غیر ملکی طلبہ کیلئے جاپان میں تعلیم کے بعد ملازمت کا سنہرا موقع
اشاعت کی تاریخ: 24th, May 2025 GMT
جاپان جہاں تیزی سے ترقی کر رہا ہے وہیں یہ ملک عالمی سطح پر اعلیٰ تعلیم کا مرکز بھی بن رہا ہے۔
جاپان کا ہدف ہے کہ وہ 2033 تک 4 لاکھ بین الاقوامی طلبہ کو اپنے تعلیمی اداروں میں شامل کرے گا۔ اس وقت جاپان میں 3 لاکھ 12 ہزار سے زائد غیر ملکی طلبہ جاپان میں زیر تعلیم ہیں۔
جاپان کی جانب سے ویزا کے عمل کو آسان بنانے کے لیے اصلاحات کی گئی ہیں، جن میں انگریزی میں ڈگری پروگرامز کا اضافہ، وظائف کی دستیابی میں اضافہ، اور ویزا درخواست کے معاملات میں بہتر سہولت شامل ہیں۔
طلبہ کے لیے ضروری دستاویزات میں درست پاسپورٹ، ادارے سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ، مکمل ویزا درخواست فارم، مالی وسائل کا ثبوت، تعلیمی دستاویزات (ٹرانسکرپٹ، سرٹیفیکیٹس)، حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر شامل ہیں کن کی ایپلیکشن کے دوران ضرورت پڑھ سکتی ہے۔
گریجویشن کے بعد ملازمت کے مواقع
جاپان تعلیم مکمل کرنے کے بعد طلبہ کو ورک ویزا کے مواقع بھی فراہم کرے گا، جن میں ڈیزیگنیٹٹ ویزا، جو طلبہ کو گریجویشن کے بعد روزگار کی تلاش کے وقت اپنے ساتھ رکھنا ہوگا اور ورک ویزا، جو خصوصی شعبوں جیسے انجینئرنگ، آئی ٹی، اور بین الاقوامی خدمات میں ملازمت کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔
سعودی عرب میں غیر قانونی حج کرنے والوں کے خلاف گرینڈ آپریشن
مہارت اور زبان
جاپان میں ملازمت حاصل کرنے کیلیے جاپانی زبان (JLPT N2 سطح) کا علم ہونا ضروری ہے، تاہم مختلف کمپنیاں 2 زبانیں بولنے والے عالمی ٹیلنٹ کو بھی مواقع فراہم کرتی ہیں جو جاپان میں تعلیم اور مستقبل میں آنے والے مواقعوں کا فائدہ اٹھانے کے لیے بہتر راستہ فراہم کرتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جاپان میں کے لیے کے بعد
پڑھیں:
جاپان: ٹیکسی ڈرائیور پر 50 خواتین سے زیادتی کا الزام، 3,000 ویڈیوز برآمد
ٹوکیو: جاپان میں پولیس نے ایک سابق ٹیکسی ڈرائیور کو نشہ آور دوا دے کر خواتین سے زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
جاپانی میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس شخص کے قبضے سے تقریباً 3,000 ویڈیوز اور تصاویر ملی ہیں، جن میں وہ مبینہ طور پر 50 سے زائد خواتین پر جنسی حملے کرتا دکھائی دیتا ہے۔
پولیس کے مطابق، 54 سالہ ملزم نے گزشتہ سال ایک 20 سالہ خاتون کو نیند کی گولیاں دے کر بے ہوش کیا، پھر اسے اپنے گھر لے گیا اور غیر اخلاقی حرکتیں کر کے ان کی ویڈیو بھی بنائی۔
پولیس نے بتایا کہ اس واقعے کی تصدیق متاثرہ خاتون کے بالوں میں سلیپنگ پلز کی موجودگی سے ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ ویڈیوز اور تصاویر کا ریکارڈ 2008 سے موجود ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ جرم کئی سالوں سے جاری تھا۔
ملزم کو اکتوبر 2024 میں ایک اور خاتون کو نشہ دے کر 40,000 ین (تقریباً 280 امریکی ڈالر) کی رقم چرانے کے الزام میں بھی گرفتار کیا گیا تھا، لیکن بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ اسے دسمبر میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا، اور اب اسے ایک نئے مقدمے میں دوبارہ حراست میں لیا گیا ہے۔
پولیس نے ملزم پر غیر رضامندانہ جنسی عمل اور جنسی مواد کی غیر قانونی فلم بندی کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔