زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
کراچی:
قومی زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اورمجموعی ذخائر مارچ 2022 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔
اسٹیٹ بینک سے جاری اعداد و شمار کے مطابق زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں گزشتہ ہفتے کے دوران ایک ارب 77 40 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا ہے اور زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 50 کروڑ 22 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اعداد وشمار میں بتایا گیا کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے اور4 جولائی کو زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 20 ارب 2 کروڑ 87 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 52 کروڑ 65 لاکھ ڈالر کے ذخائر موجود ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرمبادلہ کے لاکھ ڈالر
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”