حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
حکومت نے پیڑولیم مصنوعات کی قیمت میں بڑا اضافہ کردیا اور پیڑول کی قیمت فی لیٹر 258 روپے 43 پیسے ہوگئی ہے۔
فنانس ڈویژن سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے اوگرا اور متعلہ وزارتوں کی سفارشات کی بنیاد پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمت کا اطلاق فوری طور پر اگلے 15 روز کے لیے ہوگا۔
وفاقی حکومت نے پیڑول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 80 پیسے کا اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد پیٹرول فی لیٹر کی نئی قیمت 253 روپے 63 پیسے بڑھ کر 258 روپے 43 پیسے ہوگئی ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7 روپے 95 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا ہے، جس کے نتیجے میں فی لیٹر قیمت 254 روپے 64 پیسے بڑھ کر 262 روپے 59 پیسے ہوگئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اضافہ کردیا حکومت نے کی قیمت فی لیٹر
پڑھیں:
بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ملک بھر کے عوام کو ایک اور مہنگائی کے جھٹکے کے لیے تیار رہنا ہوگا، حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمت میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین پر نافذ کرنے کے لیے بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو درخواست دی کہ بجلی فی یونٹ 19 پیسے مزید بڑھائی جائے، جس پر نیپرا نے سماعت کی تاریخ 29 ستمبر مقرر کر دی ہے، جس کے بعد فیصلہ سامنے آئے گا کہ عوام کو بجلی کتنے مہنگے نرخوں پر دستیاب ہوگی۔
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ اگست کے دوران ملک بھر میں 14 ارب 22 کروڑ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 13 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں کو فراہم کی گئیں۔ اس بجلی کی پیداواری لاگت اوسطاً 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 31 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی تھی۔
یہی فرق 19 پیسے فی یونٹ کے اضافے کی صورت میں صارفین سے وصول کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت مانگا گیا یہ اضافہ ملک بھر کے صارفین کو متاثر کرے گا اور کے الیکٹرک کے صارفین بھی اس کے دائرے میں آئیں گے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو عام شہریوں کے لیے بجلی کے بل ادا کرنا مزید مشکل ہو جائے گا کیونکہ پہلے ہی بجلی کی بلند قیمتیں گھریلو بجٹ پر بھاری پڑ رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ہر ماہ ایڈجسٹمنٹ سے متوسط اور غریب طبقے کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ایسے وقت میں جب مہنگائی پہلے ہی بلند ترین سطح پر ہے اور عوام اشیائے خورونوش سے لے کر ایندھن تک کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں، بجلی کا مزید مہنگا ہونا براہِ راست عوامی زندگی پر گہرا اثر ڈالے گا۔