پانچ سے زیادہ سمز استعمال کرنے پر فون بلاک ہوجائے گا؟ پی ٹی اے نوٹیفکیشن وائرل
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل ہورہی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں صارفین کے پانچ سے زیادہ سمز استعمال کرنے پر موبائل فون بلاک کرنے کا انتباہ ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے اس دعوے کی سختی سے تردید کی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اگر کوئی صارف ایک ماہ کے دوران پانچ سے زیادہ سمز ایک ہی موبائل فون میں استعمال کرے گا تو اس کا آئی ایم ای آئی بلاک کردیا جائے گا۔
یہ افواہ ایک مبینہ پریس ریلیز کے ذریعے سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھی، جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پی ٹی اے نے ایسا ضابطہ نافذ کیا ہے۔ اس جعلی دستاویز پر پی ٹی اے کا لوگو بھی موجود تھا اور اس میں صارفین کو وارننگ دی گئی تھی کہ پانچ سے زیادہ سمز استعمال کرنے کی صورت میں ان کے نیٹ ورک سروسز معطل کر دی جائیں گی۔
پی ٹی اے کی جانب سے وائرل جعلی نوٹیفکیشن میں درج تھا:
تاہم حقائق اس کے برعکس ہیں۔ پی ٹی اے کی ڈائریکٹر کمیونیکیشنز زیب النساء نے واضح کیا ہے کہ ایسی کوئی ایڈوائزری جاری نہیں کی گئی۔ ان کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا یہ پیغام سراسر گمراہ کن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی اے صرف آئی ایم ای آئی ڈپلیکیشن اور کلوننگ کی نگرانی کرتا ہے اور اس حوالے سے کارروائیاں بھی کرتا ہے، جس میں مشکوک ڈیوائسز کو بلاک کرنا، ایف آئی اے کے ساتھ چھاپے مارنا اور عوامی آگاہی مہم شامل ہیں۔
اسی موقف کی تصدیق ایک نجی ٹیلی کام کمپنی جاز نے بھی کی ہے۔ کمپنی کے ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان میں ایسا کوئی تکنیکی نظام موجود ہی نہیں ہے جو ایک موبائل میں ماہانہ سمز کی تعداد کو محدود کرسکے۔
مزید یہ کہ پی ٹی اے کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی اس خبر کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔
’’ایک ماہ میں پانچ سے زائد سمز استعمال کرنے پر فون بلاک کرنے‘‘ والا دعویٰ جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پانچ سے زیادہ سمز سمز استعمال کرنے سوشل میڈیا پی ٹی اے
پڑھیں:
کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کا غلط استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، چیف جسٹس
اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم کسی ملزم کو عدالتی پراسیس کاغلط استعمال کرتے ہوئے تحقیقات میں شامل نہ ہونے کی اجازت نہیں دینگے۔
بینچ نے فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری خارج کردی۔
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے سوموار کے روز کیسز کی سماعت کی۔
قتل کیس میں ضمانت منسوخی کے لیے درخواست پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ استغاثہ کے 7گواہوں پر جرح ہوچکی ہے، چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ ہم کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دیں گے جس سے ٹرائل میں کسی فریق کا کیس متاثر ہونے کاخدشہ ہو۔
فراڈ اور جعلی دستاویزات استعمال کرنے کے معاملہ پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کہاںہیں، یہ ایف آئی آر کب کی ہے۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے بتایا کہ درخواست گزار نے تحقیقات میں شمولیت اختیار نہیں کی، ایف آئی آر میں درج ایک دفعہ ناقابل ضمانت ہے۔
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ درخواست گزار کا کنڈکٹ ٹھیک نہیں ہم کیوں اپنا غیر معمولی اختیاراستعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کوضمانت دیں، 14مارچ2023کی ایف آئی آرہے، درخواست گزار تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے، ایسا کرنا عدالتی پراسیس کو غلط استعمال کرنا ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے قتل کے مجرم سجاد کی 15 سال قید کی سزا کے خلاف اپیل غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ 12سال کا بچہ 25 سال کے بندے کو کیوں مارے گا، دوسری جانب جسٹس عائشہ ملک کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے13 کلوگرام ہیروئن برآمدگی کیس میں گرفتار ملزم بابر جمال کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست خارج کردی۔