کراچی:

اینٹی نارکوٹکس فورس نے کہا ہے کہ ڈارک ویب اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعےکرپٹو کرنسی کا استعمال کرتے ہوئے، منشیات کی خریداری کا پھیلاؤ انتہائی خطرناک حدتک بڑھ گیا ہے، مغربی اور افریقی ممالک سے ویڈ اور کوکین کی پاکستان آمد بڑا چیلنج ہے، منشیات کےگھناؤنے دھندے کے درپرہ عناصر کی توجہ پودے(پلانٹ) سے مصنوعی نشہ آور ادویات(سینتھیٹک ڈرگز) کی جانب منتقل ہوگئی، کورئیر/پارسلزکےذریعےمنشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے اقدامات کو مزید فول پروف بنانے کے اقدامات پرعمل درآمد شروع کر دیا گیا، نائیجیرین نیٹ ورک سمیت 33 ڈرگ ٹریفکنگ گروپس کا خاتمہ کیا گیا، ڈرگز اسمگلنگ کے لیے نت نئےطریقے استعمال کیے جاتے ہیں، پاکستان کو بدنام کرنےکے لیےکھیلوں کے سامان، آلات جراحی، ٹیکسٹائل مصنوعات میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی جاتی ہے۔

اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب کراچی میں ایک بریفننگ دی گئی، جس میں گفتگو کے دوران اے این ایف کے ڈائریکٹر انفورسمنٹ اے این ایف ہیڈکواٹرز بریگیڈئیر سید عمران علی کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سےمنشیات کی نقل وحرکت کے لیے ایک ٹرانزٹ ریاست ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تشویش کی بات یہ ہے کہ ایک اور ذریعہ ڈارک ویب اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعےکرپٹو کرنسی کا استعمال کرتے ہوئےمنشیات کی خریداری کی کارروائیوں کا پھیلاؤ ہے، منشیات کے گھناؤنےدھندے کے درپرہ عناصرکی توجہ پودے(پلانٹ) سے مصنوعی نشہ آور ادویات(سینتھیٹک ڈرگز)کی جانب منتقل ہوگئی۔ْ

انہوں نے کہا کہ منشیات کے تدارک کے لیے کی گئی کارروائیوں کے دوران یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ مغربی اور افریقی ممالک سے ویڈ اور کوکین کی پاکستان میں آمد ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درپیش چینلجز میں سے ایک امرخوش آئند ہے کہ2001 سے پاکستان کو پوست کی کاشت سے پاک ریاست درجہ اس سال بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

اے این ایف کے ریجنل ڈائریکٹریٹ کمانڈرسندھ بریگیڈئیر محمد عمر کے مطابق منشیات کی ترسیل میں ایک بہت بڑا پہلو کورئیرزکے ذریعے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے شہروں یا ملکی سطح پر پارسلز کا نظام ہے، جس میں بڑے کورئیر آفسز میں اسکینرکی تنصیب کے علاوہ پارسل بجھوانے اور وصول کرنے والوں کے قومی شناختی کارڈزکےعکس اور مکمل پتے سمیت دیگر شرائط لاگو ہیں، مگر گلی اور محلے کی سطح پر ان پارسلزکے ذریعے قوانین میں رخنہ پڑ رہا ہے، جس کا فائدہ منشیات کے اسمگلرز کو پہنچ رہا ہے، اسی وجہ سے کوریئرز، پارسلزکے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ پر قابو پانےکے لیے ادارہ جاتی اقدامات مزید بہتر کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کل 240 ملین آبادی میں سے170ملین کی عمریں 18سے31سال کے درمیان ہے، ان نوجوانون کو منشیات کی لعنت سے بچانے کی اشد ضرورت ہے جو کہ ایک قومی ذمہ داری بھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اے این ایف جہاں منشیات کی اسملنگ روکنے کے لیے پوری کوشش کر رہی ہے وہیں سماجی سطح پر بیداری پیدا کرنے کی بھی بہت زیادہ ضرورت ہے، اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے ہر ایک کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔

اے این ایف حکام نے 2024 اور رواں سال کے وسط(لگ بھگ ڈیڑھ سال) میں منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران کارروائیوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ انفرادی اور دیگر اداروں کے ساتھ مشترکہ کارروائیوں کے دوران 452ٹن جبکہ انفرادی سطح پر اے این ایف نے244 ٹن سے زائد منشیات برآمد کی۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کے خلاف کارروائیوں میں اے این ایف کا حصہ 58 فیصد سے زائد رہا، ملک کے مختلف ہوائی اڈوں پر اے این ایف نے436 ملزمان کو گرفتار کیا، 373 پارسلز کے ذریعے منشیات کی اسمگلنگ ناکام بنائی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پورٹس کے ذریعےمنشیات اسمگلنگ کو روکتے ہوئے 19 کنٹینرزکو تحویل میں لیاگیا، گلف ممالک کومنشیات کی اسمگلنگ روکتے ہوئے 403 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، جن سے5783کلوگرام منشیات ضبط کی گئیں۔

اے این ایف حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی تنظیموں کےساتھ مل کر منشیات فروش گروپوں کے خلاف سمندری حدود میں44 آپریشن کیےگئے، نائیجیرین نیٹ ورک سمیت 33 ڈرگ ٹریفگنگ گروپس کاخاتمہ کیا گیا، پاکستان کو بدنام کرنے کے لیےکھیلوں کے سامان، سرجری آلات، ٹیکسٹائل مصنوعات میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان اور نائییجریا کے باشندے منشیات کی اسمگلنگ میں زیادہ ملوث ہیں، ماحولیاتی تبدیلی سےمتاثر ہونے والےممالک میں پاکستان کا پانچواں نمبر ہے، اے این ایف نے منشیات کوکھلے میدانوں میں نذرآتش کرنےکے بجائے انہیں انسینٹر میں جلایا، تعلیمی اداروں میں منشیات کا بڑھتا ہوا استعمال تشویش ناک ہے، تعلیمی اداروں کےاطراف اے این ایف نےمختلف کارروائیاں کی اور1420 کلوگرام منشیات ضبط کی گئیں، تعلیمی اداروں کے اطراف منشیات کا پھیلاؤ روکنےکے لیے363 آپریشن کیےگئے، طلبہ تک یہ منشیات کون پہنچاتا ہے اس پر خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیے گئے اور 421 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، 2005 سے اب تک منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیےکاوشیں کی گئیں، 30 ہزار افراد معمول کی زندگی کی طرف واپس آئے، اینٹی نارکوٹکس فورس نےمنشیات کا مکروہ دھندہ کرنے والوں کے خلاف صرف کارروائیاں ہی نہیں کی ہیں بلکہ انہیں قرار واقعی سزا دلانےکے لیے بھی متحرک ہے۔

حکام نے بتایا کہ اے این ایف کی ملزمان کی گرفتاری کے بعد سزاؤں کا تناسب 85 فیصد ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: منشیات کی اسمگلنگ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ اے این ایف نے میں منشیات منشیات کے کے ذریعے کے دوران کے خلاف کیا گیا کی گئی کے لیے

پڑھیں:

ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی برقرار ہے، سیکریٹری خزانہ

سیکریٹری خزانہ نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی برقرار ہے، ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک تاحال لوگوں کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری سے گریز کا مشورہ دے رہے ہیں۔

قومی اسمبلی میں رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کمیٹی ارکان نے پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے اجرا پر تحفظات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاک چین اور کرپٹو کرنسی امور پر بلال بن ثاقب وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

رکن کمیٹی مرزا اختیار بیگ سیکرٹری خزانہ سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے کرپٹو پر پابندی ہے لیکن لوگ سرمایہ کاری کر رہے ہیں؟ آپ نے کرپٹو کی پروجیکشن ایسی کی ہے کہ لوگ اس طرف آرہے ہیں، اگر کل کرپٹو قبول نہیں کی جاتی تو لوگوں کا پیسہ تو ڈوب جائے گا، ایسا کوئی بیان جاری کریں کہ کرپٹو ابھی لیگل فریم ورک سے گزر رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی پر تاحال پابندی عائد ہے، پاکستان میں کرپٹو کرنسی لیگل ٹینڈر منی نہیں ہے۔

سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے بتایا کہ ابھی تک صرف کرہٹو کونسل قائم کی گئی ہے، وزیر خزانہ اس کے چیئرمین اور ارکان میں اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی سمیت دیگر ادارے شامل ہیں، کرپٹو کے حوالے سے کام ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے، اس کے لیے لیگل اور ریگولیٹری فریم ورک کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کب قانونی ہونے جا رہی ہے؟

کمیٹی کی رکن شرمیلا فاروقی نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کے حوالے سے کوئی ریگولیٹری فریم ورک تیار نہیں کیا گیا، کرپٹو کرنسی سے منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ اور ٹیکس چوری کی روک تھام یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

مرزا اختیار بیگ نے خدشہ ظاہر کیا کہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری سے بڑے نقصان کا بھی خدشہ ہے، حکومت لوگوں کو بتائے کہ اس میں سرمایہ کاری اپنے رسک پر کریں۔

ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا کہ عالمی سطح پر کرپٹو ایک کماڈیٹی ہے، لیگل ٹینڈر نہیں ہے، اس حوالے سے حکومت کوئی حتمی فیصلہ کرے گی تو تب ہی ریگولیٹری فریم ورک بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کرپٹو کونسل کا شاندار کارنامہ، مختصر وقت میں بڑی کامیابی حاصل کرلی

رکن کمیٹی محمد مبین کہا کہ ایک طرف کہہ رہے ہیں کرپٹو قانونی نہیں اور پھر بجلی بھی مختص کردی، کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب بہت اہم لوگوں سے ملاقات کررہے ہیں۔

شہرام ترکئی نے کہا کہ کرپٹو کے ذریعے کچھ عرصے بعد کئی ڈالر ملک سے باہر چلے جائیں گے، کچھ عرصے بعد حکومت سر پکڑ کر بیٹھ جائے گی کہ یہ کیا ہو گیا؟۔

کمیٹی ارکان نے وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیراعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب سے بریفنگ لینے کی تجویز بھی دی۔

سیکریٹری خزانہ نے کہا کہ ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک تاحال لوگوں کو کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری سے گریز کا مشورہ دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان قائمہ کمیٹی برائے خزانہ قومی اسمبلی کرپٹو کرنسی کرپٹو کونسل

متعلقہ مضامین

  • پاکستان: کرپٹو کرنسیوں کا استعمال غیر قانونی
  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشنز؛ کروڑوں روپے مالیت کی منشیات پکڑی گئی
  • بٹ کوائن اور بٹ کوائن مائننگ آخر ہے کیا؟
  • ایس ای سی پی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے کرپٹو کرنسی پر پابندی برقرار ہے، سیکریٹری خزانہ
  • پاکستان میں کرپٹو کرنسی پر پابندی ہے، باقاعدہ ریگولیشنز کی ضرورت ہے، سیکریٹری خزانہ
  • پاکستان نے کرپٹو کو قانونی کرنسی نہ بنانے کا موقف تبدیل کر لیا
  • پاکستان نے کرپٹو کرنسی کو قومی ذخیرے میں شامل کر کے عالمی برادری کو حیران کر دیا
  • ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ آپریشنز میں ایک کروڑ 70 لاکھ کی منشیات برآمد
  • مختلف شہروں سے منشیات فروشی اور اسمگلنگ میں ملوث 6 ملزمان گرفتار