کراچی والوں کو اجرک والی مفت نمبر پلیٹ فراہم کرنیوالی جماعت کے دفتر پر چھاپہ، متعدد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
کراچی نوجوانان پارٹی کے چیئرمین فیضان حسین نے ایکسائز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے شہریوں کو مفت نمبر پلیٹ فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ شہر میں تو ایسی نمبر پلیٹ فروخت ہو رہی ہیں اور وہاں پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں سندھ حکومت کی جانب سے نافذ کردہ نئی اجرک والی نمبر پلیٹ شہریوں کو مفت میں فراہم کرنے والی فلاحی و سیاسی تنظیم کے دفتر پر ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق ایکسائیز اینڈ نارکوٹکس ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ کمشنر نے نارتھ کراچی 5L میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مارا، جس میں مقامی تھانے کی پولیس بھی ہمراہ تھی۔ چھاپے کے دوران کراچی نوجوانان پارٹی کے دفتر سے متعدد کارکنان کو گرفتار کر کے نمبر پلیٹس برآمد کی گئیں، جنہیں ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ایکسائز ذرائع کے مطابق چھاپہ اعلیٰ افسران کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا، جبکہ فیضان حسین کو فی الفور طلب کر لیا گیا ہے۔ کراچی نوجوانان پارٹی کے چیئرمین فیضان حسین نے ایکسائز کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانب سے شہریوں کو مفت نمبر پلیٹ فراہم کی جا رہی ہیں، جبکہ شہر میں تو ایسی نمبر پلیٹ فروخت ہو رہی ہیں اور وہاں پر کوئی چھاپہ نہیں مارا گیا۔
فیضان حسین نے کہا کہ ہم اگر شہر کے لوگوں کی مدد کر رہے ہیں تو کوئی گناہ نہیں اور کارروائی کا مقصد بھی لوگوں کی خدمت کے سلسلے کو روکنا ہے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ ایکسائز پولیس نے دفتر سے متعدد نوجوانوں کو گرفتار کرکے بلال کالونی تھانے منتقل کر دیا ہے، ہم ایکسائز کی اس کاروائی کے خلاف احتجاج اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔ فیضان حسین نے بتایا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران 14 ہزار نمبر پلیٹس، 2500 سادی پلیٹس اور تین لیپ ٹاپ قبضے میں لیے، جبکہ درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرکے لے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’ہم اس چھاپے کے خلاف ایکسائز، ایس ایچ او بلال کالونی تھانے کیخلاف مقدمہ درج کروائیں گے، کیونکہ ہمارے آفس پر ڈکیتی کی گئی اور سارا سامان لوٹا گیا ہے‘۔
فیضان حسین نے بتایا کہ نمبر پلیٹس کی تقسیم کا سلسلہ گزشتہ 14 روز سے جاری ہے اور اس حوالے سے ہمیں ایکسائز یا کسی بھی ادارے کا کوئی نوٹس نہیں ملا، اگر یہ غیر قانونی کام تھا تو کوئی نوٹس یا پولیس کے ذریعے متنبہ کروایا جاتا مگر ایسا نہیں ہوا۔ چیئرمین کراچی نوجوان پارٹی نے کہا کہ ہمارے گرفتار کارکنان کو تھانے میں بٹھایا ہوا ہے اور پولیس رہائی پر تیار ہے، مگر ہمارا مطالبہ کارکنان کی رہائی کے ساتھ قبضے میں لیا گیا سامان واپس لینا چاہتے ہیں، ورنہ پولیس چاہے تو مجھ سمیت تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کر دے۔ فیضان حسین نے دعویٰ کیا کہ میں نے اپنی گاڑی نقد میں فروخت کی اور پھر نمبر پلیٹ کی فراہمی کا سلسلہ شروع کیا، پھر کئی لوگوں نے رابطہ کرکے کئی کئی سو نمبر پلیٹس کے فنڈ دیئے۔
کراچی نوجوان پارٹی کے ترجمان کے مطابق ایکسائز اور سندھ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ضابطے کے مطابق ہی یہ نمبر پلیٹ فراہم کی جا رہی ہے، جس کی فی نمبر پلیٹ تخمینہ صرف ڈھائی سو روپے آ رہا ہے اور ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں اس کی قیمت 1845 روپے وصول کی جا رہی ہے۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فیضان حسین نے واضح کیا کہ وہ اُس وقت تک نمبر پلیٹ مفت فراہم کریں گے، جب تک شہر میں نمبر پلیٹس فروخت ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور ہم اس سے کسی صورت پیچھے نہیں ہٹیں گے، جبکہ ایکسائز اور پولیس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرائیں گے۔ فیضان حسین نے کہا کہ ایکسائز ڈیپارٹمنٹ بھی فیس لینے کے بعد ایک پرچی دے رہا ہے اور پولیس اُسے دیکھ کر چھوڑ رہی ہے، اگر نمبر پلیٹ کی تبدیلی سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ہے تو پھر نمبر پلیٹ کا اجرا تو حکومت کو تحفظ دے گا، کیونکہ کم از کم نمبر تو واضح ہوگا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایکسائز ڈیپارٹمنٹ نمبر پلیٹ فراہم فیضان حسین نے نمبر پلیٹس کی جا رہی نے کہا کہ کہا کہ ہم کے مطابق پارٹی کے کے خلاف رہی ہیں ہے اور
پڑھیں:
کراچی؛ عدالتی حکم پر فلیٹ خالی کروانے جانے والی ٹیم کو اداکارہ کی 2 ہفتے پرانی لاش ملی
کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں واقع ایک فلیٹ سے معروف اداکارہ اور ماڈل 32 سالہ حمیرا اصغر علی کی لاش ملی ہے۔
گزری تھانے کی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ اداکارہ کی لاش تقریباً دو ہفتے پرانی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اداکارہ 2018 سے فلیٹ میں کرائے پر اکیلی رہ رہی تھیں اور 2024 سے کرایہ ادا نہیں کیا تھا۔
جس پر فلیٹ کے مالک نے خاتون کے خلاف کیس کیا ہوا تھا اور آج بیلف فلیٹ خالی کروانے پہنچا تھا۔ دروازہ کھٹکھٹانے پر اندر سے کوئی جواب نہیں آیا۔
جس پر تالا توڑ کر فلیٹ کے اندر داخل ہوئے تو وہاں اداکارہ کی لاش پڑی تھی۔ ابتدائی تحقیق میں موت کی وجہ کا تعین نہیں ہو سکا۔
لاش کو قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ تاحال کوئی ورثا سامنے نہیں آئے۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید نے تصدیق کی کہ لاش شدید گلنے سڑنے کے مرحلے میں ہے۔
تاہم حیران کن طور پر فلیٹ پر پہنچنے والی ٹیم اور آس پاس رہنے والوں کو لاش کی بو محسوس نہیں ہوئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کرائم سین یونٹ نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ واقعے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔
علاقہ مکینوں نے بتایا کہ حمیرا اصغر علی ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ اداکاری بھی کرتی تھیں اور اس فلیٹ میں کرائے پر رہتی تھیں۔
وہ فٹنس ٹرینر بھی تھیں اور کئی مارننگ شوز میں ٹپس دیتی تھیں۔ ایک رئیلیٹی شو میں بھی کام کیا اور چند چھوٹے کردار بھی ادا کیے تھے۔