مظفرآباد: 11 اگست سے جاری بارشوں میں 19 افراد جاں بحق ہوئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
—فائل فوٹو
ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مظفرآباد میں 11 سے 18 اگست تک جاری برشوں میں 19 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
آزاد کشمیر کے اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) نے بتایا کہ11 سے 18 اگست کے درمیان مون سون میں 19 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 8 مرد، 6 خواتین اور 5 بچے شامل ہیں۔
حالیہ بارشوں میں 16 افراد زخمی ہوئے جن میں 10 مرد، 3 خواتین، 3 بچے شامل ہیں۔
ایس ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مختلف مقامات پر 30 سے زائد مکانات، دکانیں اور دیگر املاک تباہ ہوگئیں
دوسری جانب بارشوں اور لینڈسلائیڈنگ سے 404 مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 87 مکان مکمل تباہ ہوئے۔
دیگر املاک میں 27 دکانیں، 13 پن چکیاں، 20 پل اور 24 کلومیٹر سڑکیں تباہ ہوئیں۔
اس طرح 26 چھوٹے ہائیڈرو پاور اسٹیشنز فلیش فلڈز کی نذر ہوگئے۔ فراہمیِ آب کے 59 منصوبے اور آبپاشی کی 40 نہریں متاثر ہوئیں۔
اس کے علاوہ 12 گاڑیاں بھی فلیش فلڈز اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ ہوئیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں مزید 24 خواج ہلاک
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہ فتنہ الخوارج کے 24 خوارج کو ہلاک کردیا، دو روز میں مجموعی طور پر 37 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 اور 17 نومبر کو خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر باجوڑ اور بنوں میں انسداد دہشت گردی کی دو بڑی اور کامیاب کارروائیاں کی گئیں۔ ان کارروائیوں میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج سے تعلق رکھنے والے 23 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق باجوڑ میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دہشتگردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں اہم سرغنہ سجاد عرف ابوزر سمیت 11 خوارج ہلاک ہوئے۔
دوسری اسی نوعیت کی ایک اور کارروائی بنوں میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مؤثر حکمت عملی کے تحت 12 مزید خوارج کو ٹھکانے لگایا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مذکورہ علاقے میں سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد عناصر کو بھی ختم کیا جا سکے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت جاری ملک گیر انسدادِ دہشتگردی مہم پوری طاقت سے جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے بیرونی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں دہشت گردی کی ایک بڑی واردات ناکام بناتے ہوئے بھارت حمایت فتنۂ الخوارج کے ایک کارندے کو بارودی سرنگ نصب کرتے ہوئے ہلاک کر دیا۔
اس سے قبل 15 اور 16 نومبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے دو اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے فتنہ الخوارج کے 15 دہشت گردوں کو ہلاک کیا تھا۔ پہلی کارروائی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں کی گئی، جس میں کراس فائرنگ کے نتیجے میں 10 خوارج ہلاک ہوئے ہلاک ہونے والوں میں گروہ کا سرکردہ کمانڈر عالم محسود بھی شامل تھا۔ دوسری کارروائی شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں کی گئی، جس میں سیکیورٹی فورسز نے مزید 5 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔