Jasarat News:
2025-07-28@23:42:01 GMT

بجلی کے بلوں  میں کمی کیسے ممکن ہے؟ آزمودہ طریقے جانیے!

اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT

بجلی کے بلوں  میں کمی کیسے ممکن ہے؟ آزمودہ طریقے جانیے!

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مہنگائی کے اس کٹھن دور میں جہاں آٹا، چینی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں نے عوام کو پریشان کر رکھا ہے، وہیں بجلی کا بل بھی گھر کے بجٹ کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔

ہر ماہ صارفین کو نہ صرف غیر متوقع بل موصول ہوتا ہے بلکہ اس کے ساتھ بے شمار چارجز اور ٹیکسز بھی شامل ہوتے ہیں، جن کا اندازہ اکثر صارفین کو ہوتا ہی نہیں۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کا بجلی کا بل زیادہ کیوں آتا ہے؟ اور اسے کم کیسے کیا جا سکتا ہے؟

یہ رپورٹ آپ کو مکمل آگاہی فراہم کرے گی کہ گھر میں کون سا آلہ کتنے یونٹس استعمال کرتا ہے، بل کیسے بڑھتا ہے اور اس میں کمی کے لیے کیا احتیاطی تدابیر اپنائی جا سکتی ہیں۔

بجلی کے بل میں اضافے کی بنیادی وجہ زیادہ یونٹس کا استعمال اور بجلی کے سلیب سسٹم کے مطابق یونٹ کے نرخ میں اضافہ ہے۔ مثلاً اگر آپ 200 یونٹس تک بجلی استعمال کریں تو ایک قیمت لاگو ہوتی ہے، لیکن 201 واں یونٹ آتے ہی پوری کھپت کا ریٹ زیادہ ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً صرف ایک یونٹ اضافے سے ہزاروں روپے کا فرق پڑ سکتا ہے۔

اس کے علاوہ بجلی کے بل میں ٹی وی فیس، جنرل سیلز ٹیکس، فیول ایڈجسٹمنٹ، نیلم جہلم سرچارج اور دیگر چارجز بھی شامل ہوتے ہیں۔

کے الیکٹرک کے مطابق جو صارفین ماہانہ 200 یونٹس یا اس سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، وہ پروٹیکٹڈ میں شمار ہوتے ہیں، جن پر نسبتاً کم نرخ لاگو ہوتے ہیں۔ جیسے ہی صارف 201 یونٹس کی حد پار کرتا ہے، وہ نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں آ جاتا ہے، جس کے نرخ زیادہ ہوتے ہیں۔ ایک بار اس کیٹیگری میں آ جائیں تو اگلے 6ماہ تک کم یونٹس استعمال کرنے کے باوجود اضافی بل بھرنا پڑتا ہے۔

بجلی کا ایک یونٹ اُس وقت بنتا ہے جب ایک ہزار واٹ کا کوئی آلہ ایک گھنٹے تک چلایا جائے۔ یعنی اگر آپ کا کوئی آلہ 500 واٹ کا ہے اور وہ دو گھنٹے چلے تو ایک یونٹ خرچ ہو گا۔

اب جانتے ہیں کہ کون سا  آلہ کتنے واٹ استعمال کرتا ہے۔ مثلاً استری 1000 واٹ کی ایک گھنٹے میں ایک یونٹ استعمال کرتی ہے۔ اسی طرح فریج 180 واٹ کا 5 گھنٹے میں ایک یونٹ استعمال کرے گا جب کہ واشنگ مشین 500 واٹ کی 2 گھنٹے میں ایک یونٹ استعمال کرتی ہے۔

علاوہ ازیں پانی کی موٹر 750 واٹ کی ایک گھنٹے میں ایک یونٹ استعمال کرے گی۔ ٹیوب لائٹ (50 واٹ) کی 20 گھنٹے میں ایک یونٹ، ایل ای ڈی (12 واٹ) کی 83 گھنٹے میں ایک یونٹ اور پنکھا (80 واٹ) کا  12 گھنٹے میں ایک یونٹ استعمال کرے گا۔

اسی طرح 2 ٹن اے سی (2000 واٹ) کا صرف 30 منٹ میں ایک یونٹ جب کہ انورٹر اے سی (1200 واٹ) کا تقریباً 45 منٹ میں ایک یونٹ خرچ کرے گا۔ یاد رکھیں کہ یہ تمام اعداد و شمار اوسط استعمال کے مطابق ہیں اور آپ کے آلات کے اصل واٹ پر ان میں کمی یا زیادتی ہو سکتی ہے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ کے بعد جب سپلائی بحال ہوتی ہے تو گھر میں موجود تمام الیکٹرانک اشیا ایک ساتھ چلنا شروع ہو جاتی ہیں، جس سے اچانک لوڈ بڑھتا ہے اور زیادہ واٹ کھپت کی وجہ سے یونٹ بڑھ جاتے ہیں۔ اسے ماہرین ٹارک  کہتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے انورٹر یا وولٹیج ریگولیٹر استعمال کرنا مفید ہو سکتا ہے۔

اب جانتے ہیں کہ ہم اپنا بل کس طرح کم کر سکتے ہیں۔ دن میں سورج کی روشنی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ غیر ضروری پنکھے، بلب اور آلات بند رکھیں۔ پرانے اور زیادہ واٹ والے آلات کی جگہ انرجی ایفیشنٹ آلات استعمال کریں۔ استری اور موٹر کا استعمال محدود اور مختصر وقت کے لیے کریں۔

اسی طرح دن کے اوقات میں زیادہ بجلی استعمال کریں تاکہ آف پیک ریٹ لاگو ہو اور روزانہ میٹر کی ریڈنگ نوٹ کریں تاکہ آپ کو اندازہ ہو کہ روزانہ کتنے یونٹس استعمال ہو رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: استعمال کریں ہوتے ہیں بجلی کے

پڑھیں:

لاہور میں جعلی ڈرنکس یونٹس کو پلاسٹک بوتلیں سپلائی کرنے والا یونٹ پکڑا گیا

لاہور:

ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں نے فیروزپور روڈ پر ایک پلاسٹک بوتل بنانے والے جعلی یونٹ کا پتہ لگا لیا۔

اس یونٹ میں معروف برانڈز کی نقلی پلاسٹک بوتلیں تیار کی جارہی تھیں اور ان بوتلوں کو جعلی ڈرنکس یونٹس کو سپلائی کیا جا رہا تھا۔

فوڈ سیفٹی ٹیموں نے رات گئے اس یونٹ کی چیکنگ کے دوران 1100 تیار شدہ نقلی پلاسٹک بوتلیں برآمد کیں۔ اس کے علاوہ، 2 مولڈ ڈائی، بلوئنگ مشین اور 9 بوریاں پلاسٹک بوتل پری فوم (خام مال) بھی ضبط کی گئیں۔

ڈی جی فوڈ اتھارٹی عاصم جاوید نے بتایا کہ یہ یونٹ ایک رہائشی علاقے میں چھپ کر چل رہا تھا جہاں جعلی بوتلوں کی تیاری کی جا رہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جعلی بوتلوں کی تیاری کے دوران ناقص پلاسٹک استعمال کیا جا رہا تھا، جو قوانین کے خلاف ہے۔

عاصم جاوید نے مزید کہا کہ فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں نے فوری طور پر ایف آئی آر درج کروا دی ہے اور جعلی بوتلوں کی سپلائی کرنے والے یونٹس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے خبردار کیا کہ خوراک کے نام پر جعلسازی کرنے والوں کے دن گنے جا چکے ہیں اور فوڈ اتھارٹی کی جانب سے زیرو ٹالرینس کی پالیسی اپنائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویجیلنس ٹیم کی خفیہ اطلاع پر بروقت کارروائی کر کے جعلی بوتلوں کی سپلائی ناکام بنائی گئی ہے۔

شہریوں سے درخواست ہے کہ وہ اپنے ارد گرد موجود ایسے عناصر کی اطلاع فوری طور پر فوڈ اتھارٹی کی ہیلپ لائن 1223 پر دیں۔

متعلقہ مضامین

  • جانیے خشکی میں گھرے ممالک پر عنقریب منعقد ہونیوالی یو این کانفرنس بارے
  • گیس کی فی یونٹ قیمت میں 590 روپے کا ہوشربا اضافہ
  • جشنِ آزادی ’معرکہ حق‘ تھیم کے ساتھ شایانِ شان طریقے سے منایا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ
  • ڈالر کو مصنوعی طریقے سے مہنگا رکھا جارہا ہے، وزیراعظم نوٹس لیں، پاکستان بزنس فورم کا مطالبہ
  • بغیر کوڈنگ کے ایپ بنانا ممکن، گوگل نے ‘اوپل’ نامی اے آئی ٹول لانچ کردیا
  • پاکستان میں بٹ کوائن مائننگ: توانائی سے عالمی معیشت تک رسائی
  • لاہور میں جعلی ڈرنکس یونٹس کو پلاسٹک بوتلیں سپلائی کرنے والا یونٹ پکڑا گیا
  • سدھار اب بھی ممکن ہے!
  • باقاعدگی سے میک اپ کرنیوالی خواتین کس خطرناک بیماری میں مبتلا ہوسکتی ہیں؟
  • چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ