پی ٹی آئی عمران خان کی منظوری کے بغیر حکومت سے مذاکرات کیلئے متحرک
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک مرتبہ پھر متحرک ہوگئی ہے اور عمران خان کی منظوری کے بعد مذاکرات شروع ہونے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے ایک بار پھر متحرک ہوگئی ہے اور بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی نے مذاکراتی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی منظوری کے بغیر پی ٹی آئی پارلیمنٹیرئنز کی جانب سے مذاکرات کے آغاز کا امکان ہے اور اس کے لیے پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ نے ایک بار پھر حکومتی اراکین سے مذاکرات کی تجویز دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئندہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے آغاز کا امکان ہے، پی ٹی آئی بانی چیئرمین کی رہائی اور مقدمات کے حوالے سے حکومتی نمائندوں سے رابطے کرے گی۔
پی ٹی آئی کے مذاکرات سے متعلق ذرائع نے مزید بتایا کہ مذاکرات کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، رانا ثنا اللہ، نوید قمر اور راجا پرویز اشرف سے بات چیت کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل بھی وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیش کش کی گئی تھی۔
پی ٹی آئی رہنما کے ذرائع نے بتایا کہ سیاسی مسائل کا حل بھی سیاسی طریقے سے ہی نکالا جاتا ہے، ہماری پارٹی میں چند ایسے لوگ ہیں جو خان کو واضح صورت حال سے آگاہ نہیں کرتے۔
ذرائع پارٹی رہنما نے بتایا کہ نام بتانے پر ہماری کوششوں کو نقصان ہو گا، خان صاحب کی رہائی کے لیے ہم اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں، استعفیٰ دینے سے یا اپنی جگہ خالی چھوڑنے سے مسائل کا حل نہیں نکلے گا۔ْ
ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے حکومتی اراکین سے سنجیدہ مذاکرات ہونے بہت ضروری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ذرائع نے بتایا کہ کا امکان ہے مذاکرات کے پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے
پڑھیں:
محاذ آرائی ترک کیے بغیر پی ٹی آئی کے لیے موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں، فواد چوہدری
سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنا ناگزیر ہوچکا ہے اور سیاسی جماعتوں سے مفاہمت اور مکالمہ ہی مسائل کا حل ہے، پی ٹی آئی کے لیے محاذ آرائی ترک کیے بغیر موجودہ بحران سے نکلنا ممکن نہیں۔
فواد چوہدری نے جہلم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیدائشی سیاستدان ہیں اور سیاسی مسائل کا حل سیاست ہی میں دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق مسلسل محاذ آرائی کے نتیجے میں صورتحال بند گلی کی طرف جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت کرائے پر لائی گئی ہے، فواد چوہدری
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ان کی ہمیشہ اولین ترجیح عمران خان کی رہائی رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کی موجودہ قیادت میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ عمران خان کو رہا کرا سکے، اسی لیے وہ مسلسل مفاہمت کی بات کر رہے ہیں۔
فواد چوہدری کے مطابق مفاہمت، تلخی کم کرنے اور خودغرض سوشل میڈیا بیانیے کو خاموش کرانے میں ہی پی ٹی آئی کی بقا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس صرف مقبولیت حاصل کرنے کے لیے جذبات بھڑکا رہے ہیں، مگر یہ طرزعمل پارٹی کے لیے نقصان دہ ہے، فواد کے مطابق ہر نئی اشتعال انگیز ویڈیو یا تجزیہ پارٹی کی سیاسی گنجائش کم کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شاہ محمود قریشی اسپتال منتقل،کن سابق ساتھیوں نے ملاقات کی، معاملہ کیا ہے؟
سوال کے جواب میں انہوں نے فوری طور پر کہا کہ اگر وہ پی ٹی آئی سے باہر ہوتے تو آج کسی حکومت کا حصہ ہوتے، جیسے کئی اور رہنما بنے۔
پی ٹی آئی میں نئے سیاسی گروپ کی خبریںحال ہی میں سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کے پرانے رہنما ایک نیا سیاسی پلیٹ فارم بنا کر عمران خان کی رہائی کی مہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ رپورٹس میں فواد چوہدری، اسد عمر، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبتین خان کے نام شامل تھے۔
پی ٹی آئی کی وضاحت: فیصلے صرف عمران خان کےپی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ پرانے رہنما کوئی نئی سیاسی سرگرمی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ان کے مطابق پارٹی میں فیصلے کا واحد مرکز عمران خان ہیں اور باقی تمام آراء غیر اہم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ فقط خود کو متعلقہ رکھنے کے لیے ایسی خبریں پھیلا رہے ہیں، مگر ان کا پارٹی پر کوئی اثر نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم فواد چوہدری