پاکستان کی کرپٹو سفارتکاری اور امریکی صدر کیلئے نوبل انعام کی حمایت ٹیرف سے بچنے کی حکمت عملی کا حصہ ، فنانشل ٹائمز کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن ) فنانشل ٹائمز نے اپنے آرٹیکل میں دعویٰ کیاہے کہ پاکستان خود کو بٹ کوائن مائننگ کا مرکز، قیمتی معدنیات کا ماخذ اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل امن انعام کی حمایت فراہم کرنے والے ملک کے طور پر پیش کر رہا ہے، تاکہ معاشی دباؤ سے نکل کر امریکی تجارتی محصولات سے بچ سکے اور واشنگٹن سے قریبی تعلقات قائم کر سکے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی وزارت خزانہ ملک کے سب سے بڑے برآمدی پارٹنر، امریکہ کے ساتھ تجارتی معاہدے کو حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور ٹیرف کو روکنے کی امید رکھتی ہے، جو 9 جولائی کو 29 فیصد تک جا سکتا ہے۔
اگر نوازشریف اڈیالہ جیل عمران خان کو منانے گئے تو بے عزت ہو کر آئیں گے : نصرت جاوید
پاکستان کی مذاکراتی ٹیم، جس میں کرپٹو وزیر بلال بن ثاقب بھی شامل ہیں، پیر کو امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر سے ملاقات کے لیے واشنگٹن پہنچی۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ معاہدے میں امریکی کپاس اور سویا بین کی خریداری، اور معدنیات کے شعبے میں "اسٹریٹجک و انویسٹمنٹ شراکت" شامل ہو سکتی ہے۔
بلال بن صاقب نے فنانشل ٹائمز کو بتایا’’پاکستان کی کرپٹو سفارت کاری نے ہمیں عالمی جدت کے نظام میں صرف فائدہ اٹھانے والا نہیں بلکہ ایک معمار کے طور پر دوبارہ متعارف کروایا ہے‘‘۔
اڈوں پر موجود بچے ٹرک ڈرائیوروں کے ہاتھوں کسی نہ کسی شکل میں استحصال کا شکار
انہوں نے بعد ازاں وائٹ ہاؤس کا دورہ کیا، نیویارک میں امریکی وزیر تجارت کے بیٹے برینڈن لٹ نک سے ملاقات کی، اور کرپٹو پلیٹ فارم ٹرون کے بانی جسٹن سن کو پاکستان آنے کی دعوت دی۔
مئی میں لاس ویگاس میں ایک تقریب کے دوران پاکستان کے کرپٹو وزیر بلال بن صاقب نے کہا کہ وہ ٹرمپ کو کرپٹو کو بچانے والے صدر کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ کے ساتھ ٹریڈ ڈیل پر مذاکرات کیلئے پاکستان کے وفد میں شامل بلال بن ثاقب پاکستان کی واحد نوجوان شخصیت ہیں جنہیں یہ اعزاز حاصل ہواہے ، وفد کا حصہ بننے پر بلال بن ثاقب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان اور امریکہ کے درمیان جاری ٹیرف مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے وفد کا حصہ بننا میرے لیے باعثِ فخر ہے‘‘۔
سول کورٹس کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں ضلعی عدالتوں کو بھیجنے کا معاملہ ، ایڈیشنل رجسٹرار اسلام آباد ہائیکورٹ طلب
بلال بن ثاقب پاکستان کے کرپٹو میں روشن مستقبل کیلئے پرُ اعتماد ہیں اور انہیں وزیراعظم کا اعتماد بھی حاصل ہے ۔
ایشیا پیسیفک فاؤنڈیشن آف کینیڈا کے سینئر فیلو مائیکل کگل مین کے مطابق پاکستان نے امریکا کی کرپٹو اور معدنیات میں دلچسپی کو اپنی پیشکش میں شامل کر کے ٹرمپ انتظامیہ کی توجہ حاصل کی ہے۔امریکا، جو پاکستان سے برآمدات کا پانچواں حصہ خریدتا ہے، پاکستانی ملبوسات کا بڑا خریدار ہے۔
کگل مین کے مطابق چاہے معاہدہ ہو یا نہ ہو، پاکستان کی کرپٹو اور مائننگ پیشکش نے اسے "ٹرمپ کے واشنگٹن میں جگہ بنانے، توجہ حاصل کرنے اور مستقبل میں مذاکرات کے لیے راستے کھولنے کا موقع دیا ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی سفارتکار نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا
فنانشل ٹائمز کے مطابق گزشتہ ماہ، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ٹرمپ سے ملاقات میں بٹ کوائن مائننگ اور قیمتی معدنیات پر گفتگو کی، ذرائع کے مطابق، اس ملاقات میں فیلڈ مارشل کو میگا کیپ اور وائٹ ہاؤس کی علامتی چابی پیش کی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ کرپٹو اور مائننگ منصوبے پاکستان کو نئی سرمایہ کاری، نوجوانوں کے لیے روزگار، اور قرضوں سے نجات کی راہ پر ڈال سکتے ہیں۔ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کی طرز پر "اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو" قائم کرے گا اور 2000 میگا واٹ بجلی کرپٹو مائننگ کے لیے مختص کرے گا۔
صدر ٹرمپ کے عمران خان کا ذکر نہ کرنے اور فیلڈ مارشل کی تعریفوں کی وجہ بالآخر سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے بتادی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فنانشل ٹائمز بلال بن ثاقب پاکستان کی کے مطابق کی کرپٹو کے لیے
پڑھیں:
کواڈ ممالک کا غیر جانب دار مؤقف: پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کامیاب
پہلگام واقعے پر کواڈ ممالک کا واشنگٹن میں ایک مشترکہ بیان جاری ہوگیا، جس میں غیر جانبدار مؤقف اختیار کیا گیا ہے، جو کہ پاکستان کی سفارتی حکمت عملی کی کامیابی کا ثبوت ہے۔
سی این بی سی کے مطابق کواڈ ممالک ( بھارت، امریکا، جاپان، آسٹریلیا) کی جانب سے پہلگام واقعے کی شدید مذمت اور فوری انصاف کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاہم کواڈ مشترکہ بیانیے میں پاکستان کا نام لیا گیا اور نہ ہی پاکستان کو حملے کا ذمے دار ٹھہرایا گیا ہے۔
بھارت کے پاکستان پر عائد کردہ الزامات کو عالمی برادری نے ایک بار پھر مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ کواڈ کا مشترکہ بیان بھارتی بیانیے کی عالمی سطح پر عدم قبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
بھارت کی کواڈ تنظیم میں بھی پاکستان کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش ناکام ہو گئی۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے بھارت کے یکطرفہ الزامات کے بجائے قانونی شواہد اور بین الاقوامی ضوابط پر انحصار کرتے ہیں۔
عالمی برادری کی غیر جانبداری اور پاکستان کا نام نہ لینا، پاکستان کی متوازن خارجہ پالیسی کی کامیابی کی عکاسی ہے۔ اس کے برعکس، بھارت کی خارجہ پالیسی ایک بار پھر ناکامی کا شکار ہو گئی ہے۔ مودی سرکار پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کے بجائے خود عالمی سطح پر بے اعتبار ثابت ہوچکی ہے۔
پہلگام حملے پر عالمی ردعمل اس حقیقت کو واضح کرتا ہے کہ پاکستان اب ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر تسلیم کیا جا چکا ہے۔