کوپن ہیگن/ ڈنمارک (نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ جیسے اداروں کا کمزور اور غیرموثر ہوجانا عالمی امن کے لئے نیک شگون نہیں۔ پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک کو اس مسئلے کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ یوکرین روس جنگ کے تناظر میں یورپی ممالک اپنی سلامتی کے لئے دفاعی بجٹ میں اضافہ کررہے ہیں۔ پاکستان کو بھی سلامتی کے خطرات کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے دفاع کے لئے ضروری اقدامات کا حق حاصل ہے۔“ ان خیالات کا اظہار ڈینش لبرل پارٹی کے سینئر لیڈر، سابق وزیر اور ڈنمارک اسمبلی کی خارجہ پالیسی قائمہ کمیٹی کے سربراہ کرسچئن فری ایس باک (Christian Friis Bach) نے پاکستان کی سینٹ کی امور خارجہ کمیٹی کے چئیرمین سینیٹر عرفان صدیقی سے ملاقات کے دوران کیا جو آج کل ڈنمارک، سویڈن اور ناروے کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کرسچن فری ایس باک سے گفتگو کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان 75 سال سے زائد عرصے پر محیط دوستانہ تعلقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان بننے کے اگلے ہی سال 1948 میں ڈنمارک پاکستان کو تسلیم کرنے والے اولیں ممالک کی صف میں آ گیا تھا۔ سات دہائیوں کے دوران باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون نے پائیدار دوستی کی شکل اختیار کرلی ہے۔ آج بھی ادویہ سازی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نقل وحمل اور زرعی مصنوعات کے شعبوں میں پچاس سے زائد ڈینش کمپنیاں پاکستان میں کام کررہی ہیں۔ ہم مزید کمپنیوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان آئیں اور اپنی پسند کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ کرسچن باک نے کہاکہ ہم پاکستان کی دوستانہ سرمایہ کاری سے ضرور فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے بین الاقوامی صورت حال کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ اقوام متحدہ جیسا ادارہ اپنی صلاحیت کھورہا ہے جس پر دنیا کو تشویش ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں مل کر اس عالمی ادارے کو مضبوط بنانے کی کوششیں کرنا ہوں گی۔ مسٹر باک نے مزید کہا کہ یوکرین پر روسی حملے نے یورپ کو خطرات میں مبتلا کردیا ہے جس سے ہمیں اپنے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ بھارت کے جارحہ عزائم کی وجہ سے ہمیں بھی اسی طرح کی صورت حال کا سامنا ہے۔ بھارت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام لگاتے ہوئے پاکستان پر حملہ کردیا۔ ہمیں بھی اپنے دفاع میں جوابی اقدام کرنا پڑا۔ ہم خطے میں ہی نہیں پوری دنیا میں امن کے خواہش مند ہیں۔ کرسچن باک نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے اپنی خوش گوار ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پاکستان جاکر ہمیشہ خوشی محسوس ہوتی ہے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے ڈینش خارجہ پالیسی کے چئیرمین کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں خود کو رجسٹر کرالینے والے افغان باشندے امن وسکون سے رہ رہے ہیں اور تمام پاکستانی شہریوں کی طرح زندگی کے مختلف شعبوں میں بھرپور کردار ادا کررہے ہیں۔ صرف اُن لوگوں کو واپسی کے لئے کہا جارہا ہے جن کا پاکستان میں سرے سے کوئی ریکارڈ نہیں۔ ہمیں دہشت گردی کا سامنا ہے جو نوے ہزار انسانوں کا خون پی چکی ہے اور ہمیں اس بیماری کے خاتمے کے لئے ہر طرح کی کاروائی کرنا پڑ رہی ہے۔ کرسچن باک نے تسلیم کیا کہ بیرونی خطرات کے باعث پاکستان کو اپنا دفاع مضبوط بنانے کا حق حاصل ہے۔ عرفان صدیقی نے مذہبی کتابوں اور علامتوں کی توہین کرنے والوں کو جرمانے اور تین سال قید کا قانون بنانے پر ڈنمارک کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے ہم منصب کو کمیٹی کے دیگر ارکان کے ہمراہ دورہ پاکستان کی دعوت دی۔
دریں اثنا سینیٹر عرفان صدیقی نے ڈنمارک سپریم کورٹ کے پاکستانی نژاد جج مسٹر جسٹس محمد احسن سے ملاقات کی جو ڈنمارک کی عدالتی تاریخ میں پہلے پاکستانی جج ہیں جنہیں سپریم کورٹ کا جج منتخب کیاگیا۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے جسٹس محمد احسن کو یہ بلند عدالتی منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی اور اسے پاکستان کا اعزاز قرار دیا۔ جسٹس احسن نے سینیٹر عرفان صدیقی کو ڈنمارک کے عدالتی نظام پر تفصیلی بریفنگ دی اور سپریم کورٹ کے مختلف شعبوں کا دورہ کرایا۔

Post Views: 8.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سینیٹر عرفان صدیقی نے انہوں نے نے کہاکہ باک نے کے لئے

پڑھیں:

چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر آصف علی زرداری سے شنگھائی میں چیئرمین چیری ہولڈنگ ین تونگیو نے ملاقات کی۔ خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری، چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی ہمراہ تھے۔ صدر زرداری نے چیری آٹو کی پاکستان میں دلچسپی اور توسیعی منصوبوں کا خیر مقدم کیا۔ صدر زرداری نے الیکٹرک بسوں اور لوکلائزیشن منصوبوں کو خوش آئند قرار دیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ الیکٹرک اور نیو انرجی گاڑیوں کیلئے پالیسی سپورٹ فراہم کی جائے گی۔ صدر زرداری  نے  چیری کو الیکٹرک بسوں، منی ٹرکس اور گرین انرجی میں مشترکہ منصوبوں میں شرکت کی دعوت دی۔ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ مینوفیکچرنگ، منرلز اور انرجی سٹوریج میں تعاون کی تجویز پیش کی گئی۔ علاوہ ازیں  صدر مملکت آصف علی زرداری نے شنگھائی میں مفاہمت کی تین یاد داشتوں کی دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ ایم او یوز کا مقصد پاکستان میں زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ کے شعبوں کی ترقی ہے۔ خاتون اول بی بی آصفہ، چیئرمین بلاول بھٹو اور سینیٹر سلیم مانڈوی والا بھی شریک تھے۔ پہلا ایم او یو: کنٹرولڈ ایگریکلچر سائنس اینڈ ایجوکیشن پارک، زرعی پیداوار اور خوراک کے تحفظ میں اضافہ، دوسرا ایم او یو: شینونگ کالج، کسانوں کے لیے جدید ٹیکنالوجی اور تربیت فراہم کرنے کے لئے، تیسرا ایم او یو: ٹائر ری سائیکلنگ پروجیکٹ، ماحول دوست فاضل مادہ کی مینجمنٹ کو فروغ دینے کے متعلق ہے۔ صدر زرداری نے کہا کہ یہ ایم او یوز پاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔ صدر آصف علی زرداری سے شنگھائی میں سی پی سی سیکرٹری چن جینِنگ  نے  ملاقات کی۔ صدر زرداری نے کہا مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی اور مزید مستحکم ہوگی۔ صدر زرداری نے کہا پاک چین تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے۔ دریں اثناء پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے شنگھائی میں چین کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے وفد نے  ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بیلٹ اینڈ روڈ انفارمیشن انڈسٹری یونین کے مشیر سونگ لنگ بن، چیف کنسلٹنٹ بے چی اور کنسلٹنٹ بے لین نے بھی ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت پاک چین اقتصادی راہداری،  ڈیجیٹل اور گرین انفراسٹرکچر کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ دریں اثناء  بلاول بھٹو زرداری سے شنگھائی  میں توانائی کے شعبے کی اہم چینی کمپنی وونٹائی پاور کے وفد  نے  ملاقات کی۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وونٹائی گروپ کے وفد کے درمیان پاکستان میں توانائی کے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری کو وونٹائی گروپ کے وفد نے سولر انرجی کے شعبے میں وسیع امکانات پر بریفنگ دی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ توانائی کے متبادل ذرائع اختیار کئے بغیر تیز رفتار ترقی ممکن نہیں، توانائی کے ماحول دوست ذرائع کو اختیار کرکے ہم موسمیاتی تبدیلیوں کا بھی بخوبی مقابلہ کرسکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عافیہ رہائی :ڈاکٹر فوزیہ کی برطانیہ میں تقاریب میں شرکت
  • کانگریس اور مسلم لیگ کو ایک جیسا مان کر کمیونسٹوں نے غلطی کی تھی، پروفیسر عرفان حبیب
  • وزیرِ اعظم کیلئے سعودی عرب کا خصوصی پروٹوکول، سعودی فضائی حدود میں پہنچنے پر تاریخی استقبال
  • بھارتی سکھ مذہبی آزادی سے محروم، مودی سرکار نے گرو نانک کے جنم دن پر یاترا روک دی
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • چین سے 3 معاہدے، صدر کی شرکت، بلاول سے کاروباری شخصیات کی ملاقاتیں
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • ادارۂ ترقیات شہر کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے‘ آصف جان صدیقی
  • جسٹس محمد احسن کو بلائیں مگر احتیاط لازم ہے!