فیصل بینک کو GIFA 2025 میں جدت اور اعلیٰ کارکردگی پر اعزازات سے نوازا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, May 2025 GMT
پاکستان کے معروف اسلامی بینکوں میں سے ایک فیصل بینک لمیٹڈ (ایف بی ایل) نے دی ڈیجیٹل بینکر کے زیراہتمام گلوبل اسلامک فنانس ایوارڈز (جی آئی ایف اے) 2025ء میں چار اعزازات اپنے نام کیے۔ بینک کو سال کا بیسٹ اسلامی سیونگز اکاؤنٹ (اَمل ویمن اکاؤنٹ)، بیسٹ اسلامک فنانشل انکلوژن انیشیٹیو (خوشحال کسان اکاؤنٹ)، اسلامک ڈیبٹ کارڈ آف دی ایئر (نور ڈیبٹ کارڈ) اور بیسٹ جنریشن اے آئی انیشیٹیو (آئی فیصل) کے ایوارڈز سے نوازا گیا۔ یہ اعزازات اسلامی فنانس کے شعبے میں جدت، شمولیت اور اعلیٰ کارکردگی کے فروغ کے لیے بینک قیادت اور اس کے عزم کی بھرپور عکاسی کرتے ہیں۔
فیصل بینک شریعہ کمپلائنٹ اسلامی بینکاری سلوشنز کی فراہمی میں سرفہرست ہے۔ جو مختلف صارفین کی ضروریات کو مؤثر انداز میں پورا کرتے ہیں۔ بینک کی خواتین کے لیے متعارف کردہ پیشکش ‘اَمل’ نے 50,000 سے زائد خواتین کو قابلِ رسائی سیونگز، مفت تکافل اور بنیادی صحت و فلاحی خدمات فراہم کرکے خواتین پر مرکوز بینکاری کا نیا معیار قائم کیا ہے۔ اسی طرح خوشحال کسان اکاؤنٹ دیہی ترقی کے لیے موزوں زرعی مالیاتی سہولتیں اور ڈیجیٹل ٹولز فراہم کرتا ہے۔ نور ڈیبٹ کارڈز اخلاقی بنیادوں پر قائم عالمی سطح پر قابلِ قبول ادائیگی کے حل پیش کرتے ہیں، جبکہ آئی فیصل مصنوعی ذہانت (AI) کی مدد سے صارف کی خدمات کو جدید خطوط پر استوار کررہا ہے۔
فیصل بینک کے صدر اور سی ای او یوسف حسین نے اس کامیابی پر کہا، ”یہ اعزازات ہمارے لیے باعث فخر ہے، کیونکہ یہ ہماری اس اسٹریٹجک کاوش کا اعتراف ہے جو جدت، صارفین سے وابستگی اور اسلامی بینکاری میں نئے معیارات قائم کرنے کے جذبے سے بھرپور ہے۔ ہم ایک بامعنی تبدیلی کو ممکن بنانے، شریعہ کمپلائنٹ سلوشنز کی فراہمی اور زیادہ جامع مالی مستقبل لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔“
شعبے اور صنعتی بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل جیوری کے پینل نے سخت جانچ پڑتال کے بعد فیصل بینک کو یہ اعزازات دیے۔ یہ کامیابی فیصل بینک کی اسلامی بینکاری میں قائدانہ حیثیت کو مزید مستحکم بناتی ہے۔ بینک نہ صرف شریعہ کمپلائنٹ جدید مصنوعات فراہم کر رہا ہے بلکہ ایک جامع، صارف مرکوز نظام کو فروغ دے رہا ہے جو اخلاقی اقدار، سماجی ذمہ داری اور ترقی پسند مالیاتی خدمات کو فروغ دے رہا ہے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: فیصل بینک
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا خیبر پختونخوا میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی نے خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع میں عوامی کمیٹیوں کے قیام کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔ ان کمیٹیوں کا مقصد معاشرتی اصلاح، منشیات کی روک تھام، تعلیمی اداروں کی نگرانی، صحت کی سہولیات کی بہتری اور مقامی مسائل کا پُرامن حل ہے۔ اس سلسلے میں جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے امرائے اضلاع کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی، اجلاس میں صوبائی سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک سمیت کرک، لکی مروت، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان اور جنوبی وزیرستان لوئر کے ضلعی امراء نے شرکت کی۔ اجلاس میں عوامی کمیٹیوں کے کام کا جائزہ لیا گیا اور منصوبہ بندی کی گئی۔ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا جنوبی پروفیسر محمد ابراہیم خان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی صرف سیاست تک محدود نہیں بلکہ ایک ہمہ گیر اصلاحی تحریک ہے جو عوام کی عملی رہنمائی اور خدمت کو اپنا فرض سمجھتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل کی سطح پر عوامی کمیٹیاں قائم کی جائیں گی، جن میں نوجوان، اساتذہ، علمائے کرام، ڈاکٹرز اور مقامی معتبر افراد کو شامل کیا جائے گا۔عوامی کمیٹیاں پولیس یا سرکاری محکموں کے کام میں مداخلت نہیں کریں گی بلکہ تعاون اور اصلاح کے جذبے سے کام لیں گی اور مسائل کو پُرامن انداز میں متعلقہ اداروں کے علم میں لایا جائے گا۔ عوامی کمیٹیوں کو علاقے میں منشیات کے پھیلاؤ کے خلاف مؤثر مہمات چلانے کی ذمہ داری دی گئی ہے، جن کے تحت آگاہی پروگرام، والدین و طلبہ کی مشاورت، اور مقامی تھانوں سے رابطہ کاری شامل ہوگی۔ سرکاری اسکولوں اور طبی مراکز کی کارکردگی کی نگرانی بھی ان کمیٹیوں کے فرائض میں شامل ہے، تاکہ تعلیمی معیار اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور عبادت گاہوں کی صفائی و ستھرائی، مقامی سطح پر کھیلوں کے مقابلے، اور نوجوانوں کے لیے ٹیلنٹ ایوارڈز کا انعقاد بھی کمیٹیوں کے ذریعے کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کمقامی سطح پر جھگڑوں اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے ہر عوامی کمیٹی کے تحت مصالحتی انجمن بھی قائم کی جائے گی، جس میں علمائے کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز اور بااعتماد معزز افراد شامل ہوں گے۔ ان انجمنوں کا مقصد محلے اور گاؤں کی سطح پر تنازعات کو عدالتوں تک پہنچنے سے پہلے حل کرنا ہے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں قائدانہ کردار دیا جائے گا اور جماعت اسلامی یوتھ کو اس مہم میں کلیدی کردار سونپا جائے گا۔ امیرِ صوبہ نے تمام ضلعی امراء کو ہدایت کی کہ 31اگست تک ممبرز کنونشنز منعقد کیے جائیں تاکہ کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل تیزی سے مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی یہ مہم عوام کے ساتھ تعلق کو مضبوط بنانے، حقیقی مسائل کو اجاگر کرنے اور خدمتِ خلق کے جذبے کو معاشرے میں عام کرنے کی ایک مربوط کوشش ہے۔