UrduPoint:
2025-06-16@18:28:56 GMT

عمر ایوب اور اسد عمر کو عدالت سے ریلیف مل گیا

اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT

عمر ایوب اور اسد عمر کو عدالت سے ریلیف مل گیا

لاہو ر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2025ء) پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی 9مئی جلائو گھیرائو کے مقدمات میں ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی گئی، عدالت نے اسد عمر کی عبوری ضمانتوں میں 25جولائی تک توسیع کردی۔

(جاری ہے)

انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 9مئی جلائو گھیرائو کے مقدمات میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمرایوب کی عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔رپورٹ کے مطابق عدالت نے اسد عمر کی عبوری ضمانتوں میں 25 جولائی تک توسیع کردی۔عمر ایوب کے وکیل رانا مدثر عمر نے حاضری معافی کی درخواست دائر کی تھی، قائد حزب اختلاف آج قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن میں مصروف ہیں، استثنیٰ دیا جائے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، وقائع نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے امریکا میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی سے متعلق کیس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوالات کے جوابات طلب کر لیے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کی، ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سوال پوچھا کیا حکومتِ پاکستان امریکی عدالت میں عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق عدالتی معاونت کا جواب جمع کرائے گی؟۔ حکومت عافیہ صدیقی کی اپنی رہائی کے لیے دائر کردہ درخواست میں بطور معاون عدالتی بیان جمع کرانے کے لیے تیار ہے تاکہ انہیں انسانی بنیادوں پر رہا کیا جا سکے؟۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کو ہدایت دی جائے کہ وہ امریکہ میں عدالتی معاونت پر رضا مندی ظاہر کرے، اس جواب میں حکومت نے عافیہ صدیقی کی دائر درخواست کے مندرجات کی حمایت یا تصدیق نہیں کرنی۔ وکیل عمران شفیق نے کہا کہ حکومت پاکستان سے محض اتنا مطالبہ ہے کہ وہ عافیہ صدیقی کی درخواست کے مندرجات سے قطع نظر محض مختصر سی استدعا کرے کہ عافیہ صدیقی کو انسانی بنیادوں پر رہا کیا جائے۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اس معمولی سی استدعا سے حکومت پاکستان کو آخر کیا نقصان ہو سکتا ہے؟، پاکستان کے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان گزشتہ ایک پیشی پر اسی عدالت میں بیان دے چکے ہیں۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ اٹارنی جنرل پہلے کہہ چکے ہی کہ حکومت امریکہ میں عدالتی معاونت کی درخواست دائر کرے گی تو پھر اب کیا مسئلہ ہے؟، اگلی سماعت پر حکومتی موقف سے آگاہ کریں اور عدالت کو دلیل سے مطمئن کریں کہ اس میں حکومت کا نقصان کیا ہے؟۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کہا کہ سابقہ اپوزیشن نے اس وقت کے وزیر اعظم کو خطوط لکھے کہ عافیہ کی رہائی کے لئے قانونی اقدامات کریں، عدالت نے استفسار کیا کہ حکومت کے بعد حالات میں ایسی کیا تبدیلی ہے کہ حکمران جماعت کا موقف بدل گیا؟۔ فاضل جج نے مزید کہا کہ ایسی نظیریں موجود ہیں کہ حکومت پاکستان ماضی میں ایسے معاون عدالتی بیان داخل کر چکی ہے۔ جب پہلے معاون عدالتی بیان داخل ہوتے تھے تو اب کیا قانونی پیچیدگی ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ہدایات لیکر عدالت کو مطمئن کریں۔ کیس کی سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پی آئی اے کے پائلٹ نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر فائر کیے جانے والے میزائلوں کی ویڈیو ریکارڈ کرلی
  • علیمہ خان اور عظمیٰ خان کی عبوری ضمانت میں یکم اگست تک توسیع
  • پرتشدد ریلی کیس:عالیہ حمزہ، انتظار پنجوتھہ اور فلک ناز بلوچ کی عبوری ضمانتیں منظور
  • پرتشدد ریلی کیس: عالیہ حمزہ، انتظار پنجوتھہ اور فلک ناز بلوچ کی ضمانت منظور
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے خط کا جواب دیدیا
  • عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست کل سماعت کیلئے مقرر
  • عدالت نے ایف آئی اے کوفرحت اللہ بابر کو ہراساں کرنے سے روک دیا
  • قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان کا پارلیمنٹ میں “ورچوئل مارشل لاء” کے نفاذ کا الزام، حکومت پر شدید تنقید
  • ڈاکٹر عافیہ کی رہائی درخواست پر حکومت کو آخر کیا نقصان ہے: اسلام آباد ہائیکورٹ