غزہ کو مت بھولنا، فلسطینیوں کیساتھ کھڑے رہنا، صحافی انس کی شہادت کے بعد انکا آخری پیغام جاری
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
صحافی انس نے پیغام میں کہا کہ اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اسکے فیصلے پر راضی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ کے پاس جو ہے، وہ بہتر اور دائمی ہے۔ مجھے معاف کرنا، اگر مجھ سے کوتاہی ہوئی، میرے لیے مغفرت کی دعا کیجیے۔ انہوں نے آخری میں کہا کہ غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کا آخری پیغام جاری کر دیا گیا۔ اسرائیل کی غزہ سٹی میں صحافیوں کے خیمے پر بمباری میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے۔ خلیجی میڈیا کے مطابق شہداء میں صحافی انس الشریف، محمد قریقہ، کیمرا آپریٹر محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 28 سالہ انس الشریف اور ان کے ساتھی اس وقت شہید ہوئے، جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لیے لگائے گئے ایک خیمے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔ غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023ء سے جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔
انس الشریف کا آخری پیغام
صحافی انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ان کا آخری پیغام جاری کیا گیا، جو 6 اپریل 2025ء کو لکھا گیا تھا۔ اگر میرے الفاظ آپ تک پہنچ گئے تو جان لیجیے کہ اسرائیل میری آواز خاموش کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ صحافی انس نے کہا کہ یہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے، اگر یہ میرے الفاظ آپ تک پہنچ گئے تو جان لیجیے کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز کو خاموش کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ صحافی انس الشریف کے آخری پیغام میں کہا گیا کہ اللہ جانتا ہے کہ جب سے میں نے جبالیا پناہ گزین کیمپ کی گلیوں اور سڑکوں میں آنکھ کھولی، میں نے اپنی قوم کا سہارا اور آواز بننے کے لیے اپنی پوری طاقت اور ہمت لگائی، مجھے امید تھی کہ اللہ میری زندگی کو طول دے، یہاں تک کہ میں اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ اپنے شہر، مقبوضہ عسقلان واپس جا سکوں، لیکن اللہ کا حکم غالب آیا اور اس کی تقدیر پوری ہوئی۔
میں درد میں جیا اور بار بار غم سہنے کے باوجود سچ ہمیشہ ویسا ہی پہنچایا
انس نے کہا کہ میں درد میں جیا، بار بار نقصان اور غم کا ذائقہ چکھا، اس کے باوجود میں نے کبھی سچ کو جیسے ہے، ویسے پہنچانے میں ہچکچاہٹ نہیں کی، نہ اسے بگاڑا اور نہ ہی مسخ کیا۔ اس امید پر کہ اللہ گواہ بنے گا، جو خاموش رہے، جنہوں نے ہمارے قتل کو قبول کیا اور جنہوں نے ہماری سانسوں کو بھی گھونٹ دیا، ہمارے بچوں اور عورتوں کی مسخ شدہ لاشیں بھی ان کے دلوں کو نہ پگھلا سکیں اور نہ ہی اس قتلِ عام کو روک سکیں، جس کا سامنا ہمارے لوگ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے کر رہے ہیں۔
میں فلسطین اور اس کے لوگوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں
انس الشریف کے پیغام میں کہا گیا کہ میں فلسطین کو تمہارے سپرد کرتا ہوں، جو مسلمانوں کے تاج کا نگینہ اور اس دنیا کے ہر آزاد انسان کی دھڑکن ہے۔ میں فلسطین کے لوگوں اور ان کے مظلوم ننھے بچوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں، جنہیں اتنا وقت بھی نہ ملا کہ وہ خواب دیکھ سکیں اور امن و سلامتی میں زندگی گزار سکیں۔
آپ فلسطین اور اس کے لوگوں کی آزادی کے لیے پل بنو
صحافی انس نے اپنے پیغام میں کہا کہ آپ فلسطین اور اس کے لوگوں کی آزادی کے لیے پل بنیں، زنجیریں آپ کی آواز کو خاموش نہ کرسکیں اور سرحدیں آپ کو روک نہ پائیں، یہاں تک کہ آزادی کا سورج ہماری لوٹی ہوئی قوم پر چمکنے لگے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں اپنے گھر والوں کو، آپ کے سپرد کرتا ہوں، میری آنکھ کا تارا، میری پیاری بیٹی جس کے بڑے ہونے کا خواب میں نے دیکھا تھا، لیکن وقت نے مجھے دیکھنے کی مہلت نہ دی۔ میں اپنے بیٹے صلاح کو آپ کے سپرد کرتا ہوں، جس کے لیے میں سہارا اور ساتھی بننا چاہتا تھا، یہاں تک کہ وہ مضبوط ہو کر میرا بوجھ سنبھالے اور میرا مشن جاری رکھے۔ انس الشریف کے پیغام میں کہا گیا کہ میں اپنی پیاری ماں کو آپ کے سپرد کرتا ہوں، جن کی دعاؤں نے مجھے یہاں تک پہنچایا۔ ان کی دعائیں میرا قلعہ اور راستے کی روشنی تھیں، میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ انہیں صبر دے اور ان کو میری طرف سے بہترین جزا عطا فرمائے۔
غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا
میری درخواست ہے کہ آپ ان سب کے گرد رہیں اور اللہ کے بعد ان کا سہارا بنیں۔ صحافی انس نے پیغام میں کہا کہ اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اس کے فیصلے پر راضی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ کے پاس جو ہے، وہ بہتر اور دائمی ہے۔ مجھے معاف کرنا، اگر مجھ سے کوتاہی ہوئی، میرے لیے مغفرت کی دعا کیجیے۔ انہوں نے آخری میں کہا کہ غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: نے پیغام میں کہا کہ صحافی انس الشریف غزہ کو مت بھولنا کا ا خری پیغام سپرد کرتا ہوں صحافی انس نے کہ اللہ کے کے بعد ان کے لوگوں یہاں تک کے لیے کہ میں ہوں کہ اور اس
پڑھیں:
موٹروے پولیس بھی بدمعاش بن گئی ، اہلکار کی بچے کے سرمیں جوتیاں مارنے کی ویڈیو وائرل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پنجاب پولیس اور ٹریفک وارڈنز کے بعد موٹروے پولیس بھی بدمعاش بن گئی، جس کو دل چاہا جب چاہا تشدد کیا، ایسی ہی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں موٹروے پولیس اہلکار ایک بچے کے سر پر جوتیاں ما رہاہے اور جب ایک صحافی یہ منظر اپنے کیمرے میں عکسبند کرتاہے تو یہ اہلکار اس کے بھی گلے پڑ جاتاہے ۔
ایک اور ظالم سامنے آ گیا
موٹروے پولیس اہلکار غریب بچے کے سر میں جوتے مار رہا ہے ، تشدد کا نشانہ بنا رہا ہے
جب صحافی اوپر پہنچا تو اس سے مائیک چھیننے کی کوشش کی گئی pic.twitter.com/fM5dEGG1dU
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک موٹروے پولیس اہلکار ایک بچے کو سر پر جوتیاں مار رہاہے لیکن جب صحافی کیمرہ لے کر اندر کمرے میں پہنچتا ہے تو اس اہلکار کے رنگ اُڑ جاتے ہیں اور وہ بچے پر تشدد کے الزام سے فوری انکار کرتا ہے جبکہ اس کا ویڈیو ثبوت موجود ہوتاہے ، صحافی بار بار اس سے پوچھتا ہے کہ آپ نے اسے کیوں مارا لیکن وہ اہلکار صحافی کو کمرے سے باہر آنے کا کہتا ہے اور ساتھ ہی اس کے ساتھ بھی ہاتھا پائی کرتا ہے ۔
بالی ووڈ اداکارہ ہما سلیم قریشی کے چچا زاد بھائی کو دہلی میں قتل کردیا گیا
یہ ویڈیو ز اس بات کا ثبوت ہیں کہ پنجاب میں پولیس راج ہے ، ان کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے اور آئے روز اس طرح کی بدمعاشی کی ویڈیوز سامنے آتی رہتی ہیں ۔ موٹروے پولیس کی جانب سے اس واقعے کا تاحال کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔
مزید :