پنجاب میں شیر سمیت دیگر خطرناک جانوروں کی نس بندی کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں نجی تحویل میں رکھے جانے والے شیر، ٹائیگر، تیندوے اور اس انواع کے دیگر جانوروں کی آبادی کنٹرول کرنے کے لیے ان کی نس بندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ان خطرناک جانوروں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی جائے گی۔
چیف وائلڈ لائف رینجرز پنجاب مبین الہٰی نے ایکسپریس نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں پہلی بار بگ کیٹس کو ریگولیٹ کیا گیا ہے۔ نجی تحویل میں رکھے گئے شیر، ٹائیگر، تیندوے اور اس انواع کے دیگر جانور ڈکلیئر کرنے کے لیے دو مئی تک کی مہلت دی گئی تھی۔ پنجاب میں 180 رجسٹرڈ وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم ہیں جنہوں نے اپنے پاس موجود بگ کیٹس کی تعداد کو ڈکلیئر کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اب دوسرے مرحلے میں تصدیق کی جا رہی ہے اور اب تک 40 وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارموں کی تصدیق کر لی گئی ہے۔ رجسٹرڈ بریڈنگ فارموں کو سہولیات کی بہتری کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے جبکہ بگ کیٹس ڈکلیئر نہ کرنے والوں اور غیرقانونی طور پر شیر، ٹائیگر رکھنے والوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔ اب تک غیرقانونی طور پر رکھی گئیں 18 بگ کیٹس تحویل میں لی گئیں، 7 ایف آئی آر درج ، 8 افراد گرفتار ہوئے ہیں۔
چیف وائلڈ لائف رینجرز مبین الہٰی نے بتایا کہ اربن ایریا، ہاوسنگ سوسائٹیوں اور محلوں میں کسی صورت شیر، ٹائیگر رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ صرف ایسے بریڈنگ فارم جو وائلڈ لائف ایکٹ کے مطابق ہاؤسنگ سہولیات تیار کریں گے انہیں ہی بگ کیٹس رکھنے کی اجازت ہوگی۔ ایس او پیز میں پنجرے کا سائز، ایریا واضع کیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک بگ کیٹ کی رجسٹریشن فیس 50 ہزار روپے ہے جس کی ہر سال تجدید کروانا ہوگی۔
تیسرے مرحلے میں ان جانوروں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائیں گے جبکہ آخری مرحلے میں شیر، ٹائیگر اور تیندوے کی نس بندی کی جائے گی تاکہ ان کی آبادی کو کنٹرول کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جو جانور برآمد کیے گئے ہیں انہیں لاہور، راولپنڈی اور بہاولپور منتقل کیا گیا ہے۔
جنگلی حیات کے ماہر اور ٹاسک فورس برائے جنگلات، جنگلی حیات پنجاب کے سابق چیئرمین بدر منیر کہتے ہیں انہوں نے دنیا کے کسی ملک میں نہیں دیکھا کہ شہری اپنے گھروں میں خطرناک جانور رکھیں۔ بدقسمتی سے پاکستان میں یہ کلچر بن گیا ہے کہ لوگ بگ کیٹس کے ساتھ گاڑیوں میں گھومتے ہیں، ٹک ٹاک بناتے ہیں اور جب کبھی ان کی زنجیر کھل جائے یا وہ پنجرے سے بھاگ نکلیں تو پھر حادثات رونما ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بگ کیٹس صرف چڑیا گھروں، وائلڈ لائف پارکس اور وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم میں رکھنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ رہائشی علاقوں میں خطرناک جانور رکھنے کی کسی صورت اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ پنجاب وائلڈ لائف نے وائلڈ اینیمل بریڈنگ فارم کی رجسٹریشن اور بگ کیٹس رکھنے کے حوالے سے جو قوانین بنائے ہیں ان پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان خطرناک جانور جانوروں کی وائلڈ لائف کیا گیا ہے بتایا کہ رکھنے کی انہوں نے بگ کیٹس
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔