UrduPoint:
2025-11-03@09:08:57 GMT

عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری

اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT

عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 جولائی2025ء) عوام پر مہنگائی کے بم گرنے کا سلسلہ جاری، فی کلو 175 روپے اضافی وصولی کے باوجود گھی مزید مہنگا کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عوام کو 175 روپے زائد قیمت پر فروخت کیے جانے والے گھی کی قیمت میں مزید اضافہ، درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ، فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی۔ تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں چینی کے بعد گھی کی قیمتوں میں بھی اضافہ شروع ہو گیا ہے، جس سے عوام کو مہنگائی کے ایک اور جھٹکے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن طاہر ثقلین بٹ کے مطابق درجہ دوم کے گھی کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کے بعد فی کلوگرام قیمت 525 روپے تک جا پہنچی ہے۔طاہر ثقلین بٹ نے بتایا کہ مختلف گھی ساز کمپنیاں قیمتوں میں مزید اضافے کے عندیے دے رہی ہیں، جس کے باعث بازار میں گھی کے نرخ آئندہ دنوں میں مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے گھی سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام لانا چاہیے، تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔کریانہ مرچنٹس کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے کا بہانہ بنا کر کمپنیاں ازخود نرخ بڑھا رہی ہیں، جس سے نہ صرف دکاندار متاثر ہو رہے ہیں بلکہ صارفین بھی شدید پریشان ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر مداخلت نہ کی گئی تو گھی کی قیمت 550 روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر سکتی ہے۔ دوسری جانب ملک خوردنی تیل اور گھی پر عوام سے فی کلو 175 روپے تک اضافی وصولی کا انکشاف ہواہے، وفاقی حکومت نے معاملے کا نوٹس لے لیا،جبکہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق انٹرنیشنل مارکیٹ میں کوکنگ آئل کی قیمتوں میں25فیصد تک کمی ہوئی، عالمی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں 25 فیصد تک کمی کے باوجود پاکستان میں اضافہ ہوا۔ذرائع کے مطابق عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستانی عوام سے 150 سے 175 روپے فی کلو اضافی وصول کیے جارہے ہیں۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مقامی مارکیٹ میں کوکنگ آئل اور گھی کی قیمتوں میں اضافے پر غور جاری ہے، ای سی سی معاملے پر غور کے بعد اہم فیصلے کرے گی۔اجلاس میں مسابقی کمیشن کے ذریعے گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں کارٹل کی تحقیقات شروع کرائے کا امکان ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی قیمتوں میں گھی کی قیمت مارکیٹ میں کوکنگ ا ئل کے مطابق فی کلو

پڑھیں:

ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟

ملک بھر میں روزمرہ استعمال کی سبزیوں اور مصالحہ جات کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ٹماٹر کے بعد اب لہسن اور ادرک کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت منڈی میں ادرک قریباً 540 روپے تک جبکہ لہسن قریباً 400 روپے کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔

مارکیٹ ذرائع کے مطابق ادرک 600 روپے کلو تک جبکہ لہسن 500 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ دیگر پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

واضح رہے کہ ستمبر کے شروع میں فی کلو ادرک 350 سے 400 روپے کے لگ بھگ تھا، جبکہ لہسن کی قیمت 190 روپے سے 230 روپے تک فروخت ہوتا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب: مریم نواز کا سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے پر اظہارِ تشویش، نرخ کم کرنے کی ہدایت

سبزی منڈی میں کام کرنے والے سبزی فروش محمد اشفاق کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں اضافے کی بنیادی وجہ درآمدی سپلائی میں کمی اور سرحدی راستوں پر مشکلات ہیں۔

ایک تاجر نے بتایا کہ ادرک اور لہسن کی زیادہ تر مقدار چین اور افغانستان سے آتی ہے، لیکن تجارتی روانی میں رکاوٹ کے باعث مارکیٹ میں قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی حالیہ لہر نے عام شہریوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کر دیا ہے۔ ایک شہری نے شکایت کی کہ چند ماہ پہلے ادرک 250 روپے کلو اور لہسن 350 روپے کلو تک ملتا تھا، مگر اب یہ قیمتیں دگنی سے بھی زیادہ ہوچکی ہیں۔

معاشی ماہر راجا کامران کا کہنا ہے کہ پہلے ٹماٹر اور پھر لہسن اور ادرک کی قیمتوں میں جو اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اس کی مختلف وجوہات ہیں۔ ایک جیو پولیٹیکل اور دوسری ماحولیاتی تبدیلی (کلائمیٹ چینج) ایک بڑی وجہ ہے۔

مزید پڑھیں: ٹی ایل پی احتجاج سے نظامِ زندگی درہم برہم، سبزیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ

پاکستان میں سب سے پہلے سیزن بلوچستان میں شروع ہوتا ہے جہاں سے لہسن اور ادرک آنا شروع ہوتا ہے۔ جب وہ سیزن ختم ہو رہا ہوتا ہے تو سندھ کی فصل تیار ہو جاتی ہے اور مارکیٹ میں ادرک و لہسن کی سپلائی جاری رہتی ہے۔ تاہم ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بلوچستان کا سیزن ختم ہو گیا مگر سندھ کا سیزن ایک ماہ تاخیر کا شکار ہوا۔

لہسن اور ادرک کی فصلیں وقت پر تیار نہیں ہو سکیں جو فصلیں اکتوبر کے شروع میں مارکیٹ میں آنی چاہیئیں تھیں، اب نومبر کے آغاز میں آنا شروع ہوں گی۔ اس سے توقع ہے کہ قیمتوں میں کمی کا عمل شروع ہو جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کا جغرافیائی پہلو یہ ہے کہ بلوچستان کے ساتھ لگنے والے افغان علاقے میں بھی بڑی مقدار میں لہسن اور ادرک کاشت ہوتا ہے، اور اس کی کھپت پاکستان میں بڑے پیمانے پر ہوتی ہے۔

تاہم اس وقت چونکہ افغانستان کا سیزن بھی ختم ہو چکا ہے اور بارڈر بندش کے باعث وہاں سے سپلائی نہیں آ رہی، اس لیے مارکیٹ میں قلت پیدا ہوئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ لہسن، ادرک اور ٹماٹر سمیت دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ لیکن چونکہ اب مقامی فصل آنا شروع ہو گئی ہے، اس لیے امید ہے کہ آنے والے دنوں میں مارکیٹ دوبارہ معمول پر آ جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاک افغان نیا زرعی تجارتی معاہدہ، بلوچستان کے زمینداروں اور پھل سبزی فروشوں کو تحفظات کیوں؟

زرعی تجزیہ کار ڈاکٹر عارف حسان نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان میں سبزیوں کی قیمتوں میں استحکام کے لیے طویل المدتی پالیسی کی ضرورت ہے۔ ہم ہر سال ادرک، لہسن، ٹماٹر اور پیاز جیسے اجناس کی قلت کا سامنا کرتے ہیں کیونکہ ان کی پیداوار کا انحصار موسمی حالات اور درآمدی ذرائع پر ہے۔ اگر حکومت مقامی کاشتکاروں کو جدید بیج، موسمی تحقیق اور ذخیرہ اندوزی کی بہتر سہولتیں فراہم کرے تو اس مسئلے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت مسئلہ صرف مہنگائی کا نہیں بلکہ زرعی منصوبہ بندی کی کمی کا ہے۔ اگر سپلائی چین کو مضبوط اور ذخیرہ کرنے کے نظام کو بہتر بنایا جائے تو موسمی اتار چڑھاؤ کے باوجود قیمتیں مستحکم رکھی جا سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ادرک آلو پیاز سبزی سبزی منڈی لہسن

متعلقہ مضامین

  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • چینی عوام کی پہنچ سے دور، مختلف شہروں میں قیمت 220 روپے کلو تک پہنچ گئی
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
  • آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی