بلاول بھٹو نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو سلامتی کونسل اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, June 2025 GMT
پاکستانی سفارتی مشن کے قائد بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پارلیمانی وفد نے بھارتی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرنے کیلئے نیو یارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی۔
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ڈنمارک، یونان، پاناما، صومالیہ، الجزائر، گیانا، جاپان، جنوبی کوریا، سیرالیون اور سلووینیا کے نمائندوں کے سامنے پاکستانی مؤقف رکھا۔
بلاول بھٹو زرداری نے بے بنیاد بھارتی الزامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین کے سامنے دلائل کے ساتھ مسترد کیا اور دنیا کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بغیر کسی تحقیق یا شواہد کے پاکستان پر الزام تراشی ناقابلِ قبول ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا عالمی برادری صرف تنازع کے بعد حل کی کوششوں تک محدود نہ رہے بلکہ جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے تنازع سے قبل حل تلاش کرے۔ پاکستان کا ردعمل بھارتی جارحیت کے خلاف نپا تُلا، ذمہ دارانہ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق تھا۔
یہ بھی پڑھیے جموں و کشمیر کے تنازع کے حل کے بغیر پائیدار امن ممکن نہیں، بلاول بھٹو بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں چینی مستقل مندوب سے ملاقات بلاول بھٹو نے نیو یارک پہنچتے ہی اپنا پیغام شیئر کردیااس موقع پر وفد میں شامل سینیٹر شیری رحمان، حنا ربانی، مصدق ملک و دیگر نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا بھارت کی جانب سے شہری علاقوں کو نشانہ بنانا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا خطے کے امن کے لیے خطرہ ہے، سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی قلت، غذائی بحران اور ماحولیاتی تباہی جنم لے سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے منتخب اراکین نے پاکستان کی سفارتی کاوشوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سلامتی کونسل اقوام متحدہ بلاول بھٹو
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی زیرقیادت وفد کی اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سے ملاقات؛ بھارتی جارحیت کی مذمت
بلاول بھٹو زرداری کی زیرقیادت پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں امریکی مندوب سے ملاقات کی ہے، جس میں بھارتی جارحیت کی مذمت اور خطے کی تازہ صورت حال پر پاکستانی مؤقف کو اجاگر کیا گیا۔
اقوام متحدہ میں امریکا کی قائم مقام مستقل مندوب، سفیر ڈوروتھی شیا سے پاکستان کے اعلیٰ سطح کے پارلیمانی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کی، جس میں جنوبی ایشیا کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی انتظامیہ، بالخصوص صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے 22 اپریل 2025 کو ہونے والے پہلگام حملے کے بعد کی صورتحال سے سفیر شیا کو آگاہ کیا اور اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ بھارت نے بغیر کسی قابلِ اعتبار تحقیق یا مصدقہ شواہد کے فوری طور پر پاکستان پر الزام تراشی کی۔
انہوں نے زور دیا کہ اس طرح کے قبل از وقت اور بے بنیاد الزامات نہ صرف کشیدگی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ بامقصد مکالمے اور امن کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صفِ اوّل میں رہا ہے اور سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام حل طلب مسائل کے حوالے سے بامعنی اور جامع مکالمے کے آغاز میں اپنا کردار ادا کرے۔ بالخصوص انڈس واٹرز ٹریٹی (سندھ طاس معاہدے) کو معطل کرنے کے بھارتی فیصلے کے تناظر میں، جسے انہوں نے ’’پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے‘‘کے مترادف قرار دیا۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پاکستان کا 9 رکنی اعلیٰ سطح کا پارلیمانی وفد، جس میں وفاقی وزیر، سابق وزرا اور ارکانِ پارلیمان شامل ہیں، اس وقت پاکستان کی عالمی سفارتی مہم کے سلسلے میں امریکا کے دورے پر ہے۔