پی پی 52 سیالکوٹ ضمنی الیکشن، نتائج آنا شروع
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
پنجاب اسمبلی کے حلقے پی پی 52 سیالکوٹ کے ضمنی الیکشن کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج آنا شروع ہو گئے۔
پی پی 52 سیالکوٹ کے 185 پولنگ اسٹیشنز میں سے 17 کا نتیجہ آ گیا، جن میں ن لیگ کی حنا ارشد وڑائچ کو برتری حاصل ہے۔
غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق حنا ارشد وڑائچ 6230 ووٹ لے کر آگے ہیں جبکہ آزاد امیدوار فاخر نشاط گھمن 2305 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی پی 52 سمبڑیال ضمنی الیکشن، حنا ارشد وڑائچ کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
حلقہ پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی الیکشن 2025ء کے بارے میں گفتگو کرتے ہوے راہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پولنگ مکمل ہونے سے پہلے ہی فارم 45 بنا لئے گئے، اس بار طریقہ واردات بدل دیا گیا اور فارم 45 اپنی مرضی کے بنائے گئے، دھاندلی کے یہ نتائج ہم تسلیم نہیں کریں گے، ہم قیادت کے ساتھ بیٹھ کر اگلا لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ حلقہ پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی الیکشن 2025ء میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے میدان مار لیا، ریٹرننگ افسر نے ان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق مسلم لیگ نون کی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے 78 ہزار 702 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار فاخر نشاط گھمن 39 ہزار 18 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ نے 6 ہزار 832 ووٹ حاصل کر سکے۔ اس کے علاوہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے امیدوار محمد شفاقت نے 4 ہزار 851 ووٹ حاصل کئے۔
واضح رہے کہ یہ نشست مسلم لیگ نون کے رکن پنجاب اسمبلی چودھری ارشد وڑائچ کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ لیگی امیدوار حنا ارشد وڑائچ نے اپنی جیت کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور اپنے مرحوم والد کے نام کر دیا، جیت پر حنا ارشد وڑائچ کے گھر پر جشن کا سماں رہا، کارکنوں نے بھنگڑے ڈالے اور آتش بازی کی۔ دوسری جانب پی ٹی آئی کے امیدوار نے پی پی 52 ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا۔
راہنما پی ٹی آئی فاخر نشاط نے کہا ہے کہ پولنگ مکمل ہونے سے پہلے ہی فارم 45 بنا لئے گئے، اس بار طریقہ واردات بدل دیا گیا اور فارم 45 اپنی مرضی کے بنائے گئے، دھاندلی کے یہ نتائج ہم تسلیم نہیں کریں گے، ہم قیادت کے ساتھ بیٹھ کر اگلا لائحہ عمل ترتیب دیں گے۔ دریں اثناء الیکشن کمیشن نے دھاندلی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ثبوت فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور یقین دہانی کرائی ہے کہ شواہد لانے پر صوبائی الیکشن کمشنر کی جانب سے کارروائی کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن نے پیپلز پارٹی کے دھاندلی کے الزامات بے بنیاد اور انتظامیہ کی جانب سے مختلف پولنگ سٹیشنز کو بند کرنے کی خبر کو سراسر جھوٹ قرار دیا۔