لاہور:

پنجاب حکومت نے حافظ آباد میں اجتماعی زیادتی کا شکار خاتون کی قانونی، طبی اور نفسیاتی معاونت کا اعلان کردیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے حافظ آباد کا دورہ کرکے اجتماعی زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون سے ملاقات کی۔

حنا پرویز بٹ نے اغواء، اجتماعی زیادتی اور بلیک میلنگ کا نشانہ بننے والی خاتون کو انصاف فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

حنا پرویز بٹ نے بتایا کہ مقدمہ میں نامزد تین ملزمان پولیس مقابلے میں مارے جاچکے ہیں جبکہ ایک مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے، انہوں نے پولیس کو مفرور ملزم کی فوری گرفتاری کی بھی ہدایت کردی۔

بعد ازاں حنا پرویز بٹ نے زیادتی کے بعد قتل ہونے والے دو بچوں کے گھر کا دورہ کرکے احمد علی اور ارشمان کے خاندان سے ملاقات کرکے مکمل انصاف کی یقین دہانی کرائی۔

حنا پرویز بٹ نے ڈی پی او حافظ آباد کو مقدمہ کی شفاف تفتیش کے احکامات جاری کیے۔

حنا پرویز بٹ نے کہا کہ یہ صرف ایک واقعہ نہیں قومی المیہ ہے، ظالم قانون کے شکنجے میں آئیں گے، خواتین اور بچوں کے لیے محفوظ پنجاب حکومت پنجاب کا ویژن ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حنا پرویز بٹ نے اجتماعی زیادتی

پڑھیں:

پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ

پنجاب حکومت نے صوبے میں جنگلی حیات کے تحفظ اور انسانی آبادیوں کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں۔ نئے اقدامات میں ’’پنجاب وائلڈ لائف ہیزرڈ کنٹرول رولز 2025‘‘ کا نفاذ اور جنگلی حیات کے قوانین میں ترامیم شامل ہیں، جو ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کو جدید خطوط پر استوار کریں گی۔ سرکاری اعلامیے کے مطابق نئے قواعد کا مقصد انسان اور جنگلی جانوروں کے درمیان تصادم یا خطرے کی صورت میں سائنسی، منظم اور فوری کارروائی ممکن بنانا ہے۔ اگر کوئی جانور انسانی جان یا دیگر جانداروں کے لیے خطرہ بن جائے یا کسی بیماری یا چوٹ کی وجہ سے زندہ رہنے کے قابل نہ ہو، تو چیف وائلڈ لائف رینجر عوامی شکایات اور سائنسی شواہد کی بنیاد پر کارروائی کا حکم دے سکے گا۔ ہنگامی حالات میں رینجر متعلقہ ماہرین سے مشورہ کرکے جانور کو قابو میں لانے، منتقل کرنے یا ہٹانے کا فیصلہ کرے گا۔ تمام اقدامات کے لیے ویٹرنری ماہرین اور پنجاب کیپٹیو وائلڈ لائف مینجمنٹ کمیٹی سے مشاورت لازمی ہوگی۔ قوانین میں غیر قانونی شکار کے جرمانے بڑھا دیے گئے ہیں۔ فرسٹ شیڈول کے بعض پرندوں کا شکار یا قبضہ 10 ہزار روپے فی جانور، باز، ہریڑ، لگر اور الو کا معاوضہ ایک لاکھ روپے، شیڈول دوئم اور سوئم کے ممالیہ جانوروں کا معاوضہ ایک لاکھ روپے جبکہ گیدڑ، سور اور جنگلی سور کا معاوضہ 25 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے۔ شکار میں استعمال ہونے والے آلات پر بھی جرمانے سخت کیے گئے ہیں، شارٹ گن 25 ہزار، غیر ملکی شارٹ گن 50 ہزار، مقامی رائفل 50 ہزار، غیر ملکی رائفل ایک لاکھ، پی سی پی ائیر گن 50 ہزار، گاڑی یا جیپ 5 لاکھ، موٹر سائیکل ایک لاکھ، سائیکل یا کشتی 25 ہزار اور برقی آلات 25 ہزار روپے کا جرمانہ ہوگا۔ اعزازی گیم وارڈن کا عہدہ ختم کر دیا گیا ہے جبکہ کمیونٹی بیسڈ کنزروینسی کے ارکان کو قانونی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ غیر قانونی شکار یا تجارت کی روک تھام میں مدد دے سکیں۔ شکار، بریڈنگ اور خرید و فروخت کے اجازت ناموں کی نیلامی کے لیے ڈیجیٹل پلیٹ فارم متعارف کرایا جائے گا، کتوں کی دوڑ میں زندہ خرگوش کے استعمال پر پابندی ہوگی اور صرف مشینی چارے کی اجازت دی جائے گی۔ صوبے بھر میں جدید آلات سے لیس خصوصی وائلڈ لائف پروٹیکشن سینٹرز قائم کیے جائیں گے جہاں اہلکاروں کو وارنٹ کے بغیر تلاشی اور گرفتاری کا اختیار حاصل ہوگا تاکہ جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق قوانین پر مؤثر عمل در آمد یقینی بنایا جا سکے۔ نئے قوانین کا مقصد نہ صرف جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے بلکہ انسانی زندگی اور معاشرتی تحفظ کو بھی برقرار رکھنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ : خاتون اہلکار سے زیادتی پر فوجی افسر کو سزا
  • ماتلی،خاتون سے مبینہ زیادتی
  • پنجاب حکومت کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری پر کڑی سزا دینے کا فیصلہ
  • یہ تاثر درست نہیں کہ وظیفہ دے کر حکومت مسلط ہوجائے گی، طاہر اشرفی
  • پنجاب میں ’ڈیجیٹل امن حصار‘ مکمل، لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے سخت نفاذ کا اعلان
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے نئے قوانین اور جرمانوں میں اضافہ
  • اسرائیل کو تسلیم کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے: حافظ نعیم
  • طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم
  • دھی رانی پروگرام، مظفرگڑھ میں 200 جوڑوں کی اجتماعی شادیاں
  • خیبر پی کے: امن کیلئے حکومت‘ اپوزیشن متحد‘ اجتماعی دانش سے حل نکالیں گے‘ سہیل آفریدی