دریاؤں میں سیلابی صورتحال، بھارت نے پاکستان کو آگاہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
بھارت نے پاکستان کو دریاؤں میں پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے آگاہ کر دیا ہے۔ اس بارے میں این ڈی ایم اے کے مطابق دریائے ستلج، راوی اور چناب میں پانی کے بڑے ریلے آنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی آبی جارحیت نے کرتارپور ڈبو دیا، گردوارہ دربار صاحب متاثر
میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان انڈس واٹر کمیشن نے بھی صورتحال پر الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے دریائے ستلج میں ہریکے اور فیروزپور ڈاؤن اسٹریم، دریائے چناب میں اکھنور ڈاؤن اسٹریم اور دریائے راوی میں مادھو پور ڈاؤن اسٹریم پر پانی چھوڑا جائے گا۔
ادھر دوسری جانب پانی چھوڑے جانے اور مسلسل بارشوں کی وجہ سے دریائے راوی، چناب اور ستلج میں سیلابی کیفیت مزید شدید ہوگئی ہے۔
سیالکوٹ، نارووال اور شکرگڑھ سمیت کئی علاقوں میں برساتی نالوں میں طغیانی کے باعث متعدد دیہات زیرِ آب آگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیلابی صورتحال،وزیراعظم نے فوری اقدامات کا حکم دے دیا
این ڈی ایم اے کے مطابق دریاؤں کے کنارے اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے مکینوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انڈس واٹر کمیشن بھارت سیلاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈس واٹر کمیشن بھارت سیلاب
پڑھیں:
لاہور سے کراچی جانے والی دو ایکسپریس ٹرینیں سیلابی صورتحال کے باعث منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:پاکستان میں جاری مون سون اور سیلابی پانی کے باعث ریلوے انتظامیہ نے حفاظتی وجوہات کی بنا پر لاہور سے روانہ ہونے والی پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی روانگی منسوخ کر دی ہے جبکہ دیگر بڑی ٹرینوں کے روٹس میں تبدیلیاں کی گئیں اور بعض ٹرینیں متبادل راستے سے کراچی کے لیے روانہ ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ خانویؐل-فیسل آباد سیکشن اور روی ندی (Ravi) کے اطراف میں سیلابی پانی سے حفاظتی خدشات پیدا ہو گئے ہیں، اس لیے بعض ریل سیکشنز بند یا محدود ٹریفک کے لیے غیر محفوظ قرار دیے گئے، اسی وجہ سے کچھ ٹرینوں کو منسوخ یا ری رُوٹ کیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا ہے کہ منسوخ ہونے والی ٹرینوں کے مسافروں کو دستیاب نشستوں کے تحت دیگر بر وقت چلنے والی ٹرینوں میں ایڈجسٹ کیا جا رہا ہے، اور جہاں ضروری سمجھا گیا وہاں ٹرینوں کے شیڈول میں ردوبدل کر کے حفاظتی راستے (لاہور-ساہیوال کے راستے) اختیار کیے گئے۔ متاثرہ مسافروں کے لیے ریلوے نے انتظامی بندوبست کی یقین دہانی بھی کروائی ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق پاکستان ایکسپریس، ملت (Millat) ایکسپریس، قراقرم (Karakoram) ایکسپریس اور بعض دیگر سروسز کو روٹس تبدیل کر کے لاہور–ساہیوال راستے سے کراچی کے لیے بھیجا گیا تاکہ خانِیوَن فیسل آباد سیکشن کے متاثرہ حصّوں سے بچا جا سکے، اسی دوران پاک بزنس ایکسپریس اور شاہ حسین ایکسپریس کی کچھ شِفتیں یا پورے دن کی روانگیاں منسوخ یا معطل رہیں۔
ریلوے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلے مسافروں کی حفاظت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیے گئے ہیں اور ریلوے عملہ صورتحال کے مطابق سروسز کو دوبارہ معمول پر لانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔
مقامی سوشل میڈیا اور چند نیوز فیڈز میں متاثرہ مسافروں نے یہ شکایت بھی کی ہے کہ منسوخی کے بعد متبادل ٹرینوں میں نشستیں فوری طور پر دستیاب نہیں تھیں یا آن لائن/کاؤنٹر بکنگ میں مشکلات آئیں، جس کے باعث بعض مسافر وقتی پریشانی کا سامنا کر رہے تھے۔ البتہ ریلوے نے اس کا ازالہ کرنے اور مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔ مسافروں کو تاکید کی جاتی ہے کہ وہ سرکاری ہیلپ لائنز یا مقامی اسٹیشن آفس سے رابطہ کر کے تازہ ترین معلومات حاصل کریں۔
ریلوے نے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ سرکاری ویب سائٹ pakrail.gov.pk یا متعلقہ ڈویژنل حربی دفاتر اور ہیلپ لائنز سے اپ ڈیٹس لیں۔ مقامی رپورٹس نے لاہور ڈویژن کی ہیلپ لائن نمبرز بھی شائع کیے ہیں جن کے ذریعے تازہ شیڈول اور ایمرجنسی معلومات لی جا سکتی ہیں۔
ریلوے انتظامیہ نے کہا ہے کہ جیسے ہی سیلابی پانی کم ہوگا اور ٹریکس کی حفاظت کی یقین دہانی ہوجائے گی، متأثرہ سیکشنز کی مرمت/معائنہ کر کے سروسز کو معمول پر لایا جائے گا۔ مسافروں کے تحفظ اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے اضافی عملہ اور مسافر سہولت اسٹاف اسٹیشنز پر تعینات کر دیے گئے ہیں۔