ایران سے 160 پاکستانیوں کو تفتان کے راستے پاکستان پہنچا دیا گیا، امیگریشن حکام
اشاعت کی تاریخ: 16th, June 2025 GMT
ایران میں پھنسے 160 پاکستانیوں کو تفتان کے راستے پاکستان پہنچا دیا گیا ہے۔
امیگریشن حکام کے مطابق پاکستان پہنچنے والوں میں زائرین اور تاجروں سمیت دیگر افراد شامل ہیں، ایران میں زیر تعلیم 152 طلبا و طالبات کو بھی آج تفتان کے راستے پاکستان پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: ایران میں کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں؟ دفتر خارجہ نے بتادیا
حکام نے بتایا کہ ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں، پاکستان سے ایران جانے والوں کی امیگریشن بند ہے، صرف ایران سے پاکستان آنے کی اجازت ہے۔
امیگریشن حکام کے مطابق ایران میں زیر تعلیم 60طلبا کی 2 بسیں بھی تفتان کے راستے پاکستان میں داخل ہوگئی ہیں جبکہ طلبا کی مزید 2 گاڑیاں بھی پہنچ رہی ہیں، ایران میں زیرتعلیم 152 طلباوطالبات کو بھی آج تفتان کےراستے پاکستان پہنچایاجائےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Iran-Israel War 2025 taftan taftan pak iran border.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران میں
پڑھیں:
ایران کے میزائل حملوں میں گیس اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے.اسرائیل کا اعتراف
تل ابیب/تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔15 جون ۔2025 )ایران کے میزائل حملوں میںحیفہ میں واقع گیس پائپ لائنز اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے جس کے بعد بعض ڈاﺅن اسٹریم آپریشنز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے یہ بات اسرائیلی آئل ریفائنریز کمپنی نے بتائی ہے . برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی آئل ریفائنریز کمپنی نے اعتراف کیا ہے کہ ایرن کے میزائل حملوں سے حیفہ میں واقع گیس پائپ لائنز اور تیل کی ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے اسرائیل کی آئل ریفائنریز کمپنی کا کہنا ہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے باوجود ریفائننگ کی بنیادی سہولت بدستور کام کر رہی ہیں تاہم بعض ڈاﺅن اسٹریم آپریشنز کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے.(جاری ہے)
اسرائیل کے آرمی ریڈیو نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی حملے میں حیفہ ریفائنری میں تیل کی پائپ لائنز متاثر ہوئی ہیں ان حملوں کے نتیجے میں انفراسٹرکچر کو نمایاں نقصان پہنچا اگرچہ اہم ریفائننگ کا عمل محدود پیمانے پر جاری ہے واضح رہے کہ ایران نے گزشتہ رات اعلان کیا تھا کہ اس نے اسرائیلی جارحیت اور ایرانی تیل اور توانائی کی دیگر تنصیبات پر حملوں کے ردعمل میں حیفہ کی آئل ریفائنری کو نشانہ بنایا، تہران نے ان حملوں کو جائز دفاعی اقدام قرار دیا ہے، جس کا مقصد اسرائیل کی فوجی اور اقتصادی تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا. دوسری جانب ایرانی تھنک ٹینک ”ڈپلو ہاﺅس‘ ‘کے ڈائریکٹر حامد رضا غلام زادہ نے کہا ہے کہ برطانیہ کا خطے میں لڑاکا طیارے بھیجنے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مداخلت کر رہے ہیں لیکن لڑائی میں شامل ہونے کی صورت میں وہ یقیناً ایران کے لیے ایک جائز ہدف ہوں گے ایران کا موقف اس بار بالکل واضح ہے اگر برطانیہ جنگ میں شامل ہونے کا انتخاب کرتا ہے تو پھر یہ وہ قیمت ہے جو اسے ادا کرنا ہوگی. ادھر ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ ایرانی پولیس نے صوبہ البرز میںاسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے رپورٹ میں پولیس ترجمان کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ موساد کی ”دہشت گرد“ ٹیم کے دو ارکان جو کہ بم، دھماکہ خیز مواد اور الیکٹرانک آلات بنانے پر کام کر رہے تھے انہیں تہران کے مغرب میں صوبہ البرز میں گرفتار کیا گیا ہے. واضح رہے کہ حماس کے راہنما اسماعیل ہانیہ کو تہران میں نشانہ بنائے جانے کے بعد سے سیکورٹی امورکے عالمی ماہرین سوال اٹھا رہے ہیں کہ اسرائیل کو ایران کی ہائی ویلیو شخصیات کی نقل وحرکت اور ٹھکانوں کی درست معلومات گراﺅنڈانٹیلجنس کے بغیرممکن نہیں ہے حالیہ حملوں کے دوران اور ماضی میں بھی ایران کی اعلی شخصیات کو ملک کے اندر نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جن میں حکومتی‘فوجی حکام ‘جوہری سائنس دان اور دیگر اہم شخصیات شامل ہیں.