پی ٹی آئی کے 26 ارکان کی نااہلی ریفرنس کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومتی اتحاد کی مذاکراتی کمیٹی کا دوسرا سیشن آج ہوگا۔مذاکرات کے لئے دوسرے سیشن کی صدارت سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کریں گے، پارلیمانی لیڈرز کی میٹنگز آج سہ پہر 4 بجے پنجاب اسمبلی میں ہوگی، اپوزیشن کی جانب سے کمیٹی کیلئے اسمبلی سیکرٹریٹ کو تاحال نام نہیں بھجوائے گئے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات کی کامیابی کی صورت میں معطل ارکان کیخلاف ریفرنس واپس لئے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کے معطل ارکان کے خلاف ریفرنس کے معاملہ پر حکومتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔حکومتی کمیٹی کے اراکین میں وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان، وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، سمیع اللہ خان، رانا محمد ارشد، وزیر صنعت چودھری شافع حسین شامل ہیں، سید علی حیدر گیلانی، چودھری افتخار چھچھر، راحیلہ خادم حسین، امجد علی جاوید، احمد اقبال اور شعیب صدیقی کو بھی حکومتی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟

پنجاب اسمبلی میں شوگر انڈسٹری ایک بار پھر شدید تنقید کی زد میں آ گئی۔ ضلع فیصل آباد سے مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف نے ایوان میں شوگر ملز مالکان کے رویے پر سخت احتجاج کیا اور کہا کہ فیصل آباد شوگر بیلٹ کا مرکز ہے، وہاں کسانوں کی صورتحال نہایت تشویشناک ہے۔

راؤ کاشف نے ایوان کو بتایا کہ شوگر ملز مالکان زمینداروں کو ادائیگیاں نہیں کر رہے، حالانکہ چینی کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان تو قیمت بڑھنے کے باوجود بات ماننے کو تیار نہیں، کسان کہاں جائیں؟

مزید پڑھیں: مزید چینی درآمد کرنے کے لیے ٹینڈر جاری، پاکستانی کتنی چینی استعمال کرتے ہیں؟

رکن اسمبلی نے حالیہ سیلابی تباہ کاریوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی فصلیں پانی میں بہہ گئیں، ان کے پاس کوئی ذریعہ معاش نہیں بچا، لیکن شوگر ملز اب بھی ادائیگیوں سے انکاری ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ڈپٹی کمشنر اور مقامی انتظامیہ شوگر ملز مالکان کے سامنے بے بس ہو چکی ہے اور مطالبہ کیا کہ شوگر کین کمشنر کو فوری طور پر اسمبلی میں طلب کیا جائے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں چینی کا شدید بحران، سعد رفیق کا شوگر مافیا کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

ایک رپورٹ کے مطابق 25-2024 کے کرشنگ سیزن میں شوگر ملز مالکان نے چینی کی برآمد اور مقامی مارکیٹ پالیسیوں کے ذریعے قریباً 300 ارب روپے منافع کمایا، مگر کسانوں کو بروقت ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے بھی صورتحال پر شدید برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ شوگر ملز مالکان کسانوں کو ادائیگیاں کیوں نہیں کر رہے؟ نیا کرشنگ سیزن شروع ہونے والا ہے اور پرانے واجبات ابھی تک ادا کیوں نہیں کیے گئے؟ اسپیکر نے شوگر کین کمشنر سے اس معاملے پر فوری جواب طلب کرلیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر پنجاب اسمبلی پنجاب اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی راؤ کاشف شوگر مافیا فیصل آباد مسلم لیگ ن ملک احمد خان

متعلقہ مضامین

  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • پنجاب اسمبلی میں شوگر مافیا تنقید کی زد میں کیوں؟
  •  وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدای آپریشن جاری
  •  ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • احتجاج کیس، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی درخواست ضمانت خارج
  • بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، بے ضابطگیوں کی نشاندہی
  • پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع 
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ: کیا اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی کا معاملہ حل ہوگیا؟
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع