چیف جسٹس کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججز کی کارکردگی کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 12th, July 2025 GMT
چیف جسٹس کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس، ججز کی کارکردگی کا جائزہ WhatsAppFacebookTwitter 0 12 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سپریم جوڈیشل کونسل کا اہم اجلاس چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں شروع ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق اہم اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ سے تعلق رکھنے والے ججز بھی شریک ہیں جن میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کونسل ممبر کی حیثیت سے جبکہ لاہور ہائیکورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم اور سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جنید غفار بھی شریک ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے اہم اجلاس میں ججز کے خلاف موصول ہونے والی شکایات اور موجودہ رولز کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، اجلاس کے دوران اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی جانب سے تحریر کیے گئے خطوط کے تناظر میں عدالتی کوڈ آف کنڈکٹ پر بھی غور متوقع ہے۔
سپریم جوڈیشل کونسل کا یہ اجلاس عدالتی نظام کی شفافیت اور معیارکو برقرار رکھنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے، اجلاس کے دوران ججز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور ان کے رویے پر بھی غورکیا جائے گا۔
یہ کونسل ججزکی شکایات کی سماعت اورانکی کارکردگی کی جانچ کے لیے قانونی طور پر بااختیار ادارہ ہے جس کا مقصد عدلیہ کی مضبوطی اور عوامی اعتماد کو بڑھانا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربھارت اسرائیل گٹھ جوڑ ، مسلم ممالک کیخلاف جارحیت کی منصوبہ بندی جاری زرداری مستعفی نہیں ہورہے، فیلڈ مارشل نے کبھی صدر بننے کی خواہش ظاہر نہیں کی، وزیراعظم امریکی عدالت نے نائن الیون کے مبینہ ماسٹر مائنڈ خالد شیخ سے رعایتی معاہدہ کالعدم کر دیا لکی مروت پولیس کی بروقت کارروائی، تھانے پر فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام بنگلا دیش: سابق پولیس سربراہ نے انسانیت کے خلاف جرائم کا اعتراف کرلیا، حسینہ واجد پر فرد جرم قانون کی حکمرانی تک ملک ترقی نہیں کر سکتا، شاہد خاقان عباسی لاہور تا رائیونڈ صرف 16 کلومیٹر کی موٹروے؟ ،قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشافCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل کا چیف جسٹس ججز کی
پڑھیں:
چیف جسٹس کی زیرِ صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس، بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہ کرنے کا عزم
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی—فائل فوٹوچیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیرِ صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے شرکت کی۔
اعلامیے کے مطابق قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے لاپتہ افراد کے معاملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ عدلیہ بنیادی حقوق کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، لاپتہ افراد کے معاملے پر ادارہ جاتی رسپانس کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد سے متعلق اعلیٰ سطح کی کمیٹی معاملے پر ایگزیکٹو کے تحفظات پر بھی غور کرے گی۔
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق کمیٹی اجلاس میں جوڈیشل افسران کو بیرونی مداخلت سے تحفظ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق ہائی کورٹس میں جوڈیشل افسران کو بیرونی مداخلت سے تحفظ کے ڈھانچہ کا قیام عمل میں لایا جائے گا، بیرونی مداخلت کی شکایات متعلقہ فورم پر کی جائے گی۔
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل افسران کی بیرونی مداخلت کی شکایات کا مقررہ ٹائم فریم میں ازالہ کیا جائے گا۔
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے ہائی کورٹس کو ہدایت کی کہ وہ رپورٹنگ اور شکایات کے ازالے کے لیے مربوط نظام وضع کریں۔
یہ بھی پڑھیے وقت لگے گا سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا: چیف جسٹس یحییٰ آفریدیاجلاس میں تجارتی مقدمات کے فوری حل کے لیے کمرشل لیٹگیشن کوریڈور کے قیام اور فوری انصاف کے عزم کے تحت ڈبل ڈاکٹ کورٹ رجیم آزمائشی طور پر نافذ کرنے کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے کے مطابق مالیاتی و ٹیکس معاملات سے متعلق آئینی درخواستیں ہائی کورٹس میں ڈویژن بینچز کے ذریعے سنی جائیں گی۔
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے اجلاس میں فوجداری مقدمات کے التواء کو کم کرنے کے لیے ماڈل کریمنل ٹرائل کورٹس کا فریم ورک منظور کر لیا، ضلعی عدلیہ میں یکسانیت اور اعلیٰ معیار کو یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر) رحمت حسین ہوں گے جبکہ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، رجسٹرارز ہائی کورٹس اور فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل کمیٹی میں شامل ہوں گے۔
اعلامیے کے مطابق ججز کے لیے وکلاء کی بھرتی کے لیے پروفیشنل ایکسیلنس انڈیکس کی تیاری کی منظوری دی گئی، کمیٹی نے پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل کی اصلاحات پر مبنی تفصیلی پریزنٹیشن کو سراہا۔
قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے زیرِ سماعت قیدیوں اور سرکاری گواہوں کی حاضری کے لیے ویڈیو لنک کے ایس او پیز جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق جوڈیشل اکیڈمیز پولیس افسران کے لیے تربیت کا انعقاد کریں گی۔