کے کیسز عدالتوں میں نہیں سنے جارہے۔

علیمہ خان نے کہا کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے عہدے پر ترقی دینے پر ہم بات نہ ہی کریں تو اچھا ہے۔

عمران خان نے کہا اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کے لیے کبھی دروازہ بند نہیں کیا، بیرسٹر گوہر

عمران خان سے ملاقات کے بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ بانی سے ملاقات ہوچکی ہے، ان ہاوس تبدیلی کی ہم تردید کرچکے ہیں، پارٹی کے حوالے سے بانی نے کہا کہ اتحاد کا وقت ہے پارٹی اور افواج میں اتحاد ہونا چاہئیے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا  کہ ہم چاہتے ہیں کہ ملک اتحاد کی طرف جائے، بانی کی مکمل سٹیٹمینٹ سیکرٹری اطلاعات جاری کریں گے، ہم نے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ بھارت کے بعد ہمارے ساتھ بھی سیز فائر کریں، بانی نے پہلے بھی کہا ہے کہ ڈائلاک ہونے چاہیے۔  بانی نے کہا فوج بھی میری ہے ملک بھی میرا ہے، جس طرح افواج نے جواب دیا اس سے ملک کا وقار بلند ہوا، ہمارا مورال بلند ہوا ہے، بانی نے کہا اتحاد رکھو اور الرٹ رہو۔

بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ ہم ملک ، فوج  اور قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

 بانی کے عدالت کی ہدایت کے مطابق  پولی گرافک ٹیسٹ  کروانے سے انکار  کر دینے کے متعلق صحافی کے سوال پر  بیرسٹر علی گوہر نے کہا   کہ میری اس حوالے سے ان سے کوئی بات نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی سے ملاقات بہت اچھی رہی ہے، بانی کی صحت طبیعت بلکل ٹھیک ہے، بانی  نے قومی یکجہتی کی بات کی ہے، بانی نے کہا پاکستان کو  اس وقت اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے۔

بانی نے کہا مودی نے شکست کھائی ہے وہ کوئی اور شرارت کرسکتا ہے۔ پوری قوم کو متحد ہوکر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے۔ معیشت کے حوالے سے بانی نے کہا ہمیں متحد ہوکے کام کرنا ہے۔

سلمان اکرم راجا نے کہا ، بانی تمام مقتدر حلقوں کو پیغام دیا ہے ہوش کے ناخن لیں، بانی نے  کہا ہے ہم قومی یکجہتی کیلئے اپنا حصہ ڈالنے کیلئے تیار ہیں۔ 

سلمان اکرم راجا نے مزید کہا،  احتجاجی تحریک ہمارا حق ہے لیکن اس حوالے سے کوئی حتمی بات ابھی نہیں ہوئی ہے۔

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: علیمہ خان نے بتایا کہ ویں آئینی ترمیم کے ساتھ مذاکرات بانی سے ملاقات پی ٹی ا ئی کے الزام لگایا بیرسٹر گوہر بانی نے کہا پاکستان کی سلمان اکرم خان نے کہا نے کہا کہ نے کہا ہے حوالے سے کہ بانی جیل میں بانی کے کے بعد

پڑھیں:

پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-01-26
لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) پی ٹی آئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہوگئی‘ حکومتی و سیاسی قیادت سے ملاقات کا فیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی پرانی قیادت ’ ریلیز عمران خان‘ تحریک چلانے کے لیے تیار ہے، تحریک میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔ تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو میڈیکل چیک اپ کے لیے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) اسپتال لاہور لایا گیا، جہاں پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں فواد چودھری، مولوی محمود اور عمران اسماعیل نے اُن سے ملاقات کی۔ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، انہوں نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔ اِسی طرح ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابق قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔پارٹی ذرائع نے بتایا کہ سابق قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی‘ سابق سینیٹر اعجاز چودھری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی گئی‘ ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فواد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی وفد مولانا فضل الرحمن سے بھی ملاقات کرے گا۔ فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی سے شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور دیگر رہنماوں سے ملاقاتیں ہوئیں ہیں، پی ٹی آئی کی قیادت نے سیاسی قیدیوں کو باہر لانے کی کوشش کی تائید کی ہے۔ ’ایکس‘ پر جاری بیان میں میں سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ حکومت کو ایک قدم بڑھانا اور پی ٹی آئی نے ایک قدم پیچھے ہٹنا ہے تاکہ ان دونوں کو جگہ مل سکے، پاکستان نے جو موجودہ بین الاقوامی کامیابیاں حاصل کیں، سیاسی درجہ حرارت زیادہ ہونے کی وجہ سے اس کا فائدہ حاصل نہیں ہو سکا۔لہٰذا جب تک یہ درجہ حرارت کم نہیں ہوتا، اس وقت تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا‘ اس وقت ہماری کوشش ہے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جاسکے، جس میں کم از کم بات چیت کا راستہ کھولا جا سکے، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی، اعجاز چودھری اور باقی دوستوں کے سامنے دوران ملاقات اپنا یہی نقطہ نظر رکھا اور ہمیں خوشی ہے کہ وہ بھی اسی نقطہ نظرکے حامی ہیں۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس کے لیے اقدامات ہوں گے، سیاسی ماحول کیسے بہتر ہوگا، وہ ایسے ہی بہتر ہو سکتا ہے کہ سیاسی قیدیوں کو ریلیف ملے، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں بغیر کسی وجہ کے نہیں ہو رہیں، اعجاز چودھری، یاسمین راشد، عمر چیمہ، محمود رشید، سیاسی ورکرز اور خواتین کا حق ہے کہ انہیں ضمانت ملے۔پی ٹی آئی کے سابق رہنما کا آخر میں کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے اہم وزرا سے بات ہوئی ، وہ بھی مفاہمت کے حامی ہیں‘، ہم نے جو کوشش شروع کی ہے اگلے دو تین ہفتوں میں نتائج سامنے آنا شروع ہوں گے، یہ سارے معاملات ہوں گے تو سیاسی فضا بہتر ہوگی، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی ممکن بنانا ہمارا بنیادی کام ہے، فوری طور پر عمران اسمٰعیل، محمود مولوی اور میں باہر نکلے ہیں، آئندہ ملاقاتوں میں آپ کو پی ٹی آئی کی مزید سینئر لیڈر شپ نظر آئی گی اور یہ ماحول مزید بہتر ہو گا۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کو مشترکہ لائحہ عمل کے تحت رہا کروائیں گے، سہیل آفریدی
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • سلمان اکرم راجا کی اسپتال میں زیرعلاج شاہ محمود قریشی سے ملاقات، اہم مشاورت کی
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • پی ٹی آ ئی کی پرانی قیادت ’’ریلیز عمران خان‘‘ تحریک چلانے کیلیے تیار،حکومتی وسیاسی قیادت سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • شاہ محمود سے سابق پی ٹی آئی رہنماں کی ملاقات، ریلیز عمران تحریک چلانے پر اتفاق،فواد چوہدری کی تصدیق
  • سابق رہنماؤں کا بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں و دیگر سے رابطوں کا فیصلہ
  • شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل