78 برس گزرنے کے باوجود پاکستان پر کرپٹ ٹولہ قابض ہے: حافظ نعیم الرحمٰن
اشاعت کی تاریخ: 14th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
امیرِ جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ 78 برس گزر نے کے باوجود پاکستان پر کرپٹ ٹولہ قابض ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے قوم کو یوم آزادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ پاکستان اور اس کے عوام کو آزادی کے حقیقی مقاصد سے روشناس کرے۔
امیر جماعت نے کہا کہ ہم نے مل کر فرسودہ نظام کو بدل کر ملک کو بانیان پاکستان کی امنگوں کا مرکز بنانا ہے۔
بدترین لوڈ شیڈنگ کے دوران لوگوں کے گھروں میں بجلی کے بل نہیں بلکہ بم آرہے ہیں: حافظ نعیم
حافظ نعیم نے کہا کہ جاگیرداروں اور خاندانی پارٹیوں نے جابرانہ نظام مسلط کر رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انشا اللّٰہ بہت جلد دنیا کے نقشے پر حقیقی فلاحی اسلامی ریاست کے طور پر ابھرے گا۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ پاکستان صرف امت نہیں بلکہ دنیا کے تمام مظلوم انسانوں کا ترجمان ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
حافظ نعیم الرحمان کا شہباز شریف سے مشتاق احمد کی بازیابی کیلئے کوششیں تیز کرنے پر زور
وزیراعظم سے ٹیلیفونک گفتگو میں امیر جماعت اسلامی کی جانب سےامریک صدر کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہئے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، حافظ نعیم نے وزیراعظم سے سینیٹر مشتاق احمد خان کی رہائی اور بازیابی کے لیے کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے امیر جماعت اسلامی کو کہا کہ اس سلسلے میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی ذمے داری لگا دی گئی ہے۔ حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ جماعت اسلامی کا معاملہ نہیں بلکہ پورے پاکستان کے حوالے سے اس کی اہمیت ہے، گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ اور گرفتاریاں سخت قابل مذمت ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کی جانب سے ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ پروگرام پر قوم کی جانب سے سخت تحفظات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پاکستان کو صرف آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبہ پر قائم رہنا چاہئے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کسی ایسے پلان کی حمایت نہیں کرنی چاہئے جو بالآخر اسرائیل ہی کو طاقت فراہم کرے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کی تشویشناک صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ کشمیر کے لوگوں کے ساتھ احتیاط کا برتاؤ کیا جائے، حکومت ذمہ داری کے ساتھ اس معاملے کا بات چیت کے ذریعے حل نکالے۔ حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی بیانیہ جو صرف چند لوگ کے زیر اثر ہے اسے تمام کشمیریوں کا مؤقف نہ سمجھا جائے۔