دیامر سیلاب میں فیملی سمیت لاپتہ ہونیوالی نجی ٹی وی اینکر کی گاڑی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
دیامر سیلاب میں فیملی سمیت لاپتہ ہونیوالی نجی ٹی وی اینکر کی گاڑی مل گئی WhatsAppFacebookTwitter 0 28 July, 2025 سب نیوز
دیامر (سب نیوز)گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں سیلاب میں لاپتہ ہونے والی نجی ٹی وی اینکر کی گاڑی ملبے سے مل گئی۔ ترجمان حکومت گلگت بلتستان فیض اللہ فراق کے مطابق شاہراہ بابوسر پر ریسکیو اور سرچ آپریشن جاری ہے، سرچ آپریشن کے دوران نجی ٹی وی کی اینکر کی گاڑی ملبے سے نکال لی گئی، گاڑی تباہ شدہ حالت میں ملی ہے۔
ترجمان کے مطابق گاڑی میں کوئی موجود نہیں تھا،لاپتہ فیملی سمیت دیگر سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق لاپتہ ٹی وی اینکر شبانہ لیاقت کے ساتھ اس کے شوہر لیاقت اور 4بچے بھی لاپتہ ہیں۔ سرچ آپریشن میں سراغ رساں کتوں اور ڈرون کی مدد بھی لی جارہی ہے۔ جب کہ پولیس، انتظامیہ، ڈیزاسٹرمنیجمنٹ، پاک فوج اور جی بی اسکاٹس سرچ آپریشن میں شامل ہیں۔
نجی ٹی وی چینل خیبر نیوز کے مطابق اسلام آباد سینٹر کی اینکر پرسن شبانہ لیاقت گلگت بلتستان میں سیلاب کے دوران اپنے شوہر اور چار بچوں سمیت لاپتہ ہوئیں، متاثرہ فیملی یکم جولائی کو سیر کے لیے گلگت بلتستان گئی تھی اور اسکردو سے واپس آتے ہوئے بابوسر ٹاپ پر پہنچ کر ان کے اور ان کے شوہر کے نمبر بند ہوگئے، اب تک ان کی کوئی خبر نہیں ملی اور نہ ہی ان کا موبائل فون ملا ہے۔گزشتہ روز خاتون کا پرس ملا تھا جس میں خاتون کا شناختی کارڈ بھی موجود تھا۔ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ عینی شاہدین کیمطابق 10 سے 15سیاح شاہراہ بابوسر میں سیلابی ریلوں میں بہہ گئے تھے۔
دوسری جانب ڈپٹی کمشنر دیامر عطا الرحمان کاکڑ کے مطابق سیاحتی مقام فیری میڈوز میں لینڈ سلائیڈنگ کے بعد متعدد سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا جب کہ کچھ سیاح اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنرکے مطابق 13 کلومیٹر کے رقبے پر 10 فٹ اونچی تہہ موجود ہے۔ سرچ آپریشن کے دوران انسانی جسم کے اعضا ملے ہیں جن کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونے اکھٹے کرلیے گئے ہیں۔حالیہ سیلاب سے علاقے میں رابطہ پل، سڑکیں، واٹر چینل، فصلیں اور باغات شدید متاثر ہوئے ہیں اور متاثرہ علاقوں کے عوام حکومتی امداد کے منتظر ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پرغیرقانونی قبضے کا انکشاف،رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش وفاقی دارالحکومت میں سیکڑوں سرکاری رہائش گاہوں پرغیرقانونی قبضے کا انکشاف،رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش امریکا اور یورپی یونین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا سابق چیف جسٹس نے وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو عمر ایوب کے خلاف کارروائی سے روک دیا تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان غیر مشروط جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا سپریم کورٹ کے 2ایڈہاک ججز مدت پوری ہونے پرعہدے سے سبکدوشCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اینکر کی گاڑی ٹی وی اینکر نجی ٹی
پڑھیں:
آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) نے اپنے ’’ویژن 2025‘‘ کے تحت آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے غیر معمولی اقدامات مکمل کرلیے ہیں۔
ادارے نے نوجوانوں کو ڈیجیٹل دنیا میں بااختیار بنانے کے لیے نہ صرف 100 جدید آئی ٹی سیٹ اپس قائم کیے ہیں بلکہ مقامی معیشت اور روزگار کے نئے دروازے بھی کھول دیے ہیں۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے دو برس کے مختصر ترین عرصے میں پایۂ تکمیل تک پہنچے، جن سے تقریباً 20 ملین ڈالر کے مساوی غیر ملکی زرمبادلہ حاصل ہوا۔ ادارے کے ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ ان آئی ٹی پارکس کے ذریعے خطے کے نوجوانوں کے لیے تربیت، روزگار اور خود انحصاری کے مواقع پیدا کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایس سی او نہ صرف مواصلاتی ڈھانچے میں جدت لا رہا ہے بلکہ ڈیجیٹل پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
’’ویژن 2025‘‘ کے تحت ادارے نے 700 سے زائد افراد کو براہِ راست روزگار فراہم کیا، جب کہ 1500 سے زائد فری لانسرز کو جدید سہولتوں سے آراستہ کر کے انہیں عالمی مارکیٹ میں قدم رکھنے کے قابل بنایا۔
مظفرآباد میں خواتین کے لیے ملک کا پہلا ’’سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک‘‘ بھی اسی وژن کا حصہ ہے، جو خواتین کو آئی ٹی کے شعبے میں خود مختار بنانے کی جانب اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں خصوصی افراد کے لیے خودمختار رہائشی مراکز کا قیام بھی ایس سی او کی سماجی شمولیت کی پالیسی کا حصہ ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے ادارہ نہ صرف علاقے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی راہ ہموار کر رہا ہے بلکہ خطے کو جدید معیشت کا حصہ بنانے کے عزم پر گامزن ہے۔
ایس سی او کے مطابق یہ منصوبے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ٹیکنالوجی کے نئے دور کا آغاز ہیں، جہاں نوجوان نسل کو نہ صرف جدید مہارتیں دی جا رہی ہیں بلکہ انہیں عالمی سطح پر مسابقت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔