عالیہ حمزہ نے 90 روز کے الٹی میٹم پر سوالات اٹھا دیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ ملک نے حکومت کو 90 روز کا الٹی میٹم دینے پر سوالات اٹھا دیے۔
ایکس پر جاری اپنے ایک بیان میں عالیہ حمزہ نے کہا کیا کوئی روشنی ڈالے گاکہ وزیراعظم خان کی رہائی کے لیے کس لائحہ عمل کا کل یا آج اعلان ہوا ہے؟ تحریک کہاں سے اور کیسے چلے گی؟ 5اگست کے مقابلے میں 90 دن کاپلان کہاں سے آیا ہے؟ اگر آپ میں سے کسی کی نظر سے گزرا ہو
تو میری بھی رہنمائی کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ فوکس اورنشانہ صرف وزیراعظم خان کی رہائی ہے اور نعرہ صرف ایک ہی ہے ڈٹ جاؤیاہٹ جاؤ۔
پی ٹی آئی نے 5 ارکان اسمبلی کو پارٹی سے نکال دیا
واضح رہے کہ تحریک انصاف گزشتہ روز قافلے کی شکل میں جاتی امرا تک گئی تھی جہاں سابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی کے فارم ہاؤس پر اجلاس ہوا جس میں عالیہ حمزہ کو مدعو نہیں کیا گیا۔ اس اجلاس کے موقع پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے حکومت کو 90 روز کا الٹی میٹم دیا تھا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: عالیہ حمزہ
پڑھیں:
عمران خان کی رہائی کےلیے تحریک چلانے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنمائوں نے عمران خان کی رہائی کےلیے کمر کس لی ہے۔تحریک انصاف کے سابق اور منحرف ارکان نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے سابق رہنمائوں نے پارٹی کے بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگراسٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطوں کا فیصلہ کیا گیا ہے،اس حوالے سے رابطہ کاری مشن میں فواد چودھری، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنماءشامل ہیں۔
سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے بتایا کہ ہم نے سوچا کوشش کریں کہ عمران خان باہر آسکیں اور یہ ٹمپریچرنیچے لاکر ہوگا، اس کے لیے پی ٹی آئی کے اصل لوگ جو جیل میں ہیں وہ کرسکتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں۔
ہم نے ن کے اہم وزراءسے ملاقاتیں کی ہیں جو بات کرنا چاہتے ہیں، ہم نے اسٹیبلشمنٹ اور حکومت کو کہا اگر پی ٹی آئی کو انگیج نہی کریں گے تو ٹکرائو کے سوا کیارہ جائےگا؟۔
شاہ محمود قریشی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ وہی کریں گے جو عمران خان کا فیصلہ ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ درجہ حرارت نیچے آئے اور بات چیت شروع ہو ، ہمیں ہرطرف سے سپورٹ مل رہی ہے اور ہر طرف سے سپورٹ کے بغیر تویہ ممکن بھی نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ میں100 فیصد پی ٹی آئی میں ہوں، اگر نہ ہوتا تو اس وقت وزیر ہوتا اور جو اب پارٹی چلانے والے ہیں ان کی تو دہاڑیاں لگی ہوئی ہیں ،یہ جو قبرستانوں کے لیڈر بننا چاہتے ہیں، یہ عمران خان کی رہائی نہیں چاہتے۔
میں نے عمران خان کو کہا میں جنگجونہیں، بندوق چلانا نہیں آتی تو پھر کیا پہاڑوں پرچڑھ جاو ¿ں؟ میں تو سیاستدان ہوں اور مجھے اسپیس چاہیے۔
میں نے عمران خان کو کہا آپ نے 50ملین ڈالرز کی معیشت باہریوٹیوبرز کی بنائی ہوئی ہے، آپ کے اپنے لوگ ہی آپ کو باہر نہیں آنے دیں گے،جنہوں نے ماچس پکڑی ہوئی ہے اور آگ لگادیتے ہیں۔
اسی طرح ن لیگ اور پیپلزپارٹی والے پریشان ہوجاتے ہیں کیوں کہ اگر پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کی سیٹنگ ہوگئی تویہ سب فارغ ہوجائیں گے۔